بی جے پی لیڈر شوبھا کرندلاجے کا بھٹکل دورہ ؛ کانگریس پر بھٹکل سے ہندووں کو بھگانے کی کوشش کا الزام؛ مزید گرفتاریوں پربرے نتائج کی دھمکی
بھٹکل:19/ستمبر (ایس اؤنیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا کی سرکار ہندؤوں کو بھٹکل سے بھگانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس بات کا الزام ریاستی بی جے پی کی جنرل سکریٹری اور اُڈپی چک منگلورو حلقہ کی رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے نے لگایا۔ وہ یہاں منگل کو بھٹکل دورہ پر آئی تھی۔شوبھا کرندلاجے نے بلدیہ دکانوں کی تحویلی کارروائی کے دوران خود سوزی کے ذریعے خود کشی کرنے والے رام چندر نائک کے گھر پہنچ کر گھروالوں سے بات چیت کی ، پھر آسارکیری نچل مکی وینکٹ رمن مندر ہال میں پریس کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس سرکار پر سخت الزمات عائد کئے۔
پریس کانفرنس میں اپنے سخت تیور دکھاتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہاکہ 1993کے بعد بھٹکل کے لوگ پرامن زندگی گزاررہے تھےلیکن سدرامیا کی سرکار افسران کو استعمال کرتے ہوئے یہاں فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوپل کے گنگاوتی میں فرقہ وارانہ فساد پیدا کرکے ہندؤوں کی بڑی تعدادکو گرفتارکیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں کلڈکا میں بھی لگاتار 2ماہ تک امتناعی احکامات 144جاری کیا جب کہ وہاں پچھلے تین سالوں میں کوئی فساد نہیں ہواہے۔ یوٹی قادر اور رماناتھ رائی کی وجہ سے ایک چھوٹے س نجی واقعے کو فرقہ وارانہ فساد میں منتقل کیاگیا۔ ساحلی پٹی بڑا حساس علاقہ ہے ، انتخابات نزدیک ہوتے دیکھ کر سدرامیا افسران کے ذریعے ہندووں کو پریشان کرتے ہوئے ووٹ بینک کی سیاست کررہے ہیں، انہوں نے سدرامیا سے سوال کیا کہ کیا تمہاری سرکار میں ہندووں کو جینے اور تجارت کرنے کا حق نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ بھٹکل کو دوسرا کلڈکا بنانے نہ دیں ۔
شوبھا کرندلاجے نے کہاکہ بلدیہ دکانداروں کو نکال باہر کرنا ان کی زندگی کو سڑک پر لانا ہے، بلدیہ کی پالیسی کے نتیجےمیں ہی رام چندرنائک کی موت ہوئی ہے، افسران ، پولس کے سامنے ہی خودکشی کی کوشش کے دوران روکنے کے بجائے اس کو مرنے دینا شرمناک ہے، یہ خود کشی نہیں بلکہ یہ ایک ہندو کا قتل ہے ۔ عوام فطری طورپر احتجاج کئے ہیں پتھراؤ کئے ہیں۔ لیکن کانگریس کی حکومت بی جےپی کارکنان پر ڈکیتی ، حملہ جیسے جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے پارٹی لیڈران اور کارکنان پر ظلم کررہی ہے۔پولس راتوں میں گھروں میں گھس کرپوجا کمروں میں بوٹوں سمیت داخل ہوئےہیں، شوبھا کرندلاجے نے پولس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پوچھا کہ وارنٹ کے بغیر آپ کو گھروں میں گھسنے کی اجازت کس نے دی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یہ پالیسی ٹھیک نہیں ہے، انہوں نے سخت الفاظ میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی اس کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدہ 11کارکنان کو فوری رہا کیا جائے انہوں نے اس بات کی دھمکی بھی دی کہ اگر پولس مزید کسی کارکن کو گرفتار کرتی ہے تو جو نتائج پیش آئیں گے وہ ٹھیک نہیں ہونگے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خود بھٹکل پہنچ کر دھرنا دے گی۔
انہوں نےپولس کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی حدسے آگے نہ بڑھیں، سرکاریں آتی ہیں جاتی ہیں، 6مہینے کے بعد ہماری سرکار بھی آسکتی ہے۔ مزید کہا کہ بھٹکل میں ہندو مسلم امن کے ساتھ رہتے ہیں لیکن کانگریس حکومت اس کو برباد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
اس موقع پر شوبھا کرندلاجے نے مہلوک رام چندر نائک کو 10لاکھ روپیوں کا معاوضہ دینے کامطالبہ کیا۔شوبھا کرندلاجے نے گرجتے ہوئے کہاکہ میں ہندووں کی حفاظت کے لئے تیار ہوں، ہمارے لڑکوں کو چھونےکی کوشش کی تو میں خاموش نہیں بیٹھوں گی۔ میں یہاں ہندووں کو حوصلہ اور ہمت دینے آئی ہوں۔ اس موقع پر بی جےپی کے ضلعی لیڈران سنیل ہیگڈے ، دینکر شٹی ، جے ڈی نائک، راجیش نائک، وی ایس پاٹل وغیرہ موجود تھے۔