مدارس کانظام ِ تعلیم؛ وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہوناچاہیے: امیر جماعت اسلامی ہند سیدسعادت اللہ حسینی کا خطاب

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th May 2024, 1:52 AM | ملکی خبریں |

    نئی دہلی8/مئی  (ایس او نیوز)  مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند نے ''ہندوستان کے دینی مدارس (اسلامی اسکولوں) کے نصاب کی ضابطہ بندی'' کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے  جماعت اسلامی ہند کے امیرجناب سید سعادت اللہ حسینی نے کہا، ''ملک میں دینی مدارس کا نصاب اس وقت زیر بحث ہے۔ اس بحث کی تین وجوہات ہیں۔ پہلی ثقافتی تبدیلیاں ہیں جن سے ہمارا موجودہ دور گزر رہا ہے۔ علم میں اضافہ حیران کن رفتار سے ہوا ہے۔ ان ثقافتی تبدیلیوں کا تعلق مذہبی علم اور مذہبی رہنمائی سے بھی ہے۔ ان حالات میں تعلیمی نظام کیسا ہونا چاہیے؟ دوسری وجہ ملک اور مسلم کمیونٹی کے حالات ہیں۔ چیلنجز کی نوعیت بدل گئی ہے۔ مغربی تہذیب اور ہمارے ملک میں اپنایا جا رہا سیاسی و سماجی طرز فکر ہماری ثقافتی بنیادوں کو تباہ کرنے کے دہانے پر ہے۔ یہ حالات دینی تعلیم کے لیے بھی ایک نئے انداز کے متقاضی ہیں۔ تیسری وجہ قانونی اور سیاسی تقاضے ہیں جن کا دباؤ مدارس کو محسوس ہو رہا ہے۔ یہ وجوہات یقیناً اہم ہیں، لیکن میرے خیال میں دینی مدارس کے نصاب میں نظر ثانی کی اصل وجہ براہ راست مدارس کے مقاصد اور ہماری حقیقی دینی ضروریات سے ہے۔ آج ایسے اسکالرس(علما) کی اشد ضرورت ہے جو فکری(دانشورانہ) کام کریں جو رہنمائی اور قیادت کر سکیں اور جو معاشرے کی اصلاح(Reform) کر سکیں۔ اس کے علاوہ ایک اہم محاذ جہاں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے وہ ہے لوگوں کو اسلام کی طرف دعوت دینا۔ اس کے لیے اسکالرس(علماء) کو مختلف زبانوں میں اسلامی تشریح کی مہارت حاصل کرنا ہوگی۔ آج ایک ایسے نظام کی اشد ضرورت ہے جو وقت کے تقاضوں کو پورا کرے“

    افتتاحی تقریر مرکزی تعلیمی بورڈ کے سکریٹری سید تنویر احمد نے پیش کی اور استقبالیہ کلمات ڈاکٹر سلمان اسد، ریکٹر جامعتہ الصالحات رامپور نے پیش کیے۔ دوسری نشست مرکز ی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر سلیم انجینئر کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ڈاکٹر بدرالاسلام، مجتبیٰ فاروق، مولانا طاہر مدنی، یحییٰ نعمانی، ڈاکٹر حاذق ندوی میسوری، اور ڈاکٹر نسیم علی گڑھ نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ آئی او ایس کے جوائنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شعیب رضا اور ہندوستان بھر سے اسلامی اسکالرز بشمول ملک بھر کے دانشوروں اور تعلیمی ماہرین نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    ڈاکٹر سلمان اسد نے اپنی کلیدی تقریر میں کہا''اسلامی اسکولوں کو درپیش چیلنجز میں نصاب، تدریس کا انداز، تعلیم کے مراحل، قانونی پابندیاں، اور اساتذہ کی تربیت شامل ہیں ''۔ انہوں نے ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات بھی پیش کیے“

    سید تنویر احمد نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ”جماعت اسلامی ہند اپنے قیام سے ہی تعلیم کو اہمیت دیتی رہی ہے۔ یہ اپنے مقاصد کے حصول میں علم کو بنیادی اہمیت دیتی ہے اور اسلامی مکاتب فکر کے کردار اور مقام کو تسلیم کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مغربی ممالک علم کے میدان میں آگے ہیں جبکہ اسلام کو اس کی قیادت کرنی چاہیے۔ اس میں اسلامی مدارس اہم کردار ادا کر سکتے ہیں“

    پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ”اسلامی مدارس کے نصاب کی میثاق پر کافی عرصے سے بحث ہو رہی ہے، اب اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔علماء کی کھیپ کو نئے تقاضوں کے مطابق تیار کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس لیے ہمیں اس پر نئے انداز میں سوچنا چاہیے اور مدرسہ کے نظام کی تجدید کی ضرورت پر غور کرنا چاہیے“۔پہلے سیشن کی نظامت مولانا انعام اللہ فلاحی نے کی اور دوسرے سیشن کی نظامت ڈاکٹر عطاالرحمن نے کی۔
 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کی تیاریاں مکمل، ووٹنگ پیر کو ہوگی

  لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں پیر کو آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 پارلیمانی نشستوں اور اڈیسہ اسمبلی کے دوسرے مرحلے کے لئے 35 نشستوں پر ووٹنگ کے ہموار انعقاد کے لئےلیے ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

کانگریس کی گارنٹی ہر شخص کی اقتصادی اور سماجی تحفظ کی ڈھال ہے: ملکارجن کھرگے

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ کانگریس نے اپنے منشور میں جو پانچ ’نیائے‘ (انصاف) اور 25 گارنٹیاں ملک کے شہریوں کے سامنے پیش کی ہیں وہ سب کے لیے سماجی اور اقتصادی تحفظ کی مضبوط ڈھال ہے۔ یہ ملک کے ہر شہری کو سماجی و اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کا ایک مضبوط بنیاد بھی ...

بی جے پی کی مرکزی حکومت 4 جون کو رخصت ہو رہی ہے؛ سنجے راوت کا دعویٰ

  دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سواتی مالیوال معاملے میں ویبھو کمار کی گرفتاری کے خلاف بی جے پی ہیڈکوارٹر کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے راستے میں ہی روک دیا ہے۔ اروند کیجریوال کے اس مارچ کو مہاراشٹر کی پارٹی شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے حمایت کی ...

مشن جھاڑو کے تحت عآپ لیڈروں پر ایکشن ہو رہا ہے؛ کیجریوال کا پی ایم مودی پر و بی جے پی پر سخت حملہ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو یکے بعد دیگرے جیل میں ڈالنے کے خلاف بی جے پی و پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے لیڈروں کے خلاف مشن جھاڑو کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ بی جے پی آپریشن جھاڑو چلا رہی ہے۔ جو کچھ بھی ہو رہا ...

ہمیں ڈرپوک لوگ نہیں، ببر شیر کانگریسی چاہیے؛ راہل گاندھی نے دہلی کے رام لیلا میدان میں جلسہ عام سے کیا خطاب

راہل گاندھی نے آج دہلی واقع رام لیلا میدان میں ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کر راجدھانی میں لوک سبھا انتخاب کی مہم کو رفتار دے دی ہے۔ انھوں نے تقریب میں موجود زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر کانگریس کارکنان کو ’ببر شیر‘ کہہ کر پکارا، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں ...