امسال ابھی تک 150ڈائورس معاملات درج : موبائیل گفتگو، چاٹنگ سے بھی ٹوٹ رہے ہیں ازدواجی رشتے
سرسی:18؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)مختلف وجوہات کی بنا پر شہر کی عدالت میں ڈائورس(طلاق) کے معاملات میں اضافہ ہی ہوتاجا رہا ہے۔گزشتہ دو برسوں میں کم ازکم 500سے زائد معاملات عدالت میں سنوائی ہونے کی جانکاری ملی ہے۔ لوک عدالت میں ان گنت معاملات حل ہونےکے باوجود 500سے زائد ڈائورس کے معاملات عدالت میں باقی رہنے کی ذرائع نے خبردی ہے۔
عام طورپر شوہر کی ہراسانی ، پریشانی اور شراب پی کر گھر میں مار نے پر شوہر سے چھٹکارے کی شکایت لےکر عدالت میں درخواست دی ہے، اس کا کہنا ہے کہ میرے دو بچے ہیں، مگر مجھ پر شک کرتے ہوئے شوہر رات گھر آکر مجھے مارتاہے، اس تکلیف ، مصیبت کو سہنا میرے لئے ممکن نہیں ہے، ان وجوہات اور الزامات کی بنیاد پر عورت نے ڈائورس کے لئے عرضی لگائی ہے۔ متعلقہ گزشتہ تین مہینوں سے عدالت کا چکر کاٹ رہی ہے، اب وہ اپنے والدین کے گھر میں رہتے ہوئے اپنی زندگی گزار رہی ہے۔ دونوں بچے سرکاری اسکول میں پڑھتےہیں اور اپنے شوہر سے جان کی دھمکی ہونےکا الزام لگایا ہے۔ ایسے معاملات میں دن بدن اضافہ ہی ہوتاجارہاہے، شہری عدالت میں روزانہ ایسے تین چار معاملات درج ہوتے ہیں۔کلی طورپر دیکھا جائے تو کوئی نہ کوئی وجہ لےکر جوڑوں کا علاحدگی کے لئے عدالت کا رخ کرنا معاشرے کے لئے کوئی اچھی علامت نہیں ہونےکی بات کہی جارہی ہے۔
معمولی وجوہات پر ڈائورس : 15دسمبر 2019تک 150سے زائد طلاق کے معاملات عدالت پہنچے ہیں۔ اس میں زیادہ تر ناجائز تعلقات، موبائیل پر بات چیت، موبائیل چاٹنگ جیسے معمولی وجوہات کی بنیاد پر ڈائورس کے لئے درج کی گئی عرضیاں زیادہ ہیں۔