بھٹکل کی معروف شخصیت اور خلیفہ جماعت کے صدر میراں صدیق انتقال کرگئے
بھٹکل 14/مئی (ایس او نیوز) بھٹکل کی معروف شخصیت اور مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے صدر جناب محمد میراں صدیق (المعروف ھندا میراں بھاو) جمعرات شب قریب گیارہ بجے مینگلور اسپتال میں انتقال کرگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
75 سالہ میراں صاحب کو جب سانس لینے میں تکلیف محسوس ہوئی تو انہیں یکم مئی کو مینگلور اسپتال لےجایا گیا تھا، 13 مئی جمعرات کی شب یعنی عید الفطر کی شب قریب گیارہ بجےوہ اپنے خالق حقیقی کی آواز پر لبیک کہہ گئے۔ آپ کے پسماندگان میں اہلیہ چھ فرزند اور دو دختر ہیں۔
فجر کی اذان کے وقت میت مینگلور سے بھٹکل ان کی رہائش گاہ بندر روڈ سکینڈ کراس پہنچی اور جمعہ صبح نو بجے خلیفہ جامع مسجد میں نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے بعد پرانے قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔
بھٹکل کے عظیم سپوت اور مخلص قائد اسماعیل حسن صدیق ( آئی ایچ صدیق) کے نواسے اور قوم کے ایک اور مخلص خادم اور اپنے وقت کے معروف تاجر ابوالحسن وڑاپا کے فرزند محمد میراں صدیق مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل، قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل، قومی تعلیمی ادارہ انجمن حامی مسلمین بھٹکل سمیت جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے بھی طویل عرصہ تک رکن انتظامیہ تھے۔ مرحوم تنظیم کامپلیکس کمیٹی کے بھی ممبر تھے اور بقول تنظیم صدر جناب ایس ایم پرویز، نوائط کالونی میں اس وقت تنظیم کا جو کامپلیکس تعمیر ہورہا ہے، اس کےلئے سرمایہ جمع کرنے میں بھی مرحوم کا اہم رول ہے۔ مرحوم میراں صاحب تنظیم کے ساتھ ساتھ دیگر قومی اداروں کےلئے بھی سرمائے کے ذریعہ تقویت اور استحکام پہنچانے میں بھی پیش پیش رہتے تھے اسی طرح تنظیم کے وفد کو جہاں بھی جانا ہوتا تو وہ اکثر وفد میں شریک ہوتے تھے اور اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھتے تھے، مرحوم کا تنظیم کے ساتھ ایسا مضبوط تعلق تھا کہ تقریبا ہرروز وہ تنظیم دفتر پہنچ کر خبرگیری کیا کرتے تھے ۔
آپ کی ابتدائی تعلیم بھٹکل کے قدیم نظام کے مطابق گھریلو مکاتب میں ہوئی پھر کلکتہ میں آپ نے میٹرک پاس کیا، یہیں پر آپ کے والد کی کپڑوں کی موڈرن اسٹور کافی معروف اور مشہور تھی، آج بھی یہ کاروبار کلکتہ میں جاری ہے جہاں مرحوم میراں صاحب کے فرزندان اسے اچھے طریقے سے سنبھال رہے ہیں۔
ذرائع کی مانیں تو ۱۹۶۸ء میں مرحوم میراں صاحب متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظبی منتقل ہوئے تھے۔ ۱۹۷۴ ء میں مرحوم بہاء الدین باشا قمری کی شراکت میں دبئی میں کپڑوں کا ہول سیل کاروبار شروع کیا۔ یہ کاروباری شراکت تقریبا ۲۵ سال تک رہی۔ اس دوران آپ نے دبئی میں جماعت کی تاسیس میں حصہ لیا، اور قوم کے اداروں کی ترقی فلاح وبہبود کے لئے اپنا وقت اور صلاحتیں نچھاور کیں۔ اس زمانے میں الراس میں نوائط کالونی کے نام سے مشہور الراس بلڈنگ میں آپ کی رہائش گاہ ، سماجی سرگرمیوں کا ایک مرکز بن گئی، جہاں پر وطن سے آنے والے قوم کی خدمت کرنے والے معززین شہر کی مہمان نوازی ایک طویل عرصے تک کی گئی۔ اس میں آپ کے پارٹنر باشا قمری کی بھی رفاقت رہی، اسی کمرے میں کے یم ٹریڈنگ جیسی مشہور تجارتی کمپنیوں کے مالکان بھی اپنی تجارتی زندگی کے آغاز میں آکر ٹہرتے تھے۔ مرحوم میراں صاحب یہاں کی بھٹکل جماعت کے آغاز سے رکن رہے، ۱۹۸۰ء میں جب جماعت کی نشاۃ ثانیہ ہوئی تو مرحوم نے اس میں بھر پور حصہ لیا۔ جماعت کا دستور،تین رابطہ ڈائرکٹریاں، بچت اسکیم ، مرکزی اداروں کے خیر سگالی وفود، بین الجماعتی کانفرنس، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کا قیام، رابطہ آفس کا قیام، سالانہ عید ملن ،پرسنلیٹی ایوارڈ، سیف بچت اسکیم، تعلیمی سیمینار، اسکالر شپ اسکیم وغیرہ بہت سارے پروجکٹ اسی زمانے کی یاد گار ہیں۔ ان سب سرگرمیوں میں وہ شانہ بہ شانہ ساتھ تھے۔ قریب 1992 میں گلف سے واپس بھٹکل لوٹنے کے بعد مرحوم میراں صاحب آخری آدمی تھے، جو آخری وقت تک رابطہ آفس سے مربوط رہے اور مقامی طور پر اس کی ترقی کے لئے سرگرداں رہتے ہوئے اپنی مستقل حاضری درج کرائی۔ بتایا گیا ہے کہ مرحوم جب دبئی میں تھے تو اُس وقت ایک طرف دبئی جماعت اور گلف کونسل میں متحرک تھے تو دوسری طرف اکثر و بیشتر وہ بھٹکل بھی آجایا کرتے تھے اور بھٹکل کے اداروں کی ترقی کےلئے مسلسل کوشاں رہتے تھے۔
انجمن کے صدر جناب مزمل قاضیا نے بتایا کہ میراں صاحب ایک ایسے مخلص انسان تھے کہ آخری وقت میں بھی انجمن، تنظیم اور جامعہ وغیرہ کی وصولی کےلئے پیش پیش تھے مرحوم قومی اداروں کے ساتھ اس خلوصیت کے ساتھ اور خاموشی کے ساتھ کام کرتے تھے کہ ایسے خدمت گذار انسان آج کے دور میں ملنا مشکل ہے۔ان کو کسی بھی ادارہ کے لئے رات بارہ بجے بھی بلائیں گے تو ہمیشہ حاضر رہتے تھے۔ مرحوم 45 سال سے بھی زائد عرصہ سے انجمن کے رکن انتظامیہ میں شامل تھے جبکہ 1991 سے وہ انجمن کے سرپرست تھے۔
جناب میراں صاحب کے انتقال پر بھٹکل کےاکثر اداروں کے ذمہ داران نے اسے قوم کا عظیم خسارہ قرار دیا ہے اور ان کے حق میں مغفرت کی دعا ئیں کی ہیں ، اللہ رب العزت ان کی خدمات کو قبول فرمائے ، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اٰمین