بھٹکل ودھان سبھا حلقے میں ہوئی 76 فی صد پولنگ؛ کئی بوتھوں میں مسلم خواتین کی دیکھی گئی کافی لمبی قطاریں

Source: S.O. News Service | Published on 9th May 2024, 12:04 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل ، 8 / مئی (ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اور کرناٹک  کے دوسرے  اور آخری مرحلے میں  جن 14 سیٹوں کے لئے پولنگ ہوئی ان میں اتر کنڑا ضلع کا بھٹکل ودھان سبھا حلقہ بھی شامل تھا جہاں 76 فی صد پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔ بھٹکل اسمبلی حلقے کے شہری اور دیہی علاقوں میں موجود تمام پولنگ سینٹرس  پر صبح سے ہی پولنگ نے اچھی خاصی رفتار پکڑی تھی ۔ دوپہر کے وقت ذرا سی سست رفتاری کے بعد شام ہونے تک اس میں دوبارہ تیزی دیکھی گئی۔

اکثر مسلم اکثریتی علاقوں میں   صبح سات بجے سے ہی  کثیر تعداد میں لوگوں نے  ووٹنگ کے لئے قطار باندھنا شروع کردیا بالخصوص جامعہ آباد ، انجمن آزاد  اور اولڈ بس اسٹینڈ کے قریب واقع اسلامیہ اینگلو ا ُردو ہائی اسکول  میں واقع پولنگ بوتھوں پر کافی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔  یہاں صبح سے لے کر شام  چھ بجنے تک بھی ووٹرس کثیر تعداد میں ووٹنگ  کرتے نظر آئے۔

جامعہ آباد پولنگ بوتھ نمبر 171 پر اسکول کے میدان میں مردحضرات نے بھی کثیر تعداد میں پولنگ میں حصہ لیا، لیکن  خواتین کی قطاریں اتنی لمبی تھی کہ سینکڑوں خواتین  شدت کی گرمی اور کھرے دھوپ کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے   باحجاب ایسے کھڑی تھیں جیسے وہ  ملک میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے اور فسطائی قوتوں   کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے  کمر کس لی ہوں۔ یہاں  شدید دھوپ کی وجہ سے  بعض خواتین  چکرا کر گرنے کی بھی واردات پیش آئیں، اس کے باوجود  شام سوا سات  بجے تک  یہاں پولنگ کی کاروائی جاری رہی۔ حالانکہ شام کے چھ بجتے ہی   اسکول کے  صحن کا گیٹ بند کردیا گیا تھا۔ علاقہ کے ذمہ دار مولانا اقبال بنگالی کے مطابق  یہاں مسلم ووٹروں کی 83 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ جامعہ آباد کےایک اور بوتھ( نمبر 172 ) میں بھی اچھی ووٹنگ ہوئی  اور یہاں 80 فیصد پولنگ درج  کی گئی۔

ملک میں  جمہوریت، سیکیولرزم اور امن و سلامتی کو بحال رکھنے   اور فسطائی طاقتوں کو اقتدار میں آنے سے روکنے  کے لئے  انجمن آزاد پولنگ  بوتھ ،  اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول، موگلی ہونڈا ، مخدوم کالونی اور ڈارنٹا کے پولنگ بوتھوں پر بھی مرد حضرات کے  ساتھ ساتھ  خواتین نے بھی کثیر تعداد  میں  ووٹنگ کی  اور شدت کی گرمی کے باوجود لمبی قطاروں میں کھڑی دیکھی گئیں۔

مسلمانوں کے ووٹنگ کے تناسب کو بڑھانے کے لئے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم  نے اہم رول ادا کیا، اسی طرح پولنگ سے پہلے علماء حضرات نے بھی جمعہ کے خطبوں کے ساتھ سوشیل میڈیا پر بھی مسلمانوں کو ووٹنگ کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے اور انہیں تمام گھر والوں کے ساتھ پولنگ کرنے پر اُبھارنے  کے لئے  نہایت متحرک نظر آئے۔پولنگ کے دن تنظیم کی طرف سے چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھیں جس میں  تنظیم صدرجناب  عنایت اللہ شاہ بندری، نائب صدرجناب  ایس ایم (برنی) ہاشم ، ایڈوکیٹ عمران لنکا ،جناب محی الدین رکن الدین،جناب محی الدین  الطاف کھروری، جناب اقبال سہیل، جناب  محمد حُسین معلم کے ساتھ ساتھ  گلف کے  بھی ذمہ داران بالخصوص جناب یونس قاضیا، جناب عتیق الرحمن منیری، جناب عبدالسلام دامدا، جناب   ریحان کوبٹے،جناب ابراہیم قاضیا،جناب عمار قاضیا، جناب  حبیب اللہ محتشم وغیرہ   شامل تھے، اسی طرح  انڈین نوائط فورم کی نمائندگی کرتے ہوئے مینگلور سے جناب  ایس ایم ارشد  ودیگر بھی موجود تھے۔ چاروں ٹیمیں وقتاً فوقتاً تمام پولنگ بوتھوں پر جاکر نگرانی کررہی تھیں اوراس بات کو یقینی بنانے کی کوششوں میں لگی ہوئی تھیں کہ مسلمان بڑھ چڑھ کر پولنگ میں حصہ لیں اور کوئی بھی ووٹ  ضائع نہ ہونے پائے۔ مسلم اکثریتی علاقوں کے پولنگ بوتھوں  کے باہر تنظیم  کی سرپرستی میں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن  اور مختلف اسپورٹس سینٹروں کے نوجوان اور ذمہ داران ووٹروں کی ضروری رہنمائی کے لئے موجود تھے۔ 

