کرناٹکا کی مخلوط سرکار اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے تیار؛ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسپیکر نے کہا،استعفوں کے تعلق سے مزید وقت درکار ہے؛ کماراسوامی کا استعفی دینے سے انکار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th July 2019, 4:58 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلور 11/جولائی (ایس او نیوز) کرناٹک میں جاری سیاسی ہنگامہ اور ڈرامے کے درمیان کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کی کابینہ نے اہم فیصلہ کرتےہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کی سرکار اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کاسامنا کرنے کو تیار ہے۔ وزیراعلیٰ  کماراسوامی کی صدارت میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں متعدد وزراء شریک ہوئے اور سبھی نے اتفاق رائے سے یہ قرار داد منظور کی کہ اگر سرکار کو اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو وہ اس کے لئے بھی تیار ہیں۔ ساتھ ہی کابینہ نے یہ اعتماد بھی ظاہر کیا کہ  کرناٹک میں ان کی سرکار کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ اسمبلی کا ٹیسٹ بھی پاس کرلیں گے۔

ایک طرف ریاست میں سیاسی بحراان جلد ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں، وہیں ریاستی مخلوط حکومت کی بحالی کا خطرہ بھی بڑھتا نظر آرہا ہے۔

اس سے قبل باغی اراکین کی عرضداشت پر شنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسمبلی کے اسپیکر کے آر رمیش کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ جمعرات کی شام تک اراکین کے استعفوں پر فیصلہ کرلیں لیکن اسپیکر کی جانب سے اس معاملے میں  مزید وقت طلب کیا گیا ہے۔ ایسے میں سپریم کورٹ نے اس معاملے کی شنوائی جمعہ کو بھی رکھی ہے اور اس میں اسپیکر کے فیصلوں کے مطابق شنوائی کی جائے گی۔ دوسری طرف اسپیکر کے آر رمیش  نے بھی   اعلان کیا ہے کہ وہ باغی اراکین سے ہونے والی گفتگو اور ان کے استعفوں پر ہونے والی تمام کاروائی کی وڈیو گرافی  عدالت کو  روانہ کریں گے تاکہ عدالت کو حقیقت کا پتہ چلے۔

 آٹھ ارکان اسمبلی کے استعفیٰ کا فارمیٹ غلط؛ جلد بازی میں نہیں کروں گا فیصلہ:  کرناٹک کے سیاسی بحران پر سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد باغی ارکان نے اسپیکر کے  آر رمیش کمار سے ملاقات کی۔ باغی ارکان اسمبلی سے ملنے کے بعد  اسپیکر کے آر رمیش کمار نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  میں جلد بازی میں کام نہیں کرتا ہوں میں جانچ پڑتال کے بعد   آئین کے مطابق  ہی  فیصلہ کروں گا ۔ کمار نے کہا کہ  ارکان اسمبلی سے ہوئی پوری گفتگو  کی وڈیو گرافی کرائی گئی ہے اور میں اُسے  سپریم کورٹ میں ثبوت کے طور پر پیش کروں  گا۔اسپیکر کے آر رمیش نے کہا کہ  مجھ پر دھیمی سنوائی کا جو الزام لگایا گیا ہے میں اُس سے کافی دُکھی ہوں، پچھلے 40 سالوں سے عوامی زندگی میں ہوں، میں  زندگی کو عزت کے ساتھ جینے کی کوشش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کا ایک  فارمیٹ ہے، ان استعفوں میں سے آٹھ صحیح فارمیٹ میں نہیں تھے۔

ارکان اسمبلی کے الزام پر اسپیکر  نےآگے کہا کہ آرکان اسمبلی 6 جولائی  کو 2:30 بجے استعفیٰ دینے آئے تھے جبکہ میں اُس دن  12:45 بجے تک آفس میں رہا ا تھا ور اس کے بعد چلا گیا تھا۔ حالانکہ  ان اراکین نے  مجھے آنے کی کوئی جانکاری تک نہیں دی تھی۔ اُن لوگوں نے مجھ سے ملنے کا وقت تک نہیں مانگا تھا، اس کے بعد بھی کہا جارہا ہے کہ میں بھاگ گیا تھا۔

