کسانوں کے مطالبات پورے نہ ہونےکی صورت میں راکیش ٹکیت نے دیا احتجاج تیزکرنے کا انتباہ
لکھنؤ،20؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اگر کسانوں کے مطالبات بشمول آبپاشی کے لیے مفت بجلی اور گنے کے لیے اعلیٰ ایس اے پی کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ حکومت کے خلاف اپنا احتجاج تیز کرنے پرمجبور ہوجائیں گے۔
راکیش ٹکیت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لکھنؤ میں کسانوں کا حالیہ احتجاج اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کسی سیاسی ایجنڈے سے متاثرنہیں تھا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ جہاں حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں لاتعلق ہے وہیں اپوزیشن انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان میں ناراضگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان اپنی پیداوار کا مناسب معاوضہ نہ ملنے پرحکومت سے بے حد ناخوش ہیں۔ گنے کے کاشتکاروں کو ان کے واجبات وقت پر نہیں مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ کسان یونین آنے والے دنوں میں ہر ضلع میں احتجاج کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر نے غریب کسانوں کی قیمت پر کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مرکز پر بھی تنقید کی۔ ٹکیت نے کہا کہ بی جے پی حکومت سیاسی فائدے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کے اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
ٹکیت نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اس مسئلہ کو حل نہیں کرنا چاہتی۔ بی جے پی اپنے انتخابی منشور میں کسانوں سے کئے گئے وعدوں میں ناکام ہوچکی ہے، چاہے وہ لوک سبھا انتخابات کے موقع پر ہو یا اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے وعدے ہوں۔