کرناٹک اسمبلی انتخابات: کیا لنگایت لیڈروں کا پارٹی چھوڑنا بی جے پی کو بھاری پڑے گا ؟!     

Source: S.O. News Service | Published on 17th April 2023, 4:47 PM | ریاستی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 17 / اپریل (ایس او نیوز)  بالآخر لنگایت طبقہ کے ایک بڑے لیڈر اور ماضی میں بی جے پی سے ریاست کے چیف منسٹر رہے جگدیش شٹر جیسے قدیم ترین سنگھی سیاسی قائد نے پارٹی کو الوداع کہا اور کانگریس میں نہ صرف شمولیت حاصل کر لی بلکہ ہبلی سے اپنے لئے اسمبلی الیکشن کی ٹکٹ لینے میں بھی  کامیاب  ہو گئے ۔ اس سے پہلے لکشمن سوادی نے بھی بی جے پی کا کنول چھوڑ کر کانگریس کا ہاتھ تھام لیا اور کانگریس کو اس الیکشن میں کامیاب کرنے کے لئے سرگرم ہونے کا تیقن دیا ۔
    
حالات کی اس کروٹ پر سیاسی پنڈتوں کا  خیال ہے کہ ریاست کے دو اہم ترین طبقات میں سے ایک ویرا شَیوا - لنگایت طبقہ سے تعلق رکھنے والے شمالی کرناٹکا کے قد آور اور بہت ہی با اثر قسم کے  ان دو لیڈروں کا خروج پارٹی کے لئے مہنگا پڑ سکتا ہے ۔ کیونکہ گزشتہ تقریباً دو دہائیوں سے اسی طبقہ کی مکمل حمایت کے سہارے بی جے پی کو اقتدار میں آنے کے مواقع ملے ہیں ۔ اب اچانک ان دو لیڈروں کے پارٹی چھوڑنے کے ساتھ بی جے پی کا سیاسی مفاد اور مستقبل الیکشن میں اس لئے بھی متاثر ہو سکتا ہے کیونکہ بی جے پی کے اندر لنگایت لیڈروں پر برہمنی لیڈروں کی بالادستی قائم کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی بات بھی ابھر کر سامنے آئی ہے ، جس سے پورا لنگایت سماج متاثر ہو سکتا ہے ۔ اور یہ بات بی جے پی کے لئے انتہائی ہلاکت خیز ثابت ہو سکتی ہے ۔
    
جگدیش شٹر کی اگر بات کریں تو وہ لنگایت کے ایک ذیلی طبقہ باناجیگا سے تعلق رکھتے  ہیں ۔ وہ بی جے پی بننے سے قبل 'جن سنگھ ' کے زمانے سے پھلتے پھولتے  سنگھ پریوار کا حصہ رہے ہیں ۔ بی جے پی میں وہ لنگایت طبقہ کے ایڈی یورپا اور ایشورپا جیسے بلند قامت لیڈر تھے ۔  دوسری طرف لکشمن ساودی لنگایت کے ذیلی طبقہ گانیگا (تیلی) سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی طاقت کا مرکز بیلگاوی کا علاقہ ہے ۔ ان دونوں کی اپنے سماج پر بڑی مستحکم گرفت ہے ۔ اس کے علاوہ برسراقتدار بی جے پی نے لنگایت کے بہت ہی طاقتور طبقہ 'پنچ مسالے' کا ریزوریشن کا مطالبہ بھی پورا کرنے میں صحیح طریقہ کار نہیں اپنایا اورعین الیکشن کے قریب آتے ہی  مسلمانوں کا 2 b  ریزرویشن چھین کر انہیں دینے کی کوشش کی جو بذات خود ایک نئے تنازعہ اور پنچ مسالے لنگایتوں کی بے اطمینانی کا سبب بن گیا ہے ۔ 
    
