کرناٹک میں بی جے پی کا مسلمانوں کے خلاف متنازع ویڈیو، پولیس کا ایکس کو نوٹس
بنگلورو، 8/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) رپورٹس کےمطابق منگل کو کرناٹک پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکسکو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے ویڈیو کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت ہٹائے۔ واضح رہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ قواعد کا ایک مجموعہ ہے جس کی تمام سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور حکومتوں کو انتخاب کے دوران عمل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ ایکس کو پولیس نوٹس اتوار کو الیکشن کمیشن کے حکم پر کرناٹک کے چیف الیکٹور ل افسر کے ذریعے جاری کیا گیا۔ خیال رہے کہ کرناٹک میں لوک سبھا کی 28میں سے 14سیٹوں کیلئے منگل کو تیسرے مرحلے میں پولنگ مکمل ہو گئی ہے۔ عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 26اپریل کو چودہ حلقوں میں پولنگ ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ 4مئی کو بی جے پی کے کرناٹک سوشل میڈیا ہینڈلز نے ایک کارٹون ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کو دکھایا گیا تھا جس میں ایک گھونسلے میں ’’ایک انڈےپرمسلمان ‘‘لکھا ہوا تھا، اس کے ساتھ تین دیگر انڈوں پر ایس سی (درج فہرست ذاتیں )، ایس ٹی (درجہ فہرست قبائل) اور او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) لکھا تھا۔
پولیس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ5مئی کو اس کی جانب الیکشن کمیشن کے ای میل مواصلات کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ سے مبینہ مواد کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے کیونکہ یہ لوک سبھا انتخابات 2024کے دوران نافذ کردہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ ویڈیو نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر سرواسن اے وی نے کہا کہ ۵؍مئی کو کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ وہ ایکس کوویڈیو ہٹانے کی ہدایت جاری کرے۔
چیف الیکٹورل آفیسر نے اس معاملے کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سائبر کرائم ڈویژن، بنگلورو کو بھی بھیجا، جو انفارمیشن ٹکنالوجی کے قواعد2021کے تحت غیر قانونی مواد کو ہٹانے کا نوڈل دفتر ہے۔ سرواسن نے کہا کہ ہم نے اسے الیکشن کمیشن کے ساتھ پولیس کو بھیجا تھا۔ ہمارے ہینڈ بک کے مطابق ہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے براہ راست بات نہیں کر سکتے۔ کرناٹک پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا، پارٹی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیل کے سربراہ امیت مالویہ اور اس کی کرناٹک یونٹ کے سربراہ بی وائی وجیندرا کے خلاف بھی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی ہے جس میں مسلمانوں کی کردارکشی کی گئی تھی۔ اس پوسٹ نےآن لائن غم و غصے کو جنم دیا اس کے علاوہ ناقدین نے اس پرکافی تنقید کی۔