کرناٹک میں بھارت جوڑو یاترا کا سوشل آوڈٹ۔۔۔۔۔۔۔از: اعظم شہاب

Source: S.O. News Service | Published on 15th May 2023, 9:17 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کرناٹک کے نتیجوں نے بی جے پی کی عجیب حالت کر دی ہے۔ الیکشن جیتنے کے لیے الیکشن جیوی میں تبدیل ہو جانے والی اس پارٹی کے ترجمان اب یہ کہہ کر اپنی ہزیمت چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ’جیت ہار تو ہوتی رہتی ہے، ہماری پارٹی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے‘۔ لیکن جب وہ یہ کہہ رہے ہوتے ہیں تو ان کا باڈی لینگویج اس بات کا چغلی کھا رہا ہوتا ہے کہ کرناٹک کی ہار سے نہ صرف انہیں بلکہ ان کی پارٹی کو بھی بہت فرق پڑا ہے اور یہ فرق اس قدر شدید ہے کہ اس سے ان کی پارٹی کے چانکیہ اور چندرگپت دونوں ہی ڈھیر ہوگئے۔ ایسے میں اگر آنے والے اسمبلی وعام انتخابات پر کرناٹک کے نتائج کے اثرات سے متعلق سوال کرلیا جائے تو ان کی حالت اس شخص کی سی ہوجاتی ہے جو زیادہ مقدار میں کوئی سافٹ ڈرنک پی کر اپنی ڈکار روکنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ مودی میجک اور شاہ کی منصوبہ بندی کو سب پر فوقیت دیتے ہیں لیکن ان کا چہرہ بتا رہا ہوتا ہے کہ وہ اپنی تشویش کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بی جے پی کے یہ مہارتھی کرناٹک کے بالمقابل اپنی گجرات کی کامیابی کو آج کل پیش کرنے میں جٹے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مودی میجک اور امیت شاہ کی پلاننگ ہی تھی کہ گجرات میں بی جے پی نے 85 فیصد سے زائد سیٹیں جیت لی تھیں، ایسے میں اگر کانگریس نے کرناٹک میں 224 سیٹوں میں سے 136؍سیٹیں جیت لی ہیں، تو کون سا تیر مار لیا ہے۔ لیکن یہ تاویل پیش کرتے ہوئے وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ گجرات و کرناٹک کے انتخابات کی نوعیت میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ گجرات مودی و امیت شاہ کی جنم بھومی ہے، جہاں بیس برسوں سے زائد عرصہ تک مودی جی وزیراعلیٰ اور اس سے کچھ کم عرصے تک ہی امیت شاہ وزیر داخلہ رہ چکے ہیں۔ اپنی اس جنم وکرم  بھومی میں بھی مودی وشاہ صاحب کو ڈیرہ ڈالنا پڑگیا تھا اور موٹے موٹے آنسوؤں کے ساتھ گجرات کے لوگوں سے ایپلیں کرنی پڑیں تھیں کہ وہ ان کی لاج رکھ لیں۔ جبکہ یہ بات ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ جس وقت گجرات میں الیکشن ہو رہے تھے، پوری کانگریس کی توجہ بھارت جوڑو یاترا پر تھی، اس لیے اس نے گجرات کے الیکشن پر دھیان ہی نہیں دیا۔

جب گجرات میں الیکشن ہو رہے تھے تو بھارت جوڑو یاترا مہاراشٹرا  میں تھی۔ راہل گاندھی نے دو دنوں تک اپنی یاترا کو وفقہ دے کر گجرات گئے تھے اور خانہ پری کے طور پر دوعوامی جلسوں سے خطاب کرکے واپس آگئے تھے۔ راہل گاندھی کا یہ خطاب بھی عمومی نوعیت کا تھا۔ نہ ہی انہوں نے کسی پر تنقید کی تھی اور نہ ہی مودی جی کی طرح کوئی جذباتی کارڈ کھیلا تھا۔ راہل گاندھی کے خطابات کو سن کر ہی لوگوں کو اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ گجرات کے الیکشن کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ ایسے میں ظاہر ہے کہ بی جے پی کو یک طرفہ طور پر کامیابی ملتی سو وہ اسے مل گئی۔ عام آدمی پارٹی نے ضرور تھوڑی دیر کے لیے پردھان سیوک وشاہ صاحب کو پریشان کیا تھا لیکن انہیں معلوم تھا کہ وہ کانگریس کی جگہ کسی بھی قیمت پر نہیں لے سکتی۔ کیونکہ گجرات کے الیکشن کا اعلان دہلی میونسپل کارپوریشن وہماچل پردیش کے الیکشن کے ساتھ ہی ہوا تھا۔ ایسے میں عام آدمی پارٹی کی پوری توجہ دہلی میں تھی اور کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا میں۔ ایسے میں اگر مودی جی وشاہ صاحب کو گجرات 85 فیصد سے زائد سیٹیں مل گئیں تو کیا یہ کوئی کمال کی بات ہے؟

