کونکن ریلوے کی چلتی ٹرین میں ایک ہفتے کے اندرآگ لگنے کا دوسراواقعہ؛ بیندور کے بعد اب گوا میں پیش آئی واردات
بھٹکل 2/مئی (ایس او نیوز) ایک ہفتے کے اندرکونکن ریلوے کی چلتی ٹرین میں رات کے وقت آگ لگنے کا دوسرا واقعہ پیش آیا ہے، یاد ہوگا کہ اس سے قبل بیندور میں پہلا حادثہ پیش آیا تھا، مگر اب یہ دوسرا واقعہ گوا میں پیش آیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق منگلورو سے ممبئی جانے والی مستیہ گندھا ایکسپریس بدھ کی رات قریب 1.45بجے گو ا کے مڈگاؤں اسٹیشن پہنچی تھی، جب ٹرین وہاں سے آگے بڑھی تو ٹرین کے پہیوں سے آگ کے شعلے بھڑکتے دکھائی دئے۔اور ٹرین کے اطراف میں گہرا دھواں اٹھنے لگا جس کی وجہ سے مسافروں میں افراتفری پھیل گئی۔
بتایاجاتا ہے کہ آگ لگنے کی بات معلوم ہوتے ہی ’ٹریک مین‘ نے ٹرین کو ایمرجنسی طور پر رکنے کا سگنل دیا اور بیچ پٹریوں پر ٹرین روک دی گئی۔ مگر مسئلہ یہ تھا کہ ٹرین کے اندر آگ بجھانے کے جوایمرجنسی آلات تھے اس کے استعمال کرنے کا طریقہ خود ٹرین کے اسٹاف کو معلوم نہیں تھااور وہ آگ پر قابو پانے میں ناکام ہو رہے تھے۔اس کے علاوہ بڑے پیمانے کی آگ بجھانے کے لئے آس پاس کوئی انتظام بھی نہیں تھا۔ خطرناک بات یہ بھی تھی کہ جلتی ہوئی ٹرین جس مقام پر روکی گئی تھی اس کے قریب میں ایک آئیل ٹینک موجود تھا۔ اس وجہ سے بہت بڑا المیہ رونما ہونے کے پورے امکانات تھے۔ اسی دوران ایک مسافر نے آگے بڑھ کرریلوے عملے کی مدد کی اورتقریباً آدھے گھنٹے کی جدوجہد کے بعدکسی طرح آگ بجھادی گئی۔پھر جب ٹرین کانکون ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تو وہاں پر ٹیکنیکل ٹیم نے معائنہ کیااور ضروری مرمت کا کام انجام دیا۔
یادرہے کہ اسی ہفتے ضلع اڈپی کے بیندور کے قریب نظام الدین ایکسپریس میں بھی آتشزدگی کا معاملہ پیش آیا اور آدھی رات کو جب تمام مسافر گہری نیند میں تھے تو ایئرکنڈیشنڈ بوگی میں شارٹ سرکیوٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اُٹھی تھی، مگر ایک خاتون مسافر کی مستعدی کی وجہ سے بھاری جانی و مالی نقصان ٹل گیا تھا۔ حالانکہ اس حادثے میں پوری بوگی اندر سے بری طرح جل کر خاکسترہوگئی تھی۔