ایس ایس ایل سی میں ریاستی سطح پر پہلا رینک پانے والی کمٹہ کی طالبہ میڈیکل کے ساتھ سول سروس میں جانے کی خواہشمند؛ ضلع سے چار طلبہ کو ملا ریاستی رینک
بھٹکل یکم/ مئی (ایس او نیوز) امسال جاری کیے گئے ایس ایس ایل سی نتائج میں ضلع شمالی کینرا کے چار طلبہ نے ریاستی سطح کے رینک حاصل کرکے شاندار کامیابی درج کی ہیں جس میں کمٹہ کی طالبہ ناگانجلی پرمیشور نائک بھی شامل ہے جس نے اس امتحان میں صد فی صد مارکس حاصل کرکے ریاستی سطح پر پہلارینک حاصل کیا ہے۔اس نے اپنے مستقبل کے خواب کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ طبی میدان میں ایم بی بی ایس کے ساتھ سول سروس میں جاناچاہتی ہے۔
کمٹہ کے سی وی ایس کے ہائی اسکول میں انگلش میڈیم کی طالبہ ناگانجلی پرمیشور نائک نے بتایا کہ اس کے دادا ہمیشہ اس سے کہا کرتے تھے کہ اسے 625مارکس میں سے پورے 625مارکس حاصل کرکے ریاستی رینک اپنے نام کرنا ہے۔ اور اسے اس بات کی خوشی ہے کہ اس نے اپنے دادا کی خواہش پوری کردی۔خیال رہے کہ اسی طرح صد فی صد مارکس کے ساتھ بنگلورو کی ایک طالبہ نے بھی ریاستی سطح کا پہلا رینک حاصل کیا ہے۔
کمٹہ تعلقہ کے کاگل کی رہنے والی ناگانجلی نے بتایا کہ شروعات میں زبان کے مضمون میں کچھ کم مارکس مل رہے تھے مگر اس کے اساتذہ اس پر قابو پانے کے لئے پوری رہنمائی کی۔ اس کے علاوہ روزانہ چار پانچ گھنٹے مسلسل یکسوئی کے ساتھ وہ امتحان کی تیاری کررہی تھی۔اسکول میں خصوصی کلاسس کو چھوڑ کر اس نے کسی بھی قسم کا ٹیوشن نہیں لیا۔ ناگانجلی کے والد پرمیشور نائک ماضی میں بی ایس ایف میں فوجی خدمات انجام دی ہیں اور وظیفہ یابی کے بعدانہوں نے اب کرایے کی ٹیمپو سروس شروع کررکھی ہے۔جبکہ ناگانجلی کی والدہ چیتنا نائک گریجویٹ ہے اور گھر گرہستی سنبھال رہی ہے۔پرمیشور نائک نے بتایا کہ بیٹی کے امتحان کا نتیجہ جس وقت معلوم ہوا اس وقت وہ خود ٹیمپو چلارہے تھے۔ریاستی سطح پر پہلا رینک پانے کی خوشی اس قدر بے پناہ تھی کہ وہ ٹیمپو سڑک کنارے لگا کر اپنے گھرکی طرف دوڑ پڑے اور بڑے فخر سے اپنی بیٹی کو گلے لگایا۔
کمٹہ سی وی ایس کے ہائی اسکول کی ہیڈمیسٹریس سُوما پربھونے اپنی طالبہ ناگانجلی کی کامیابی پر کہا کہ ”ہمیں یقین تھا کہ ناگانجلی اس مرتبہ ریاستی سطح پر ٹاپ رینک ضرور حاصل کرے گی۔اس نے پڑھائی میں سخت محنت کرنے کے علاوہ سابقہ امتحانی پرچوں کو پوری توجہ کے ساتھ اس نے دیکھ لیاتھا۔اس اسکول کے90% طلبہ (129)نے ایس ایس ایل سی نتائج میں ڈسٹنکشن حاصل کیا ہے۔
اسی طرح سداپورتعلقہ کی آوانی ہیگڈے نے 623/625 مارکس اسکور کرتے ہوئے ریاستی سطح کا تیسرا رینک حاصل کیا ہے۔آوانی سابق وزیراعلیٰ کرناٹکا رام کرشنا ہیگڈے کی پوتی ہے۔ وہ سداپور کے ایس وی ای ایم ہائی اسکول کی طالبہ ہے۔آوانی کا ارادہ کامرس فیکلٹی میں جانے کا ہے جہاں سے وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کے خواب دیکھ رہی ہے۔
کاروار کے سینٹ مائیکل کانونٹ کی طالبہ پرجکتا نے 622/625مارکس کے ساتھ چوتھا رینک اور بال مندر ہائی اسکول کاروار کی طالبہ سنیہا کالے نے 620/625 مارکس لے کر پانچواں رینک پایا ہے۔سنہیا مستقبل میں سول سروس کے شعبے میں داخل ہونے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
اس مرتبہ ایس ایس ایل سی امتحانات میں 88.12% کے ساتھ تعلیمی ضلع کاروار چوتھے مقام پر ہے۔گزشتہ مرتبہ اتنے ہی مارکس کے ساتھ ضلع کودوسرا مقام ملاتھا۔ تعلیمی ضلع سرسی نے جو کہ ضلع شمالی کینرا کا ہی حصہ ہے، اس مرتبہ اپنی پوزیشن زیادہ بہتر بنالی ہے۔ گزشتہ سال اس کانمبر 21تھامگر اس مرتبہ اس کا مقام 12ہوگیا ہے۔