کرناٹک میں کانگریس کی یہ جیت بھارت جوڑو یاترا کا سوشل آڈٹ بھی ہے۔ اس سے پہلے کسی ادارے یا کسی تنظیم نے بھارت جوڑو یاترا کا سماج پر ہونے والے اثرات کا کوئی جائزہ نہیں لیا تھا جبکہ یہ ایک غیرمعمولی یاترا تھی اور اس کا سوشل آڈٹ کیا جانا ضروری تھا۔ کرناٹک کے انتخابات میں اس کے اثرات کا عملی نمونہ سامنے آگیا کیونکہ بھارت جوڑو یاترا کرناٹک میں کل 21 دن تھی اور ان 21 دنوں میں وہ 7 اضلاع چامراج نگر، میسور، مانڈیا، تمکور، چتردرگ، بیلاری اور رائے چور ہوتے ہوئے 511 کلومیٹر کا سفرکیا جس میں 48 اسمبلی حلقے آتے ہیں ان میں سے 32 سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ اس لحاظ سے راہل گاندھی کے بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کا اسٹرائک ریٹ 66 فیصد ہے۔ یہ کامیابی 2018 کے انتخابات سے دوگنی بھی سے زائد ہے۔ 2018کے انتخابات میں ان اسمبلی سیٹوں میں سے کانگریس 15 سیٹیں ہی جیت پائی تھی۔ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ کنیاکماری سے کشمیر تک ساڑھے تین ہزار کلومیٹر کی بھارت جوڑو یاترا نے ملک کی سیاست کو تبدیل کر دیا ہے۔

کرناٹک میں مودی و امیت شاہ نے زبردست محنت کی جس کا اعتراف اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے خود وزیراعلیٰ بومئی نے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی اور بی جے پی کے کارکنوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہم نہیں جیت سکے۔ دراصل کرناٹک انتخابات میں سب سے زیادہ متوجہ کرنی والی چیزیں مودی وامت شاہ کی ریلیاں تھیں۔ ان ریلیوں سے متعلق خود بی جے پی نے جو اعداد وشمار پیش کیے ہیں ان کے مطابق کرناٹک میں بی جے پی نے کل 9125 ریلیاں اور 1377 روڈ شوز کیے۔ ان میں وزیراعظم مودی کے19 اضلاع میں 42 ریلیاں ہیں جن میں 164 اسمبلی حلقے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ 6 روڈ شو بھی کیے جن میں سے 3 بنگلور میں اور ایک ایک میسور، کلبرگی وتمکورو میں ہوئے۔ ان 164 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی محض 55 سیٹیں ہی جیت پائی۔ جبکہ امیت شاہ نے 30 ریلیوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے جن علاقوں میں ریلیاں اور روڈ شو کیے ان میں بی جے پی صرف 37 فیصد سیٹوں پر کامیاب ہوسکی۔

ایسے میں بی جے پی کے لوگوں کے ذریعے کرناٹک کا گجرات سے موازنہ کیا جانا مضحکہ خیز ہی کہا جائے گا۔ کرناٹک میں کانگریس کی یہ کامیابی اس لیے بھی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ بی جے پی یہاں دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی تھی۔ کرناٹک کی فضاوٴں میں انتخابی مہم کے آخری دنوں میں پچاس سے زائد ہیلی کاپٹر وچارٹرڈ طیارے پرواز کر رہے تھے جن میں سے محض 9 ہی کانگریس ودیگر پارٹیوں کے تھے، بقیہ تمام بی جے پی کے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کرناٹک جیتنے کے لیے کیا کیا جتن کیے گئے تھے۔ اس کے باوجود کرناٹک کے لوگوں کے ذریعے مودی کو مسترد کر دیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی برانڈ کے دن اب لد چکے ہیں۔ کرناٹک کے نتیجے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ راہل گاندھی مودی سے بھی بڑے برانڈ بن چکے ہیں۔ یہ دراصل بھارت جوڑو یاترا کا سماجی اثر ہی ہے جس کے سوشل آڈٹ کا ایک نمونہ کرناٹک میں سامنے آیا ہے۔

نوٹ: مضمون نگار کی  رائے سے  ادارے کا  متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...