بھٹکل 24 مئی (ایس او نیوز) تعلقہ کے گلمی سے آگے تلاند پہاڑی کے سنسان مقام پر ایک نامعلوم خاتون کی نعش پائی جانے کے بعد علاقہ میں سنسنی مچ گئی۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ریپ کے بعد اس کا قتل کیا گیا ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ متعلقہ مقام کے قریب سے ایک خاتون آج منگل صبح گذررہی تھی تو اُس نے عجیب طرح کی بدبو محسوس کی، جب اُس نے بدبو کی وجہ جاننے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ قریب میں ہی ایک خاتون کی نعش گلی سڑی حالت میں پڑی ہوئی ہے، اس نے فوری قریبی پنچایت کے ذمہ داران کو واقعے کی جانکاری دی، جہاں سے پولس کو خبر ملی۔ صبح قریب 9:30 بجے پولس جائے وقوع پرپہنچی اور نعش کا جائزہ لیتےہوئے ضروری کارروائیوں کے بعد نعش کو سرکاری اسپتال لے گئی۔
نعش کو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا پہلے ریپ کیا گیا ہوگا، پھر اس کا قتل کیا گیا ہوگا۔ پولس کو شبہ ہے کہ یہ ایک آدمی کا کام نہیں ہوسکتا۔ خاتون کی عمر لگ بھگ 35 سے 40 سال ہوسکتی ہے، ساگر روڈ کے کسی دیہات یا اُس طرف کی خاتون ہونے کا شبہ ہے۔
تلاند اور قریبی علاقہ گلمی کے لوگوں نے ساحل آن لائن کو بتایا کہ متعلقہ خاتون کو انہوں نے سنیچر شام قریب چھ بجے ایک 45/50 سالہ ایک شخص کے ساتھ بائک پر آتے ہوئے دیکھا تھا، اُس وقت وہ شخص متعلقہ خاتون کو اپنی بائک پر بٹھائے گلمی کے ایک شراب خانے میں آیا تھا، پوچھنے پر اُس نے بتایا کہ خاتون شدید بیمار ہے، لوگوں نے خاتون کی حالت کو دیکھتے ہوئے موقع پر موجود ایک آٹو پر بٹھاکر اُسے اسپتال لے جانے کی صلاح دی تھی۔ مگر پتہ چلا کہ آٹو پر سوار کرکے متعلقہ نوجوان اُسے اسپتال لے کر نہیں گیا بلکہ تلاند کے کُلّی مُلّی کے قریب لے گیا۔ جس جگہ پر آٹو نے خاتون کو ڈراپ کیا تھا، اُسی جگہ پہاڑی پر مٹی نکالنے کا کام چل رہا تھا، آج اُسی کے قریب خاتون کی نعش پڑی ہوئی پائی گئی ۔ یہ علاقہ بالکل سنسان ہے، اور لوگوں کی چہل پہل نہ کے برابر ہے۔
نعش جس حالت میں ملی ہے،ا ُس سے پولس نے اندازہ لگایا ہے کہ اس کی موت واقع ہوکر تین چار دن گذرچکے ہیں۔
آٹو ڈرائیور عبدالحمید نے ساحل آن لائن کو بتایاکہ گلمی کے لوگوں کے کہنے پر اُس نے متعلقہ خاتون کو اپنے آٹو پر بٹھا کر کُلّی ملّی پہاڑی کے قریب ڈراپ کیا تھا، اُس وقت خاتون کی حالت ٹھیک نہیں تھی ،اُسے اس بات کا علم نہیں ہے کہ آیا وہ نشہ کی حالت میں تھی یا طبیعت خراب تھی۔ آٹو ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اُسے لگا کہ وہ دونوں میاں بیوی ہیں، اُس نے یہ بھی بتایا کہ اسپلینڈر بائک پر متعلقہ شخص اس کے پیچھے پیچھے متعلقہ مقام تک پہنچا تھا، آٹو کا کرایہ 70 روپیہ پوچھنے پر اُس نے سو روپئے کا نوٹ دیا، لیکن کھُلا نہ ہونے پر عبدالحمید نے اُسے 25 روپئے واپس دئے تھے۔ آٹو ڈرائیور کے مطابق اُس شخص کی بائک کے نمبر کی شروعات KA 20 تھی۔ تلاند کے ونود نامی ایک شخص نے بھی بائک کا نمبر KA 20 ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اُس شخص کو پہلے ایک بس کے دفتر میں ملازمت کرتے ہوئے دیکھا تھا، اور وہ خاتون اُسی کے ساتھ تلاند میں آٹو رکشہ کے ذریعے پہنچی تھی۔ ونود کے مطابق بائک والے کی عمر ۵۰ سال کے لگ بھگ ہوسکتی ہے۔
فی الحال نعش بھٹکل سرکاری اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھی گئی ہے۔ نعش کی شناخت ہونی ابھی باقی ہے، گھر والوں کی آمد کے بعد ہی پوسٹ مارٹم کی کاروائی ہوسکتی ہے۔ موقع پر موجود مضافاتی پولس انسپکٹر مہابلیشور نائک نے بتایا کہ وہ واقعے کے تعلق سے جانکاری جُٹارہے ہیں، خاتون کی شناخت کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں، جیسے ہی شناخت ہوگی، کاروائی آگے بڑھے گی۔ پی ایس آئی رتناکوری سمیت دیگر اہلکار بھی موجود تھے، جبکہ ڈی وائی ایس پی بیلی ایپّا نے جائے واردات پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا تھا۔
سمجھا جارہا ہے کہ خاتون کی شناخت کے بعد گھروالوں کی اجازت سے مہلوک کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے منی پال روانہ کیا جاسکتا ہے، فورنسیک جانچ بھی کئے جانے کی توقع ہے۔ فی الحال چھان بین جاری ہے، لوگوں سے معلومات جمع کی جارہی ہے۔