کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کا پرامن طورپر اختتام؛ 66.66 فیصد پولنگ؛ 227 امیدواروں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند؛4 جون کو ہوگی ووٹوں کی گنتی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th May 2024, 10:23 AM | ریاستی خبریں |

بینگلور8/ مئی (ایس او نیوز) کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے لوک سبھا انتخابات میں شمالی کرناٹک ، حید آباد کرناٹک سمیت ریاست کے 14 لوک سبھا حلقوں میں منگل کو پولنگ ہوئی۔ جس کے دوران ایک طرف شدت کی گرمی تو دوسری طرف بعض جگہوں پر ووٹنگ مشینوں میں خرابی اور بی جے پی اور کانگریس کارکنوں کے درمیان جھڑپوں وغیرہ جیسے واقعات پیش آئے مگر ان سب کے باوجود مجموعی طور پر 66.66 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔

 شمالی کرناٹک میں شدید دھوپ کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ کے باوجود ووٹروں نے صبح سے ہی اپنے حق کے استعمال کے لیے قطار میں کھڑے ہو گئے ۔ سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں اور لیڈروں نے اپنے ووٹ ڈالنے سے پہلے مندروں کا دورہ کیا اور پوجا کی۔ الیکشن کمیشن نے ووٹرز کی سہولت کے لیے ہنگامی صورت حال میں صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لئے صحت کے عملے کو تعینات کیاتھا۔ کچھ پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالنے کے لیےآنے والے ووٹروں کو پھلوں کا رس اور ٹھنڈا پانی مہیا کیا گیا تھا۔ اسی طرح بعض پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈال کر آنے والے غریب افراد کے لیے میڈیکل چیک اپ کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بعض جگہوں پر ہوٹلوں میں ووٹرز کو مفت چائے اور اور آئے آئس کریم بھی تقسیم کی گئیں۔

مختلف ریاستوں کے قائدین، سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں اور الیکشن میں حصہ لینے والے کل 227 امیدوار جنہوں نے ڈیڑھ ماہ تک انتخابی جلسوں، ریلیوں اور روڈ شوز کا سلسلہ جاری رکھا تھا، اب انہیں ہنگامی حالات سے راحت ملی ہے۔ الیکشن میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند ہو گئی ہے، اور سب کی نظریں 4 جون کو نتائج کے اعلان پر ٹک گئی ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومی ہاویری)، جگدیش شٹر (بیلگاوی)، مرکزی وزراء پر ہلاد جوشی ( دھارواڑ) ، بھگونت کھو با ( بیدر)، ریاستی وزراء کے بچے مرنال ہیبالکر (بیلگاوی)، پرینکا جار کی ہولی (چکوڈی)، سمیتا پاٹل (باگل کوٹ) ساگر کھنڈرے ( بیدر)، ریاستی وزیر ایس ایس ملیکا ر جن کی بیوی ڈاکٹر پر بھا ملیکار جن ( داونگیرے)، سابق نائب وزیر اعلیٰ کے ایس ایشور پا (شیموگہ) اور ڈاکٹر انجلی نمبالکر (اتر کنڑا) اس الیکشن میں مقابلہ کرنے والے اہم امیدوار ہیں۔ منگل کو ہوئے انتخابات میں کل 227 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 206 مرد اور 21 خواتین شامل ہیں۔ 14 حلقوں میں داونگیرے میں سب سے زیادہ (30) امیدوار میدان میں ہے، جبکہ وجئے پور اور رائچور میں سب سے(8) امیدوار ہیں۔ چکوڑی میں 18، بیلگاوی میں 13 ، باگل کوٹ میں 22 ، کلبرگی میں 14، بیدر میں 18، کوپل میں 19 ، بلاری میں 10، ہاویری میں 14، دھارواڑ میں 17 ، اتراکنڑ میں 13 اور شیموگہ لوک سبھا حلقوں میں 23 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ریاست میں 26 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں اُڈپی، چکمگلورو، دکشن کنڑا، ہاسن، میسور، منڈیا، بنگلور نارتھ، بنگلور ساؤتھ، بنگلور سینٹرل، بنگلور دیہی، کولار، چکبالاپور ٹمکور ، چتر ادد گہ میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے۔ ان حلقوں میں کل 69 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...