اِس بار کے الیکشن میں مسلمانوں کے ووٹنگ کے تناسب کو بڑھانے کے لئے جدہ، ریاض،  دمام، دبئی اور مسقط کے کافی   حضرات شریک ہوئے ، اسی طرح بنگلور میں مقیم قریب چار سو لوگ اور لکھنو سے قریب 70 لوگ صرف ووٹنگ کے لئے بھٹکل پہنچے تھے۔
        
ریاستی وزیر برائے ماہی گیری، بندرگا و اندرونی بحری نقل و حمل اور اتر کنڑا کے ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے اپنی بیوی پشپا لتا اور بیٹی بیناوئیدیا  کے ہمراہ کائیکینی بیدرکیری پولنگ سینٹر میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ جسمانی معذورین، خواتین اور نوجوانوں کے لئے خصوصی ماڈل پولنگ اسٹیشنس قائم کیے گئے تھے  جو لوگوں کے لئے دلکشی کا باعث بنے رہے ۔ 

بھٹکل اسمبلی حلقے میں جملہ 140 پولنگ بوتھس قائم کیے گئے تھے جہاں مکمل طور پر پرامن پولنگ ہوئی ۔صبح سات بجے پولنگ کا آغاز کیا گیا۔ مدینہ کالونی کے ایک پولنگ بوتھ پر ای وی ایم مشین میں خرابی کی وجہ سے  یہاں آٓدھے گھنٹے کی تاخیر سے پولنگ کی کاروائی شروع کی گئی،  دوپہر کو ماوین کوروے پولنگ بوتھ نمبر 230 پر ای وی ایم میں خرابی کی وجہ سے تقریباً 20 منٹ کے لئے پولنگ روک دی گئی تھی۔
    
شام چھ بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹنگ مشینوں کو گرو سدھیندرا کالج میں واقع محفوظ کمرے میں جمع کر دیا گیا ۔ یہاں پر پولنگ کی ڈیوٹی بحسن و خوبی انجام دینے والے افسران اور اہلکاروں کو اسسٹنٹ کمشنر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر ڈاکٹر نینا نے گلاب کے پھول پیش کیے ۔ 
    
پولنگ کے لئے تمام مقامات پر پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا ۔ بعض حساس اور بہت ہی زیادہ حساس مقامات پر سی آر پی ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا تھا ۔

پولنگ کے بعد بدھ شام کو ہی تنظیم دفتر میں جائزہ میٹنگ کا انعقا د کیاگیا جس میں تمام پہلوں پر غور وخوض کیا گیا۔ اس موقع پر مسلمانوں کی طرف سے  بہترین ووٹنگ  ہونے پر  مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے تمام لوگوں اور ووٹروں  کا شکریہ ادا کیا۔

 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں آدھار کارڈ کیمپ کے پہلے دن جمع کرائی گئیں 115 درخواستیں؛ تنظیم نے کی ہرممکن تعاون کی پیش کش؛ ایک ہفتہ تک چلے گا کیمپ

نورحلقہ کے زیراہتمام انجمن نور پرائمری اسکول میں منعقدہ آدھار کارڈ کیمپ کے پہلے دن 115 درخواستیں جمع کرائی گئیں، جبکہ  150 لوگوں  کو ٹوکن فراہم کئے گئے تھے۔ کیمپ کے دوسرے دن  پیر کو  150 سے زائد لوگوں کی درخواستیں جمع  کرانے کی کوشش کی جائیں گی ، مگر  کیمپ میں شریک ہونے والوں کے ...

بھٹکل کے قریب گونونتے نیشنل ہائی وے پر بائک پھسل گئی؛ منکی کے ایک شخص کی موت، ساتھی زخمی

ہوناور کے قریب گونونتے نیشنل ہائی وے پر ایک بائک روڈ پر پھسل جانے کے نتیجے میں بائک پر سوار ایک شخص کی موت واقع ہوگئی جبکہ بائک کی پچھلی سیٹ پر سوار شخص زخمی ہوگیا۔ حادثہ  اتوار دوپہر کو پیش آیا۔

بھٹکل کے سمندر میں ڈوبی ملپے کی ماہی گیر کشتی - پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔ 20 لاکھ روپے کا نقصان

بھٹکل سمندری حدود میں ماہی گیری کے دوران دو کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں ملپے بندرگاہ سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی غرقاب ہوگئی جس کی وجہ سے  20 لاکھ روپوں کا نقصان ہوا ۔ غرقاب ہونے والی کشتی پر موجود پانچ مچھیروں کو بچا لیا گیا ۔

بھٹکل جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ پر کچرا پھینکنا اب پڑے گا مہنگا؛ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرےنصب

 ہیبلے پنچایت حدود کے جامعہ آباد روڈ اور حنیف آباد روڈ کنارے کچروں کا اتنا زیادہ ڈھیڑ جمع رہتا ہے کہ  متعلقہ علاقوں سے گذرنے کے دوران   لوگوں کا ہاتھ خودبخود ناک پر چلاجاتا ہے۔ مگر اب  اُن متاثرہ علاقوں  کے  مکین راحت کا سانس لے سکتے ہیں اور اُن علاقوں سے گذرنے والے لوگوں ...