بھٹکل اسمبلی حلقہ میں ووٹوں کے لئے منکال اور سنیل دیہاتوں میں کر رہے ہیں دوڑ دھوپ ، کیا ہے دیگر لیڈران کا حال ؟

Source: S.O. News Service | Published on 14th February 2023, 4:07 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل، 14 / فروری (ایس او نیوز) اسمبلی الیکشن کے دن قریب آتے جا رہے ہیں اور بھٹکل اسمبلی حلقہ میں سیاسی امیدواروں کی طرف سے اپنے لئے میدان ہموار کرنے کی کوششیں تیز ہونے لگی ہیں ۔ ایک مقامی کنڑا اخبار کی تجزیاتی  رپورٹ کے مطابق   بی جے پی کے رکن اسمبلی اور ٹکٹ کے امیدوار سنیل نائک اور کانگریس پارٹی سے ٹکٹ کے امیدوار منکال وئیدیا دونوں دیہی علاقوں میں دورے کرنے، ووٹروں سے ملنے اورمختلف علاقوں میں پہنچ کر پنچایت اراکین اور عام لوگوں کے ساتھ  میٹنگ اور جلسے وغیرہ  منعقد کرکے اپنا ووٹ بینک مستحکم کرنے میں پوری طرح مصروف ہوگئے ہیں ۔ جبکہ  دوسرے کوئی لیڈران  گاوں قصبوں اور دیہی علاقوں میں نظر نہیں آ رہے ہیں بلکہ وہ صرف شہری سطح پر سرگرم رہ کر  عوام میں اپنی ساکھ مضبوط کرنے کی کوششوں میں مصروف نظر آرہے ہیں۔
    
جلسے اور پروگراموں کی بھرمار: بھٹکل اسمبلی حلقہ کی صورتحال کا ابتدائی جائزہ یہ بتاتا ہے کہ اس وقت منکال وئیدیا اور سنیل نائک کے الیکشن میں مقابلہ آرائی کے لئے ٹھن گئی ہے اور دونوں پوری طرح تیاریوں میں جٹ گئے ہیں ۔ ہر ہفتہ دیہی علاقوں میں یکے بعد دیگرے کرکٹ اور کبڈی جیسے کھیلوں کے مقابلے ، ٹورنامنٹس کا انعقاد ، جلسوں کا افتتاح اور خصوصی پروگراموں کا سلسلہ چل پڑا ہے ۔ دوسری جانب مندروں اور دیوستھانوں میں اتسوا ، افتتاح اور ہبّا جیسے پروگراموں کا سیلاب سا آگیا ہے اور  منکال اور سنیل نائک  دونوں ایسے پروگراموں کے لئے بڑھ چڑھ  کر عطیہ دے رہے ہیں ۔ 
    
عالم یہ ہے کہ صبح ہوتے ہی الیکشن میں ٹکٹ کے امیدواروں کے گھروں کے سامنے عطیہ اور چندہ مانگنے والوں کی قطاریں لگنی شروع ہوگئی ہیں ۔ اور ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دو تین مہینوں میں ٹکٹ کے امیدوارالیکشن سے پہلے ہی کافی رقم عطیہ اور چندہ میں دیتے ہوئے تھک جائیں گے ۔
    
سوشیل میڈیا پر تشہیری پیکیج: اس کے علاوہ سوشیل میڈیا پر تشہیری مہم بھی زور پکڑنے لگی ہے ۔ اس میں اپنی حمایت میں میسیجس عام کرنے کے علاوہ اپنے مخالفین پر الزامات لگانا ، ان کا کچا چٹھا کھولنا اور انہیں بدنام کرکے اپنے حق میں ووٹ بدلنے کی کوشش کرنا بھی اس مہم کا حصہ ہے ۔ پتہ چلا ہے کہ اس کے لئے بعض لوگ میدان میں اترے ہیں اور اپنے لئے مالی پیکیج کے ساتھ  ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند اور متوقع امیدوار سے ڈیل کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں ۔ اور سوشیل میڈیا پر تشہیری  پیکیج والا رجحان امیدواروں کے لئے نیا سر درد بن گیا ہے ۔
    
قصبوں اور دیہاتوں میں اپنی مدد آپ کرنے والے خواتین کی جو تنظیمیں اور سنگھا ہیں ان سے وابستہ خواتین بڑی تعداد میں پورے جوش و خروش کے ساتھ ان سیاسی جلسوں اور پروگراموں میں شرکت کر رہی ہیں ۔ ان کے ساتھ سیاسی امیدوار بہت سارے وعدے کر رہے ہیں اور ان کی مختلف توقعات پوری کرنے کی یقین دہانیاں کی جا رہی ہیں ۔ 
    
الیکشن کی تیاریوں کا منصوبہ:  اسی کے ساتھ الیکشن میں اپنا رول ادا کرنے والا ذات پات اور مذہب کا کارڈ بھی دھیرے دھیرے نمایاں ہو رہا ہے ۔ کس طبقہ اور کس فرقہ کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے کس قائد اور کس شخصیت کو گھیرنا ہوگا اس کا بھی حساب لگایا جا رہا ہے اور اس زاویے سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ 
    
اس بیچ کارکنان اور لیڈران کے گروہ میں سے امیدواروں کی حمایت اور ساتھ دینے والوں کا ایک طرف سے دوسری طرف آنا جانا شروع ہوگیا ہے ۔ اس پر بھی امیدواروں کی نظر بنی ہوئی ہے اور جہاں جہاں انہیں اپنے ہی کاریہ کرتا اور لیڈروں سے دھوکہ ہونے کا خطرہ ہے وہاں نئے لوگوں کو انتخابی سرگرمیوں سے متعلقہ ذمہ داریاں سونپنے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔
    