خیال رہے کہ اس سے پہلے کانگریس نے 2018  کے اسمبلی الیکشن سے قبل ویرا شَیوا لنگایت طبقہ کو ہندو دھرم سے الگ ایک دھرم کی حیثیت دینے کا اعلان کیا تھا ۔ وہ معاملہ بھی تنازعہ اور کشمکش کی نذر ہوگیا ۔
    
اب جگدیش اور ساودی کے خروج سے بی جے پی کے خلاف لنگایت طبقہ میں جو سگنل جا رہے ہیں اس سے ممبئی کرناٹکا علاقہ میں اور خاص کر ہبلی - دھارواڑ ، بیلگاوی، باگلکوٹ ، وجیا پورا اور ہاویری جیسے اضلاع میں بی جے پی کے لئے بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ لنگایت طبقہ کے سب سے طاقتور لیڈر مانے جانے والے سابق چیف منسٹر ایڈی یورپا اور بی جے پی کے صف اول کے لیڈر ایشورپا بھی انتخابی میدان سے باہر ہیں ۔ لے دے کے اب بی جے پی کے پاس لنگایت کے ذیلی طبقہ سدر سے تعلق رکھنے والے  بسواراج بومئی موجودہ وزیر اعلیٰ ہی لنگایتوں کا ایک بڑا چہرا ہے جو انتخابی میدان میں ہے ۔ 
    
سیاسی جانکار کہتے ہیں کہ بی جے پی کے اندر جو اتھل پتھل ہو رہی ہے وہ برہمن بمقابلہ لنگایت والی کشمکش ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے کچھ دن پہلے بتایا تھا کہ بی جے پی کے اندر ہی اندر کسی برہمن کو وزیر اعلیٰ بنانے کی مہم چل رہی ہے ۔ اور لگتا ہے کہ اسے لنگایت طبقہ کے لیڈران بھی محسوس کر رہے ہیں ۔ اور یہ نکتہ بی جے پی لیڈران کو خوفزدہ کر رہا ہے کہ اس کی وجہ سے کہیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں اور بی جے پی کو 'برہمنوں کی پارٹی' کا لیبل نہ لگ جائے ۔
    
2018 میں لنگایت کو الگ مذہب قرار دینے کی مہم چلانے والے  کانگریسی لنگایت لیڈر ایم بی پاٹل نے  اس نکتہ کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے کہ کس طرح سینئر ترین لنگایت لیڈر ایشورپا کو نظر انداز کرکے ان کے مقابلے میں ایک برہمن لیڈر بی ایل سنتوش کو بی جے پی نے اس مرتبہ ٹکٹ دیا ہے ۔ اپنے ٹویٹ میں پاٹل نے کہا : بی جے پی میں لنگایتوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے اور انہیں بی جے پی کے بنیادی اراکین نہ سمجھتے ہوئے صرف ووٹ بینک تصور کیا جاتا ہے ۔ لنگایتوں کے ساتھ کی گئی بد سلوکی کی وجہ سے کرناٹکا میں ایک بڑی سیاسی اتھل پتھل ہونے جا رہی ہے ۔  
    
بی جے پی میں لنگایتوں کو کنارے لگانے کی جو مہم چلی ہوئی ہے اس کے لئے برہمن طبقہ کے لیڈر بی ایل سنتوش اور مرکزی وزیر پرہلاد جوشی پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں اور پارٹی کو آئندہ ہونے والے نقصان کے لئے انہیں کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے ۔ 
    
ادھر بی جے پی نے حالات کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے طاقتور لنگایت لیڈر ایڈی یورپا کو آگے بڑھایا ہے اور پارٹی کی طرف سے لنگایت طبقے کو اپنے اعتماد میں رکھنے اور کسی منفی اقدام سے باز رکھنے کی ذمہ داری ایڈی یورپا کے سر ڈالی گئی ہے ۔     

ایک نظر اس پر بھی

بینگلورو : لیڈر آف اپوزیش آر اشوک نے کہا : پرجول ریونا انتخاب جیت گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی

