لوک سبھا انتخابات - 3: اتر کنڑا حلقے میں ہوئی 76.53 فیصد پولنگ ، سرسی میں سب سے زیادہ 80.48    فیصد پولنگ

Source: S.O. News Service | Published on 8th May 2024, 12:36 PM | ساحلی خبریں |

کاروار ، 8 / مئی (ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اتر کنڑا ضلع اور کتور خانہ پور پر مشتمل  لوک سبھا حلقے میں منجملہ 76.53 فیصد   پولنگ ہوئی جو پوری طرح پرامن رہی ۔ 
    
ضلع کے سرسی میں سب سے زیادہ یعنی 80.48   فیصد پولنگ ہوئی جبکہ کاروار حلقے میں سب سے کم 73.63 ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ۔ یلاپور  میں 79.96، کمٹہ  میں 76.93، ہلیال 75.91، خانہ پور 73.85، کتور 76.27 اور بھٹکل 76 فی صد پولنگ ریکارڈ ہوئی ۔ 
    
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر و ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اتر کنڑا حلقے میں تقریباً 75 فی صد پولنگ ہوئی جو مکمل طور پر پرامن رہی ۔ لوک سبھا حلقے کے کسی بھی مقام پر کوئی بھی  ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور پولنگ کی تمام کارروائی بحسن و خوبی انجام پزیر ہوئی ۔  
    
انکولہ میں مریضوں کے لئے ایمبولینس کی سہولت:        انکولہ تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر جگدیش نائک نے بتایا کہ ڈی ایچ او کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے  تعلقہ اسپتال میں داخل 18 مریضوں میں سے بعض مریضوں کو اسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے نے ایمبولینس کے ذریعے پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچنے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع فراہم کیا ۔
    
ان مریضوں کو ووٹنگ کے بعد ایمبولینس میں ہی واپس اسپتال میں پہنچایا گیا ۔ تعلقہ اسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی اس کارروائی کی بڑی ستائش کی گئی ۔  اسی طرح سداپور میں بھی سرکاری اسپتال داخل ایک مریض نے ایمبولینس میں پولنگ اسٹیشن پر پہنچ کر اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ 
    
کشتی کے ذریعے پہنچے ووٹرس :    انکولہ کے نڈوگڈے میں موجود تقریباً چالیس گھروں کے 80 سے زائد ووٹروں نے چھوٹی سی کشتی پر سوار ہو کر ندی پار کرتے ہوئے پولنگ میں حصہ لیا ۔ اپنے گاوں کے مسائل حل کرنے کے تعلق سے بیداری لانے کے لئے اجتماعی طور پر ووٹنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان لوگوں نے مشکل راستے کو عبور کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔ یہاں کے لوگوں کا سب سے اہم مسئلہ اس ندی پر ایک مستقل پل کی تعمیر ہے کیونکہ اسکول ، اسپتال اور دوسرے کسی بھی ضروری کام سے ان لوگوں کو گاوں سے دوسری جگہ جانے کے لئے چھوٹی کشتی کے ذریعے ہی ندی پار کرنا پڑتا ہے ۔ برسات کے موسم میں ندی بھر جانے کے بعد اسے پار کرنا ان کے لئے ممکن نہیں رہتا ۔  
    
  اسنوٹیکر کو گھر لوٹنا پڑا :    سابق وزیر آنند اسنوٹیکر کو قطار میں کھڑے رہ کر اپنی باری کا انتظار کرنے کے باوجود ووٹ دئے بغیر ہی پولنگ بوتھ سے واپس لوٹنا پڑا کیونکہ اسنوٹیکر کے پاس صرف ووٹر سلپ کے علاوہ کوئی بھی دوسرا شناختی کارڈ موجود نہیں تھا ۔ الیکٹورل آفیسر نے شناختی کارڈ کے بغیر صرف ووٹر سلپ کی بنیاد پر اسنوٹیکر کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی ۔ اس کے بعد گھر جا کر اپنا شناختی کارڈ لانے کے بعد ہی اسنوٹیکر ووٹ ڈالنے کا موقع دیا گیا ۔     
    