کیا حال ہے  دیگر پارٹیوں کا: بی جے پی اور کانگریسی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کو چھوڑیں تو پھر دوسری پارٹی کے اُمیدواروں کی طرف سے  دیہی علاقوں  میں الیکشن کی کوئی سرگرمی دکھائی نہیں دے رہی ہے  ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہیں انتخابی مقابلہ آرائی سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے ۔ یہاں وہاں اگر کہیں کوئی سیاسی پارٹی سے وابستہ سیاسی لیڈران یا کارکنان نظر بھی آتے ہیں تو ان کے انداز سے لگتا ہے کہ الیکشن کے سلسلے میں ان کے دماغ میں کچھ اور ہی پک رہا ہے ۔ اور سیاسی گلیاروں میں یہ بحث کا موضوع بن گیا ہے ۔
    
کیا جے ڈی ایس لیڈران کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ ملے ہیں ؟: سر پر گھاس کا پوُلّا اٹھائی ہوئی خاتون کے نشان والی شال گلے میں ڈال کر یہاں وہاں دوڑ بھاگ کر رہے جے ڈی ایس کے لیڈران اور کارکنان میں بعض کانگریس کے ساتھ اور بعض بی جے پی کے ساتھ اندرونی ساز باز کرنا ہی گزشتہ دو دہائیوں سے جے ڈی ایس کو کمزور کرنے کا اصل میں سبب بنا  ہوا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف بعض لوگ اقلیتی طبقہ کے امیدوار عنایت اللہ شاہبندری کو  انتخابی میدان میں اترنے کے نتیجہ میں بی جے پی کی جیت یقینی ہونے کا سپنا دیکھ رہے ہیں تو دوسری طرف یہ بھی کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ عنایت اللہ کو میدان میں اترنے سے روکتے ہوئے کانگریس کو فائدہ پہنچانے کے سلسلے میں ایک اور گروہ اپنی کوششوں میں مصروف  ہوگیا ہے ۔ 
    
تنظیم ، جے ڈی ایس ٹکٹ اور عنایت اللہ: جے ڈی ایس سے ٹکٹ حاصل کرکے الیکشن میں اترنے کی عنایت اللہ شاہ بندری کی  کوشش گزشتہ دو دہائیوں سے دیکھی جارہی ہے  ۔ سال 2013  میں کے جے پی ، بی جے پی ، کانگریس اور آزاد امیدواروں کے درمیان مقابلہ میں جے ڈی ایس سے عنایت اللہ کو جیت دلانے کے لئے تنظیم کے لیڈر ، ان کی پشت پر کھڑے تھے لیکن یہ کوشش بے نتیجہ ثابت ہوئی ۔ اب پھر سے حسب معمول اسی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے لئے وہ  تیار ہوگئے ہیں ۔ بی جے پی لیڈران  یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ عنایت اللہ چونکہ تنظیم کے صدر ہیں اس لئے جے ڈی ایس کا ٹکٹ انہیں ملنا یقینی ہے ۔ دوسری طرف کانگریسی لیڈران یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ عنایت اللہ کو تنظیم سے حمایت ملنے کے امکانات نہیں ہیں ۔ مگر ان سب باتوں پر کان نہ دھرنے والے عنایت اللہ  ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے تنظیم کے لیڈران اور دیگر لیڈروں کو راضی کرنے میں پوری طرح مصروف نظر آتے ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی اُمیدوار صرف مودی کے نام پرووٹ مانگ رہے ہیں،بھٹکل سمیت کرناٹک کی 20 سے زائد سیٹوں پرہماری جیت یقینی؛ کانگریس ترجمان کا بیان

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی    ترقی کے نام پر یا حلقہ کے مسائل کو حل کرنے کے نام پر  عوام سے  ووٹ نہیں مانگ رہی ہے   بلکہ مودی کے نام پر ووٹ مانگ رہی  ہے۔ بی جے پی کے پاس ڈیولپمنٹ کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،  وہ صرف ذات پات، ہندو مسلم منافرت اور جھوٹے اور نفرتی بیانات کے ذریعے  ...

اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے بھٹکل میں فراہم کی گئی ویکسین کی سہولت؛ سفر حج پر ضلع سے روانہ ہوں گے 220 لوگ

ضلع اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے جمعرات کو بھٹکل تنظیم ہال میں ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی، جس کے لئے تنطیم کی طرف سے ضلع حج کمیٹی کی جانب سے تمام عازمین کو ویکسین کے لئے بھٹکل تنظیم آفس پہنچنے  کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔

ہبلی میں منعقدہ انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن کا شاندار پرفارمینس؛ دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب

ہبلی میں منعقدہ کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ (کے یو ڈی) سکینڈ زون انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپوٹر اپلیکشن (AIMCA) نے شاندارپرفارمینس پیش کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔

بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ

  وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر  ویرپّا موئیلی نے  کہا کہ شکست کے  خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں  کانگریس کے  حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے  موئیلی نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی ...

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔ 

تعلیمی وڈیو بنانے والے معروف یوٹیوبر دُھرو راٹھی کون ہیں ؟ ہندوستان کو آمریت کی طر ف بڑھنے سے روکنے کے لئے کیا ہے اُن کا پلان ؟

تعلیمی وڈیوبنانے والے دُھرو راٹھی جو اِ س وقت سُرخیوں میں  ہیں، موجودہ مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے  کھل کر منظر عام پر آگئے ہیں، راٹھی اپنی یو ٹیوب وڈیو کے ذریعے عوام کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موجودہ حکومت ان کے مفاد میں  نہیں ہے، عوام کو چاہئے کہ  اپنے ...

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...