کرناٹک میں بی جے پی کے اقتدار سنبھالتے ہی ریاست بھر میں ہندو نوجوانوں پر داخل کیے گئے مقدمات واپس لیے جائیں گے۔ کمٹہ رکن اسمبلی دینکر شیٹی کا بیان
کمٹہ 30جولائی (ایس او نیوز) ریاست میں ایڈی یورپا کی قیادت میں بی جے پی نے اقتدار سنبھالتے ہی ہندو نوجوانوں کو بہت بڑی راحت دلانے کا اعلان کیا ہے۔ کمٹہ کے ایم ایل اے دینکر شیٹی نے ایک طرف ہندو نوجوانوں پر عائد مقدمات واپس لینے کا اعلان کیا ہے، وہیں انہوں نے بتایا کہ ساحلی علاقے کے اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے ماہی گیروں کو سب سے پہلے راحت دلانے کا فیصلہ سناتے ہوئے 60.58کروڑ روپے معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ماہی گیری کے لئے قرضہ اسکیم کے تحت ساحلی علاقے کی زیادہ تر ماہی گیر خواتین نے بینکوں اور کریڈٹ کوآپریٹیو سوسائیٹیوں سے سال 2017-18میں جوقرضے لیے تھے وہ واجب الادا تھے۔ ضلع جنوبی کینرا، اڈپی ضلع اور شمالی کینرا ضلع کے اراکین اسمبلی نے ان قرضہ جات کی معافی کے لئے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی تو انہوں نے محکمہ ماہی گیری کے سیکریٹری سے گفتگو کے بعد ان قرضوں کو معاف کرنے کے حکم پر دستخط کردئے۔
اس کے بعدوزیر اعلیٰ نے اگلی میٹنگ میں ہندونوجوانوں کو بڑا تحفہ دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ گزشتہ دو چار برسوں کے دوران ریاست بھر میں ہندو نوجوانوں پر مختلف معاملات کے تعلق سے جو فوجداری مقدمات داخل کیے گئے ہیں وہ سب واپس لیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ کاروار کی رکن اسمبلی روپالی نائک نے بھی ایڈی یورپا کے اقتدار سنبھالتے ہی ایک مراسلے کے ذریعے وزیراعلیٰ سے مانگ کی تھی کہ گزشتہ دو سال قبل شمالی کینرا کے ہوناور میں پریش میستا کی مشکوک موت کے بعد جو ہنگامے اور پرتشدد احتجاج ہوئے تھے اس میں 2000سے زیادہ ہندو نوجوانوں پر بلاوجہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس میں 150سے زیادہ کریمنل اور سوشیل میڈیا سے متعلق معاملات درج ہوئے ہیں۔ اس طرح غریب ہندونوجوان پولیس کی طرف سے ہراسانی کا شکار ہوئے ہیں۔ اس لئے ان تمام نوجوانوں پر لگائے گئے الزامات سے انہیں بری کرنے کے لئے حکومت ان مقدمات کو واپس لینے کا فیصلہ کرے۔