ووٹنگ مشینوں میں خرابی :    کاروار تعلقہ کے سمیت پانچ سے زائد مقامات پر ووٹنگ مشینوں میں خرابی کا مسئلہ پیش آیا جس کی وجہ سے تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے پولنگ شروع کی گئی ۔ ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر متعلقہ افسران نے مشینوں کی تیکنیکی خرابی درست کروائی جس کے بعد پرامن طریقے پر پولنگ کی کارروائی آگے بڑھی ۔ کاروار کے دو پولنگ بوتھس میں ووٹنگ مشینیں تبدیل کرنے کے بعد بھی مسئلہ باقی رہا تو انجینئرس نے وہاں پہنچ کر مشینوں کو درست کیا جس کے بعد پولنگ شروع ہوئی ۔ 
    
صحافیوں پر کیس درج  کرنے کی دھمکی :        کاروار کے سینٹ مائیکل اسکول کے پولنگ بوتھ میں ایک گھنٹہ گزرنے کے بعد ہی پولنگ شروع نہ ہونے کی خبر بنانے کے لئے آئے ہوئے صحافیوں پر کیس درج کرنے کی دھمکی دینے کا سامنے آیا ۔  بوتھ نمبر 107 میں مشین خراب ہونے کی وجہ سے پولنگ میں تاخیر ہوتی جا رہی تھی اس کی جب رپورٹرس نے اس معاملے کی نیوز بنانے کے لئے بوتھ کے باہر سے ہی ویڈیو گرافی کی کوشش کی تو پولنگ افسران نے اس پر اعتراض جتایا اور اسسٹنٹ کمشنر کے پاس شکایت کی ۔ 
    
اسسٹنٹ کمشنر نے موقع پر پہنچ کر رپورٹرس کو باہر بھیجنے کی  ہدایت پولیس والوں کو دی ۔ اخبار نویسوں نے جب اس پر سوال اٹھایا تو ان پر کیس درج کرنے کی دھمکی دی گئی جس کے بعد اخبار نویسوں اور افسران کے بیچ گرما گرم بحث شروع ہوئی ۔ ڈی وائی ایس پی گریش نے موقع پر پہنچ کر مداخلت کی اور بوتھ کے باہر سے ویڈیو گرافی کرنے کی اجازت دی گئی ۔     

 

 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کے قریب گونونتے نیشنل ہائی وے پر بائک پھسل گئی؛ منکی کے ایک شخص کی موت، ساتھی زخمی

ہوناور کے قریب گونونتے نیشنل ہائی وے پر ایک بائک روڈ پر پھسل جانے کے نتیجے میں بائک پر سوار ایک شخص کی موت واقع ہوگئی جبکہ بائک کی پچھلی سیٹ پر سوار شخص زخمی ہوگیا۔ حادثہ  اتوار دوپہر کو پیش آیا۔

بھٹکل کے سمندر میں ڈوبی ملپے کی ماہی گیر کشتی - پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔ 20 لاکھ روپے کا نقصان

بھٹکل سمندری حدود میں ماہی گیری کے دوران دو کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں ملپے بندرگاہ سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی غرقاب ہوگئی جس کی وجہ سے  20 لاکھ روپوں کا نقصان ہوا ۔ غرقاب ہونے والی کشتی پر موجود پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔

بھٹکل جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ پر کچرا پھینکنا اب پڑے گا مہنگا؛ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرےنصب

 ہیبلے پنچایت حدود کے جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ کنارے کچروں کا اتنا زیادہ ڈھیڑ جمع رہتا ہے کہ  متعلقہ علاقوں سے گذرنے کے دوران   لوگوں کا ہاتھ خودبخود ناک پر چلاجاتا ہے۔ مگر اب  اُن متاثرہ علاقوں  کے  مکین راحت کا سانس لے سکتے ہیں اور اُن علاقوں سے گذرنے والے لوگوں ...

بھٹکل کے پڑوسی علاقہ شیرور میں الیکٹرک وائر پر پیر رکھنے سے ایک شخص کی ہوئی موت

پڑوسی علاقہ شیرور میں روڈ پر گری ہوئی   الیکٹرک وائر پر پیر رکھنے کے نتیجے میں  ایک شخص کی موت واقع ہوگئی جس کی شناخت محمد ارشاد  کورڈی(55) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔واردات اتوار صبح قریب چھ بجے پیش آئی۔