منگلورو میں بیاریس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام’ ملت کی تعلیمی ترقی میں مساجدکی جماعتوں کا کردار‘ ورکشاپ کا انعقاد: نشیلی اشیاء کی لت سے نوجوان کا تحفظ بہت ضروری : سید محمد بیاری
منگلورو:16؍نومبر(ایس اؤ نیوز)مسلم نوجوان نشیلی اشیاء (ڈرگس) کے عادی بنتے جارہے ہیں ان کی جوانیاں ڈرگس میں برباد ہورہی ہیں، ملت کا مستقبل سنوارنے والے نوجوانوں کا غلط راہ پر چلے جانے اورتعلیم سے محروم ہونے میں نشیلی اشیاء کی لت کے عادی ہونا ایک بڑا اہم سبب ہے۔ اس کے ازالے کے لئے پولس کے تعاون سے ہر ایک مسلم جماعت اپنے حدود میں ڈرگس کے خلاف عوامی بیداری پیدا کرنا ضروری ہے، جاتھا ، جلوس نکال کر مہم منانا لازمی ہونے کا بیاریس گروپ کے صدر سید محمد بیاری نے خیال ظاہر کیا۔
وہ یہاں سنیچر کو بیاریس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں بیاریس نالیج کیمپس کے زیر اہتمام ’’ملت کی تعلیمی ترقی میں جماعتوں کا رول ‘‘کے عنوان پر منعقدہ ورکشاپ کی صدارت کرتےہوئے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ مسلم ملت کی موجودہ حالات پر نظر دوڑائیں تو بہت دکھ ہوتاہے، آخر نوجوان کہاں غلط راہ اختیار کررہے ہیں اس کو سمجھنا بہت ضروری ہوگیا ہے، اگر ہم ان حالات کو یوں ہی چھوڑ دیں یا دیکھتے رہ گئے تو ایک دن ہم سب کو بہت پچھتانا پڑےگا۔ اس سلسلےمیں مسلم علماء، خطباء ، مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داران، تنظیم واداروں کے عہدیداران اپنی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔ بچپن سے ہی موبائیل سے دوری پیدا کرنے کے لئے مساجد اور مدارس کی سطح پر یوتھ سنٹرس قائم کریں، جہاں کھیل کود، دستکاری ، معلومات و جانکاریوں کا تبادلہ ، اپنے دل کی بات کو بولنے کی کھلی آزادی کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ ایسے کاموں کے ذریعے ملت کو خود مختار بنانے کے لئے قدم آگے بڑھانے کا سید محمد بیاری نے خیال ظاہرکیا۔
محمد بیاری نے کہاکہ پوری دنیا میں مسلمانوں کے لئے سب سے محفوظ مقام بھارت ہے، آزادی سے پہلے ہی یہاں ہندو مسلم مل جل کر رہتے آئے ہیں، جس کو باقی رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، انگریزوں کی پھوٹ ڈالو حکومت کروکی پالیسی کو سمجھ کر منصوبہ بندی کرنی ہے، دیگر طبقات کو اعتماد میں لے کر واضح منزل کی طرف بڑھیں گے تو کامیابی یقینی ہونےکی بات کہی۔
’طلبا کے مسائل اور چیلنجس ‘کے عنوان پر بی آئی ٹی پالی ٹکنک کے ڈائرکٹر ڈاکٹر عزیز مصطفیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک زمانے تک مسلمانوں نے ملک کے لئے مختلف میدانوں میں بہتر سے بہتر دین رہی ہے، حالیہ دنوں میں امید کے مطابق کام نہیں کررہے ہیں، جب تک ہم تخلیق کے مالک نہیں بنیں گےصرف استعمال کرنے والے ہی رہیں گے تب تک پسماندہ ہی رہیں گے۔ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی عقل کا زمانے کے تقاضوں کے تحت استعمال کرتے ہوئے جدیدیت کی راہیں تلاش کریں۔ ڈاکٹر ایس عبدالرحمن انجنئیر نے شخصیت اور آپسی تعلقات کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ پرستی ، نفرت، دشمنی پھیلانا اسلام کا کام نہیں ہے، کیونکہ نفرت، دشمنی ، عداوت زہر کے مانند ہے، ہمارے نوجوانوں کو دیگر طبقات کے نوجوانوں کے ساتھ بھائی چارگی ، یک جہتی سے پیش آنے کی ترغیب دینی ہے، خیال رکھیں کہ یہ ہماری کمزوری نہیں بلکہ ہماری وسعت ظرفی اور اسلامی تعلیمات ہیں۔ پیشہ ورانہ رہنمائی ، تعلیمی وظائف، روزگار کے مواقع پر ڈاکٹر مصطفیٰ بستی کوڑی نے طلبا کو معلومات بہم پہنچائیں۔ بیاریس گروپ کے صدر محمد بیاری نے افتتاحی کلمات پیش کئے ۔
ورکشاپ میں دکشن کنڑا ضلع کے بے شمار مساجد کمیٹیوں کے صدور، سکریٹریز، خطباء، ائمہ ، ملت کے ذمہ دارن شریک ہوکر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نہال اور ان کی ٹیم نے ترانہ پیش کیا تو عمران اور ان کی ٹیم نے قومی ترانہ پیش کیا۔ ورکشاپ میں کوڑی کنداپور کی گرین مسجد سے معروف بدریہ جمعہ مسجد اور بی آئی ٹی بڈس کے متعلق دو الگ الگ وڈیوز نشر کئے گئے۔ بی آئی ٹی کے پرنسپال ڈاکٹر ایس آئی منظور باشا نے استقبال کیا تو محمد مصعب انصاری کی تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ بی اے محمد علی نے نظامت کی۔