وزیراعلیٰ کماراسوامی کا استعفیٰ سے انکار:  سیاسی بحران کے درمیان وزیر اعلیٰ  کماراسوامی نے آج جمعرات کو  عہدہ سے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ حکومت کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، فی الحال ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے ہیں کہ انہیں یہ عہدہ چھوڑنا پڑے ۔ انہوں نے یہ  اُمید ظاہر کی کہ مخلوط حکومت کے اراکین اسمبلی کی بغاوت سے پیدا ہونے والا بحران جلد ختم ہوجائے گا۔ کماراسوامی نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ  اسمبلی رکنیت سے استعفی دینے والے سبھی 16 اراکین اسمبلی اپنا استعفیٰ واپس لے لیں گے اور حکومت کو اپنی تائید جاری رکھیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

25,000پین ڈرائیوزتقسیم؛ سابق وزیراعلیٰ کمار سوامی کا الزام، پرجول ریونا کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات میں سازش

  سابق وزیر اعلیٰ نے 28 اپریل کو کانگریس حکومت کے ذریعہ تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی جو پرجول کے خلاف متعدد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر اس میں شامل ویڈیوز کے بعد شروع ہوئی۔

کرناٹک میں بی جے پی کا مسلمانوں کے خلاف متنازع ویڈیو، پولیس کا ایکس کو نوٹس

رپورٹس کےمطابق منگل کو کرناٹک پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس‏کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے ویڈیو کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت ہٹائے۔

کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کا پرامن طورپر اختتام؛ 66.66 فیصد پولنگ؛ 227 امیدواروں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند؛4 جون کو ہوگی ووٹوں کی گنتی

کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے لوک سبھا انتخابات میں شمالی کرناٹک ، حید آباد کرناٹک سمیت ریاست کے 14 لوک سبھا حلقوں میں منگل کو پولنگ ہوئی

بینگلورو : لیڈر آف اپوزیش آر اشوک نے کہا : پرجول ریونا انتخاب جیت گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی

کرناٹکا کے لیڈر آف اپوزیشن اور بی جے پی کے اہم لیڈر آر اشوک نے کہا کہ اگر جنسی اسکینڈل کے ملزم ہاسن حلقے سے این ڈی اے کا امیدوار پرجول ریونّا  اگر الیکشن جیت جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اسے معطل کیا جائے گا ۔

گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت -  5 اضلاع میں ریڈ الرٹ - 14 اضلاع میں آرینج الرٹ 

ریاست میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت اور بعض مقامات پر پارہ 42 سے 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ ڈیسیاسٹر مونیٹرنگ سینٹر (کے ایس این ڈی ایم سی) نے 9 مئی تک کے لئے پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ اور 14 اضلاع میں آرینج الرٹ جاری کیا ہے ۔

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

مدارس کانظام ِ تعلیم؛ وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہوناچاہیے: امیر جماعت اسلامی ہند سیدسعادت اللہ حسینی کا خطاب

مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند نے ''ہندوستان کے دینی مدارس (اسلامی اسکولوں) کے نصاب کی ضابطہ بندی'' کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے  جماعت اسلامی ہند کے امیرجناب سید سعادت اللہ حسینی نے کہا، ''ملک میں دینی مدارس کا نصاب اس وقت ...

4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے والی ہے، وزیر اعظم مودی خوفزدہ: تیجسوی یادو

 بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ پر لیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے جا رہی ہے۔ تیجسوی یادو پٹنہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا، پی ایم مودی کے بیان پر ملکارجن کھرگے کا جوابی حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے اڈانی-امبانی کے حوالے سے راہل گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔ انتخابات کے تین مراحل ہو چکے ہیں اورمودی جی اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ...

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کا حتمی ڈیٹا جاری، آسام میں سب سے زیادہ 81، یوپی میں سب سے کم 57 فیصد ووٹنگ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کل (7 مئی) کو مکمل ہو گئی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رات 11.40 بجے جاری حتمی اعداد و شمار کے مطابق 11 ریاستوں کے 93 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ کی تعداد 64.40 رہی جبکہ الیکشن کمیشن کی بہت سی کوششوں کے باوجود اس بار بھی ووٹنگ کی فیصد 2019 سے 2.09 کم رہی۔ جن ...