کرناٹکا کے لیڈر آف اپوزیشن اور بی جے پی کے اہم لیڈر آر اشوک نے کہا کہ اگر جنسی اسکینڈل کے ملزم ہاسن حلقے سے این ڈی اے کا امیدوار پرجول ریونّا  اگر الیکشن جیت جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اسے معطل کیا جائے گا ۔

گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت -  5 اضلاع میں ریڈ الرٹ - 14 اضلاع میں آرینج الرٹ 

ریاست میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت اور بعض مقامات پر پارہ 42 سے 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ ڈیسیاسٹر مونیٹرنگ سینٹر (کے ایس این ڈی ایم سی) نے 9 مئی تک کے لئے پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ اور 14 اضلاع میں آرینج الرٹ جاری کیا ہے ۔

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کیلئے اتنخابی مہم ختم، کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12 ریاستوں کی 94 لوک سبھا سیٹوں کیلئے کل ہوگی ووٹنگ

  لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کا شور اتوار کی شام پانچ بجے تھم گیا۔الیکشن کمیشن تیسرے مرحلے کی پولنگ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہا ہے ۔ انتخابی ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

مودی پرجول ریونّا کو ملک واپس لا کرکرناٹک سرکار کو سونپیں ، مہیلا کانگریس کا مطالبہ

پرجو َل ریونّا ج کے ذریعہ سیکڑوں  خواتین کے جنسی استحصال کےمعاملے میں  مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے اتوار کو مہیلا کانگریس نے وزیراعظم مودی سےمطالبہ کیا کہ وہ اپنی اتحادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان کو جرمنی سے ملک واپس لائیں اور ریاستی حکومت کو سونپیں۔

بی جے پی کا منافرت سے پُر ویڈیو، کمیشن میں شکایت، ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکانے کی کوشش

کانگریس نے کرناٹک میں  بی جےپی کے ذریعہ جاری کئے گئے اس ویڈیو کے خلاف اتوار کوالیکشن کمیشن میں   شکایت درج کرادی ہے جس میں  ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ ویڈیو سنیچر کو جاری کیا گیا تھا جس پراسی وقت سے سوشل میڈیا پر ...

پرجول ’جنسی اسکینڈل‘سے اُٹھتے سوال ...آز: سہیل انجم

اس وقت ملکی سیاست میں تہلکہ مچا ہوا ہے۔ جنتا دل (ایس) اور بی جے پی شدید تنقیدوں کی زد پر ہیں۔ اس کی وجہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے دنیا کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل کہا جا رہا ہے۔ قارئین ذرا سوچئے  کہ اگر آپ کو یہ معلوم ہو کہ ایک شخص نے، جو کہ رکن پارلیمنٹ ہے جو ایک سابق وزیر اعظم کا پوتا ...

بھٹکل تنظیم کے جنرل سکریٹری کا قوم کے نام اہم پیغام؛ اگر اب بھی ہم نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔؟ (تحریر: عبدالرقیب ایم جے ندوی)

پورے ہندوستان میں اس وقت پارلیمانی الیکشن کا موسم ہے. ہمارا ملک اس وقت بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے. ملک کے موجودہ تشویشناک حالات کی روشنی میں ووٹ ڈالنا یہ ہمارا دستوری حق ہی نہیں بلکہ قومی, ملی, دینی,مذہبی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں فاشسٹ اور فسطائی طاقت ...

تعلیمی وڈیو بنانے والے معروف یوٹیوبر دُھرو راٹھی کون ہیں ؟ ہندوستان کو آمریت کی طر ف بڑھنے سے روکنے کے لئے کیا ہے اُن کا پلان ؟

تعلیمی وڈیوبنانے والے دُھرو راٹھی جو اِ س وقت سُرخیوں میں  ہیں، موجودہ مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے  کھل کر منظر عام پر آگئے ہیں، راٹھی اپنی یو ٹیوب وڈیو کے ذریعے عوام کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موجودہ حکومت ان کے مفاد میں  نہیں ہے، عوام کو چاہئے کہ  اپنے ...

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...