بھٹکل میں جاری ہے اننت کمار ہیگڈے کی اشتعال انگیزڈرامہ بازی - کارکنان کی میٹنگ میں پھر اٹھایا جامع مسجد کا موضوع
بھٹکل، 5 / مارچ (ایس او نیوز) پارلیمانی الیکشن قریب آتے ہی پورے ضلع اتر کنڑا میں رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے نے فرقہ وارانہ سیاست اور اشتعال انگیزی کی مہم تیز کر دی ہے ۔
خاص بات یہ ہے کہ اننت کمار ہیگڈے نے اپنا سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لئے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھٹکل کو اپنا اہم مرکز بنایا ہے ۔ اس سے پہلے ضلع کے دوسرے مقامات پر پارٹی کارکنان کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف مزید زہر بھرنے کے لئے بھٹکل کی جامع مسجد اور سرسی کی مسجد پر سوال اٹھائے تھے اور انہیں ہندو مندروں سے جوڑنے اور اسے ثابت کرنے کے لئے مہم چلانے کی بات کہی تھی ۔
اب پھر ایک بار بھٹکل میں انتخابی تیاریوں سے متعلق جائزہ لینے کے لئے پارٹی کارکنان کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں اننت کمار نے پولیس کی موجودگی میں ہی بھٹکل 'چینّدا پلّی' اور سرسی ویر وٹھل مندر کا مسئلہ چھیڑا ۔ اسی کے ساتھ وزیر اعلیٰ سدارامیا کا مضحکہ اڑاتے ہوئے انہیں 'سدا رامُلا خان' کے نام سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان کارکنان کے دلوں میں جوش بھرنے کے مقصد سے کہا کہ "مجھ پر چاہے جتنے بھی کیس دائر کرو - میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔"
یاد رہے کہ تینگن گنڈی بندرگاہ کے پاس ہیبلے پنچایت کی اجازت نہ ہونے کے باوجود وہاں 'ویر ساورکر بیچ' کا بورڈ لگانے اور ہنومان کے عکس والا بھگوا جھنڈا لہرانے کی کارروائی بھی بھٹکل میں اننت کمار ہیگڈے کی اشتعال انگیز ڈرامہ بازی کا ایک حصہ ہے ۔ اس کا مقصد پارٹی کارکنان کے اندر اپنے خلاف پائے جانے والے منفی جذبات کو بھڑکانے سے روکنا اور ہمیشہ کی طرح ہندوتوا کے نام پر ان کا رُخ مسلم طبقہ اور اسلام سے نفرت کی طرف موڑتے ہوئے سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے ۔
اننت کمار ہیگڈے نے لکشمی نرسنگھا مندر میں منعقدہ پارٹی کارکنان کی میٹنگ میں کہا کہ بھٹکل میں بی جے پی کی طرف سے سوشیل میڈیا کا درست استعمال نہ کیے جانے کی وجہ سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو شکست ہوئی ہے ۔ سوشیل میڈیا کو کسی کے ذاتی معاملات اور کردار کشی کے لئے استعمال نہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آئندہ سو سال تک بھی بھٹکل میں بی جے پی جیت نہیں سکے گی ۔
پارٹی کارکنان کے اندر اپنے خلاف پائی جا رہی بے اطمینانی پر بڑے ڈرامائی انداز میں اپنی کرسی اٹھا کر ٹیبل پر رکھتےہوئے کہا کہ اگر تم لوگوں کو لگتا ہے کہ میں نے رکن پارلیمان کی حیثیت کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا ہے تو پھر تم میں سے جس کے اندر دم ہے وہ آگے آئے اور میری کرسی پر بیٹھ جائے ۔ اگر میں نے دستخط نہیں کیے ہوتے تو پنچایتوں کے لئے فنڈ آنا ممکن ہی نہیں تھا ۔ میں سنگ بنیاد رکھنے کے لئے اپنی کار میں کدال ساتھ لے کر نہیں گھومتا ۔ اننت کمار نے پارٹی کارکنان کے سر پر ہی ٹھیکرا پھوڑتے ہوئے کہا کہ "تم لوگوں کو ترقیاتی کام کا مطلب سمجھنے کا ہی شعور نہیں ہے ۔"
رکن پارلیمان نے ضلع کے لئے ملٹی اسپیشالٹی اسپتال کے قیام سے متعلق کہا کہ پورے ملک میں مرکزی حکومت کی طرف سے کہیں بھی ملٹی اسپیشالٹی اسپتال قائم نہیں کیا جاتا ۔ یہ جو بھی ہے وہ ریاستی حکومت کا کام ہے ۔ ہوناور بندرگاہ کے تعلق سے کہا کہ ساحلی علاقے کی ترقی کا خواب بہت پرانا ہے ۔ منگلورو اور اڈپی کی ترقی میں پرائیویٹ پارٹیوں کا رول رہا ہے ۔ منگلورو بندرگاہ کی ترقی کے لئے مرکز نے تعاون دیا ہے ۔ اسی طرح ہوناور بندرگاہ کے لئے بھی مرکز سے تعاون دیا گیا ہے ۔ مگر ترقی کرنے کے لئے دلچسپی نہیں ہے ۔ اس معاملے میں کس نے کتنا پیسہ اڑایا ہے ، اس کے بارے میں الیکشن کے بعد انکشاف کروں گا ۔