بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ
بھٹکل 30/اپریل (ایس او نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر ویرپّا موئیلی نے کہا کہ شکست کے خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں کانگریس کے حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے موئیلی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو مہنگائی، بے روزگاری اور کالے دھن وغیرہ کے بارے میں کوئی معلومات ہی نہیں ہے، وہ ایک بدھو وزیراعظم ہیں۔
شرالی کے ایک مندر کے آڈیٹوریم ہال میں منعقدہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے موئیلی نے کہا کہ مودی کی دس سال کی حکمرانی میں ملک میں غربت میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ بھارت پڑوسی ممالک پاکستان اور سرلنکا سے بھی پیچھے چلاگیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ وہ کالا دھن واپس لائیں گے، لیکن اُنہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ کتنا کالا دھن ہے اور اس کے اعداد و شمار کیا ہیں ۔ کانگریس کے دور میں بے روزگاری کے تعلق سے معلومات جمع کرنے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس کے دو ارکان بعد میں مستعفی ہوگئے تھے، لیکن مودی حکومت تاحال اُس کمیٹی کی تشکیل نو بھی نہیں کرسکی ہے۔
موئیلی نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کو یہ بھی نہیں معلوم وہ اپنی انتخابی اجلاس میں جس ٹیکس کی بات کرتے ہیں اس ٹیکس سسٹم کو راجیو گاندھی نے اسی وقت ختم کردیا تھا جب وہ ملک کے وزیر اعظم تھے، مودی بھول گئے ہیں کہ ارون جیٹلی جب بی جے پی حکومت میں وزیر تھے، تو اس وقت جیٹلی نے متعلقہ ٹیکس نظام کے نفاذ کی تجویز دی تھی۔
ویرپا موئیلی نے کہا کہ مودی کا کام دن میں تین بار میک اپ کرکے عوام کے سامنے جھوٹے وعدے کرنا ہے۔ اپنی 2024 کی انتخابی مہم کی تقریر میں، وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ 2047 میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنائیں گے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مودی اس وقت تک رہیں گے؟ مسئلہ یہ ہے کہ بہت سارے لوگ مودی کے جھوٹے پروپیگندہ پر یقین بھی کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ موئیلی کے مطابق ملک کی اکثریت مرکزی حکومت سے ناراض ہے اور مرکزی حکومت کو لے کر عوام میں جس طرح کا غصہ پایاجارہا ہے، اُسی غصے کی آگ میں بی جے پی بھسم ہونے والی ہے۔
اُترکنڑا ڈسٹرکٹ انچارج منسٹر منکال وئیدیا نے کہا کہ بی جے پی صرف جھوٹ کے سہارے الیکشن میں جیت درج کرتی آرہی ہے۔ کھانا پکانے کی گیس اور ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ کانگریس حکومت کے دوران سڑک پر بیٹھ کر کھانا پکا کر مظاہرہ کرنے والی سمرتی ایرانی اور سائیکل چلانے والے یڈی یورپامہنگائی پر زبان نہیں کھول رہے ہیں۔ قومی شاہراہ کی افراتفری کی وجہ سے سینکڑوں لوگ مر رہے ہیں۔ لیکن بی جے پی کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے البتہ بی جے پی دوسروں کی موت پر سیاست کر نےاور نفرت پھیلانے میں لگی رہتی ہے۔ پڑوسی ریاستوں کیرالہ اور گوا کے ارکان پارلیمنٹ نے سی آر زیڈ کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی اور اس کا حل تلاش کیا۔ لیکن ہمارے ریاستی ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے اس معاملے کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے سیاحت کی سرگرمیاں سست پڑ گئی ہیں اور یہاں کے لوگوں کو روزگار کے لیے پڑوسی ریاستوں میں جانا پڑرہا ہے۔ وزیر منکال ویدیا نے عوام سے کہا کہ اس الیکشن میں بی جے پی کے جھوٹ کا خاتمہ ہونا چاہیے اور بی جے پی کو سبق سکھانا چاہئے۔
موقع پر خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے سابق وزیر آر وی دیش پانڈے نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ضلع میں آئے ، بھاشن دیا اور چلے گئے ، مگر ضلع کے مسائل پر کچھ نہیں کہا، ضلع میں دس سال سے نیشنل ہائی وے کا تعمیری کام ختم نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اسمبلی انتخابات سے قبل جس طرح کے وعدے کئے تھے، تمام وعدوں کو نبھایا ہے، مگر مودی حکومت جھوٹی گیارنٹیاں دے رہی ہیں اور کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کررہی ہے۔ دیشپانڈے نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ کانگریس اُمیدوار انجلی نمبالکر کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔
ضلع پنچایت کی سابق صدر جے شری موگیر، راما موگیر، چندر شیکھر گوڑا، ونیتا نائیک، البرٹ ڈی کوسٹا، منکی بلاک کانگریس صدر گووندنائک ، وینکیّا بھیرومنے، جناردھن دیواڈیگا وغیرہ موجود تھے۔ بھٹکل بلاک کانگریس صدر وینکٹیش نائک نے استقبال کیا۔ وشنو دیواڈیگا نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔ سریش نائک نے پروگرام کی نظامت کی۔ درگاداس موگیر نے دعائیہ نظم پیش کی۔