گوا میں ایک روزہ قومی سیمنار ”اردو زبان و ادب کی ترقی میں خواتین کا حصہ “؛ گوا میں فروغ اردو کی تمام اسکیمیں نافذ کرنے کی قومی کونسل ڈائرکٹر نے ظاہر کی خواہش

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th December 2019, 1:10 AM | ساحلی خبریں | ملکی خبریں |

پنجی 8/ڈسمبر (ایس او نیوز/راست) گوا ہندوستان کا وہ خوبصورت اور طلسماتی جزیرہ ہے جو اپنی سیاحتی اور ثقافتی اہمیت کے پیش نظر پوری دنیا میں مشہور ہے۔یہاں کے ساحل سمندر سے وابستہ مختلف سیاحتی مقامات کی سیر کو پوری دنیا کے سیاح آتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ اس خوبصورت جادو نگری میں اردو جیسی خوبصورت زبان کو ترقی دی جائے۔ گوا میں کمپیوٹر سنٹر، لائبریری،اردو عربی سرٹیفکٹ اور ڈپلومہ کورسیز،سیمناراور کانفرس وغیرہ سمیت قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی تمام اسکیموں کو نافذکیا جائے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ گوا میں اردو کی نصابی کتابیں فراہم کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے حسینن ایجوکیشن اینڈ فیلو شپ سوسائٹی گوا اور قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان کے زیر اہتمام ”اردو زبان و ادب کی ترقی میں خواتین کا حصہ  “کے عنوان سے یک روزہ قومی سیمنار کے افتتاحی اجلاس کے صدارتی خطاب میں کیا۔ ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے بتایا کہ انہوں گوا کے ایجوکیشن سکریٹری سے ملاقات کر کے اسکولوں میں پانچویں جماعت سے آگے بھی اردو تعلیم کے انتظام کی گذارش کی ہے۔

سیمنار کا کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے مشہور شاعرہ فوزیہ رباب نے کہا کہ اردو کا وہ کون سا دور،کون سی تحریک،کون سا رجحان، کون سی صنف اور اردو کی تاریخ کا وہ کون سا ورق ہے جو وجود زن سے رنگین اور تابناک نہ ہو۔شاعری، فکشن، غیر افسانوی ادب، تحقیق و تنقید،ادب اطفال اور صحافت وغیرہ ہر باب میں خواتین کے کارنامے نا قابل فراموش ہیں۔

سیمنار کے افتتاحی اجلاس میں بحیثیت مہمان خصوصی ڈائرکٹر برائے تعلیم گوا ڈاکٹر وندنا راوٗ (آئی اے ایس)نے خواتین کے حوالے سے سیمنار کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوا میں اردو جیسی شیریں زبان و ادب کی ترویج و اشاعت کی بہت ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں ہم بھر پور تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں  نے کلیدی خطیب فوزیہ رباب کی اس تجویز کی بھر پور تائید کی کہ ”اکیڈمی برائے ادبیات خواتین“قائم کی جائے۔  ڈاکٹر وندنا راوٗ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ابتدائی تعلیم اردو میں ہونی چاہئے۔

سیمنار کے کنوینر شیخ سلیمان کرول نے حسینن سوسائٹی اور سیمنار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حسینن ایجوکیشن اینڈ فیلو شپ سو سائٹی گوا کی وہ واحد تنظیم ہے جو گوا میں اردو کے فروغ کے لئے سر گرم عمل ہے۔اس تنظیم نے اس سے پہلے بھی گوا میں اردو کے ایک بڑے سیمنار کا انعقاد کیا ہے۔نیز اس تنظیم کی جانب سے گوامیں اردو کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سیمنار کے انعقاد میں فوزیہ رباب نے صحیح معنوں میں کوآرڈی ینیٹر کا کردار ادا کرتے ہوئے بھر پور تعاون کیا ہے اور انہوں نے کلیدی خطیب، صدر اور مقالہ نگار کی حیثیت سے ہماری دعوت قبول کی ہے۔

استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے ایچ ای ایف ایس کی صدر ڈاکٹر آفرین نے کہا کہ ہماری تنظیم تعلیم اورا ردو کی اشاعت کے لئے گوا میں فعال کردار ادا کر رہی ہے اور اس سیمنار کی خصوصیت یہ ہے کہ گوا جیسے غیر اردو علاقہ میں اردو پر یہ سیمنار ہو رہا ہے اور خواتین کی اردو خدمات کے حوالے سے ہو رہاہے جس میں ملک بھر کی معروف خواتین ادیب و شاعر بحیثیت مقالہ نگار شریک ہوئی ہیں۔ فہمیدہ خان نے تمام مہمانان کا تعارف کراتے ہوئے گلدستے سے ان کا استقبال کیا۔اس سیمنار کے دو تکنیکی اجلاس میں فوزیہ ربا ب اور ڈاکٹر شرف النہار نے صدارت کے فرائض انجام دئیے۔دونوں اجلاس میں بارہ مقالات پیش کیے گئے۔ان اجلاس میں ڈاکٹر صادقہ نواب سحر نے اردو فکشن میں خواتین کا حصہ، ڈاکٹر شرف النہار نے اکیسویں صدی میں افسانہ نگار خواتین، ڈاکٹر حمیرہ تسنیم نے اردو کی ناول نگار خواتین،ڈاکٹر مسرت نے اردو میں تانیثی تنقید، ڈاکٹر نسرین رمضان نے اردو میں خواتین کے رسائل   و جرائد، ڈاکٹر نسرین بیگم نے اردو شعر و ادب میں عورتوں کا حصہ فوزیہ رباب نے خواتین کی شاعری میں احتجاج اور مزاحمت، ڈاکٹر ظل ہما نے کیفی کی شاعری  میں عورت کا تصور، ڈاکٹر معیذہ نے اردو ادب اور خواتین، ڈاکٹر طاہرہ عبد الشکور نے بچوں کا ادب اور خواتین، اور رخسانہ شاہ نے اردو ادب کی ترقی میں خواتین کے سفر نامے کے عنوان سے گراں قدر مقالات پیش کیے۔

اس سیمنار میں مشہور فکشن نگار ڈاکٹر صادقہ نواب سحر کے ناول”راجد یو کی امرائی“ کا اجرا عمل میں آیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کی صدارت میں مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا۔سیمنار کا آغاز مولانا محمد غوث کی تلاوت اور اختتام ثریا خان کے اظہار تشکر پر ہوا۔شیخ سلیمان کرول اور فہمیدہ خان نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ سیمنار میں شروع سے لے کر آخر تک تقریبا ڈیڑھ سو محبان اردو شریک رہے۔ حسینن سوسائٹی کی جانب سے سیمنار کے تمام مندوبین کی خدمت میں مومنٹو پیش کیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