بھٹکل میونسپالٹی دکانوں کا معاملہ؛ خودسوزی کرنے والے رام چندرانائک کے گھر وزیر دیش پانڈے کا دورہ؛ ہرممکن تعائون کی یقین دھانی
بھٹکل:24/ستمبر (ایس اؤنیوز) میونسپالٹی دکانوں کو واپس اپنی تحویل میں لینے کی مخالفت کرتے ہوئے گذشتہ روز بھٹکل اسارکیری کے رام چندرا نائک نے خودسوزی کی تھی، آج ضلع اُترکنڑا کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے نے اُن کے گھر کا دورہ کیا اور مہلوک رام چندرانائک کی والدہ اور بھائی سے ملاقات کرتے ہوئے خودسوزی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔
موقع پر چند میونسپالٹی دکانوں کے چند کرایہ داروں نے جب اُنہیں بتایا کہ 600 روپئے کرایہ کی دکان بولی کے دوران ایک لاکھ اور 75 ہزار روپئے میں نیلام کی گئی ہیں، اوران دکانوں کی نیلامی کے لئے صرف دس ہزار روپیہ ڈپازٹ رکھی گئی تھی، تو انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ دکانوں کی نیلامی ٹھیک طور پر نہیں ہوئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہماری سرکار غریبوں کی حمایت کرتی ہے ،افسران 10ہزار روپئے کی ضمانت لے کرکرایہ کے لئے 1لاکھ روپئے تک نیلامی کرنا غلط ہے ۔
پرانے کرایہ داروں کو ہی دکانات دینے کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے دیش پانڈے نے بتایا کہ خود رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے کئی مرتبہ فون کرکے مجھ سے درخواست کی ہے کہ پرانے دکانداروں کو خالی نہ کرایا جانا چاہئے۔ دیش پانڈے نے بتایا کہ اگر قانون وضوابط کے تحت اگر ایسا ممکن ہے تو ہم ضرورغریبوں کی مدد کریں گے اور پرانے کرایہ داروں کو ہی دکان دیں گے، لیکن اگر قانون میں ایسا کوئی ضابطہ نہیں ہے تو پھر قانون کے مطابق ہی چلنا مجبوری ہوگی۔ کچھ مقامی لوگوں نے بتایا کہ رام چندرا نائک اپنے بھائی کے ساتھ ناریل کا پانی بیچتا تھا اور گنے کے جوس کا کاروبار کرتا تھا، اس کی دکان کا پرانا کرایہ 600 روپیہ تھا، مگر نیلامی کے دوران یہی دکان 12,000 روپیہ کرایہ پر ان کے بھائی نے واپس حاصل کیا تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ناریل کا پانی اور گنے کا جوس بیچ کر اتنا بڑا کرایہ کیسے دینا ممکن ہے۔ عوام نے غریب لوگوں کے ساتھ انصاف کرنے کی درخواست کی۔
اس موقع پر دیش پانڈے نے اپنی طرف سے رقم کی ایک پاکٹ رام چندرا نائک کی ماں کے ہاتھ میں تھمائی، جبکہ ایک اور پاکٹ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ رقم کچھ لوگوں کی طرف سے جمع ہوئی ہے۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ دونوں پاکٹ میں ایک ایک لاکھ کی رقم تھی، مگر اس تعلق سے دیش پانڈے نے رقم کے تعلق سے کوئی معلومات نہیں دی، گھروالوں کی طرف سے بھی رقم کے متعلق تصدیق نہیں ہوسکی۔
بعد میں دیش پانڈے نے اخبارنویسوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ غیر ضروری طورپر عوام کومشتعل کرکے ان سے اشتعال انگیزی کرانا کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ مزید کہا کہ ہم امن ، بھائی چارگی اور یک جہتی چاہتے ہیں، ہرایک کام قانونی دائرہ اور قانونی حدود میں انجام دینے چاہئے، ہماری طرف سے جتنا ہوسکتا ہے اتنا ہم نے مہلوک کے خاندان والوں کے ساتھ کیا ہے ، سرکاری معاوضہ کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ سرکاری معاوضہ کے متعلق فی الحال کچھ کہنا ممکن نہیں ہے ، سب کچھ سرکاری سطح پر انجام دینا ہے ، آئندہ دنوں میں اس معاملے پر گفتگو کرکے ضروری قدم اٹھایا جائے گا۔
بلدیہ دفتر پر پتھراؤ سمیت دیگر کارستانیوں کو لے کر گرفتار شدگان پر درج شدہ مقدمات کو رد کئے جانے کے متعلق جب کچھ لوگوں نے درخواست کی تو انہوں نے کہاکہ پولس کارروائیوں میں ہم مداخلت نہیں کرتے ، بے قصور لوگوں کو پولس نے اگر گرفتار کیا ہے تو آدھی رات کو بھی فون پر رابطہ کرکے بتاسکتے ہیں، ہم ان کے ساتھ نا انصافی ہونے نہیں دیں گے۔ لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کوتحفظ فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر میں آپ پر پتھر پھینکوں تو کیا آپ چاہیں گے کہ پولس میرے خلاف کاروائی نہیں کرے ؟ایسا ممکن نہیں ہے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی منکال وئیدیا ، ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر، بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ایم این منجوناتھ ، بلاک کانگریس صدر وٹھل نائک، ضلع پنچایت ممبر سندھو بھاسکرنائک، نچل مکی وینکٹ رمن مندر انتظامیہ کے صدر ایم آر نائک اور سماجی کارکن ستیش نائک وغیرہ موجود تھے۔