بھٹکل میں شدت کی گرمی کے بعدوقت سے پہلے ہی برسی بارش؛ساحلی علاقوں میں بجلیوں اور بادلوں کی گڑگڑاہٹ کے ساتھ لوگوں کی ہوئی صبح
بھٹکل 7/اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹک میں گذشتہ کچھ دنوں سے شدت کی گرمی سے عوام پریشان تھے، درجہ حرارت بڑھتے ہوئے بھٹکل میں پیر کو 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا، مگر منگل صبح قریب 5 بجے اچانک آسمان میں بجلیوں کی زبردست چمک اور بادلوں کی گڑگڑاہٹ کے ساتھ بارش شروع ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے موسم خوشگوار ہوگیااور گرمی کی شدت کم ہوگئی۔
خبرملی ہے کہ بھٹکل کے ساتھ ساتھ پڑوسی ضلع اُڈپی اور مینگلور وغیرہ علاقوں میں بھی خوب بارش ہوئی ہے اور بھلے ہی کچھ وقفے کے لئے گرمی کی شدت کم ہوگئی مگر گرمی سے عوام کو راحت نصیب ہوئی۔
اپریل کے پہلے ہفتے میں ہوئی بارش سے کسان خوش ہونے کے بجائے زیادہ پریشان نظر آرہے ہیں۔ کیونکہ بارش ہونے کے باوجود وہ کھیتوں میں جاکر فصل نہیں اُگا سکتے۔ بھٹکل سمیت پورے ملک میں کورونا وائرس کو لے کر جو لاک ڈاون چل رہا ہے ، اُس کو دیکھتے ہوئے کسان کھیتوں میں جانے سے قاصر ہیں۔
منگل کی صبح بھٹکل تعلقہ سمیت دیہی علاقوں میں بھی تقریبا دو گھنٹے تک موسلا دھار بارش ہوئی، بارش سے سوکھے کھیت ویسے تو ہرے بھرے ہوگئے اور کھیتوں میں پانی جمع ہوگیا، مگر لاک ڈاون سے جو زراعتی کام رُکا ہوا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے کسان تشویش میں مبتلا ہیں کہ اس بار آخر ان کی فصل اُگ پائے گی بھی یا نہیں۔
حالانکہ حکومت کا کہنا ہے کہ کسان کھیتی باڑی کی اپنی سرگرمیوں کو انجام دے سکتے ہیں اور اُنہیں کھیتی باڑی کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے مگر راستوں میں جو پولس جوان ڈنڈے ہاتھوں میں لے کر کھڑے ہیں، اُن کے سامنے سے گذرنے میں کسان خوف کھارہے ہیں کیونکہ پولس کے تعلق سے ہر ایک کا یہی کہنا ہے کہ پولس والے مارتے پہلے ہیں پھر سامنے والے کی بات سنتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے کہ لوگ یہ ثابت کریں کہ اُن کے پاس گھر سے باہر آنے کا حقیقی معنوں میں مقصد ہے یا اُن کے پاس اجازت نامہ موجود ہے، اُس سے پہلے ہی اُن پر چار پانچ ڈنڈے پڑ چکے ہوتے ہیں۔
کئی کسانوں کے کھیت اپنے مکان سےمتصل ہی ہوتے ہیں، مگر اکثر کسانوں کے کھیت اپنے مکان سے کافی دور دوسرے علاقوں میں بھی ہیں لہٰذا دور دراز رہنے والے کسانوں کے لئے کھتی باڑی کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
ویسے تو اس بار کی پہلی بارش سے وقتی طور پر عوام کو راحت نصیب ہوئی تھی، مگر شام ہوتے ہوتے گرمی پھر اپنے شباب پر پہنچ گئی، البتہ گرمی سے عوام اس بات کو لے کر راحت محسوس کررہے ہیں کہ گرمی کی وجہ سے کورونا وائرس مزید پھیلنے سے رُک سکتا ہے اور یہ خطرناک وباء شدید گرمی کی وجہ سے اپنی موت آپ ختم ہوسکتی ہے۔