بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقہ : 1999 کے بعد کوئی بھی امیدوار دوسری مرتبہ انتخاب نہیں جیت سکا
بھٹکل،6 / اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقہ کی کچھ اہم خصوصیات کا جائزہ لیں تو 1957 سے آج تک کسی بھی خاتون امیدوار کو انتخاب جیتنے میں کامیابی نہیں ملی ہے ۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ 1999 سے اب تک کوئی بھی امیدوار ایسا نہیں ہے جس نے دوبارہ اس حلقہ سے انتخاب جیتا ہو ۔
خیال رہے کہ آزادی کے بعد جو دو عام انتخابات ہوئے اس میں بھٹکل کا علاقہ ہوناور اسمبلی حلقہ میں شامل تھا ۔ پھر 1967 میں ہوناور کا نصف حصہ بھٹکل کے ساتھ شامل کرکے اسے بھٹکل - ہوناور حلقہ قرار دیا گیا ۔ بھٹکل اسمبلی حلقہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سے کانگریس پارٹی کو انتخابات میں سب سے زیادہ مرتبہ جیت حاصل ہوئی ہے ۔
1957 کے بعد سے اب تک جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں ان میں جیتنے والوں کی فہرست کچھ اس طرح ہے :
سال جیتنے والا امیدوار پارٹی
1957 جوکاکو شمس الدین انڈین نیشنل کانگریس
1962 جوکاکو شمس الدین انڈین نیشنل کانگریس
1964 آر ایس ہیگڈے آزاد
1967 منجوناتھ جالی ستگی پرجا سوشلسٹ پارٹی(پی ایس پی)
1972 ایس ایم یحییٰ انڈین نیشنل کانگریس
1978 ایس ایم یحییٰ انڈین نیشنل کانگریس(آئی)
1983 آر این نائک جنتا پارٹی
1985 آر این نائک انڈین نیشنل کانگریس
1989 آر این نائک انڈین نیشنل کانگریس
1994 ڈاکٹر یو چترنجن بی جے پی
1996 شیوا نند نائک بی جےپی
1999 جے ڈی نائک انڈین نیشنل کانگریس
2004 شیوا نند نائک بی جے پی
2008 جے ڈی نائک انڈین نیشنل کانگریس
2013 منکال وئیدیا آزاد
2018 سنیل نائک بی جے پی
اوپر کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ اس حلقہ سے صرف ایڈوکیٹ آر این نائک ہی ایسے امیدوار رہے ہیں جنہوں نے مسلسل تین مرتبہ انتخاب جیت کر ہیٹ ٹرک اپنے نام کی ہے اور آج تک ان کا یہ ریکارڈ برقرار ہے ۔ جبکہ 1999 سے قبل دو مرتبہ الیکشن جیتنے والوں کی فہرست میں جناب جوکاکو شمس الدین ، جناب ایس ایم یحییٰ اور شیوانند نائک کے نام شامل ہیں ۔ جہاں کانگریس ، پرجا سوشلسٹ پارٹی، بی جے پی کے امیدواروں نے جیت درج کی ہے وہیں پر کسی سیاسی پارٹی سے وابستگی کے بغیرآزاد امیدوار کے طور پر دو افراد نے الیکشن جیتا ہے ۔
حالانکہ آج تک اس حلقہ سے کسی خاتون امیدوار نے انتخاب نہیں جیتا ہے مگر 1964 میں پرجا سوشلسٹ پارٹی سے سیتا بائی واسو دیو نائک، 1994 میں کانگریس سے لکشمی منجپّا نائک ، سماج وادی پارٹی سے للیتا ہیگڈے وغیرہ نے الیکشن لڑا ہے مگر انہیں کامیابی نہیں ملی ۔
امسال عآپ اور ایس ڈی پی آئی کے امیدوار پہلی مرتبہ اس حلقے سے مقابلے پر اترنے والے ہیں ۔ کانگریس، جنتا دل اور بی جے پی کے امیدواروں میں عوام کی نظر بنی ہوئی ہے مگر سیاسی جانکار کہتے ہیں کہ اس مرتبہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان راست اور کڑا مقابلہ ہونے والا ہے ۔