وزیراعظم مودی کی مینگلور آمد پر کانگریس قائد سدارمیانے پوچھا؛ کیا آپ کا دورہ وکاس درشن کے لئے ہے یا وِیناش درشن مقصود ہے ؟
بنگلورو۔3 ستمبر (ایس او نیوز ) وزیراعظم نریندرمودی کے دورہ منگلورو کے موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے مرکزی حکومت کے بعض فیصلوں کونشانہ بناتے ہوۓ سوال کیا کہ آیا ان کا کرناٹک دورہ ریاست کی ترقی دیکھنے(وکاس درشن) کیلئے ہے یا تباہی (ویناش درشن) کے لئے ہے؟’ جواب دو مودی کے ہیش ٹیگ سے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں کرناٹک اسمبلی کے قائد اپوزیشن لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ نے منگلورو علاقہ میں حکمراں بی جے پی اور دکشن کنڑا کے لوک سبھارکن نلیلن کمارکٹیل کی حصہ داری پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ انہوں نے کرناٹک کو کیا دیا ہے، اس کی بھی وضاحت کریں۔
2 ستمبر کو مینگلور آمد پر سدارامیا نے کہا کہ وزیراعظم شری نریندرمودی کا منگلورو میں استقبال ہے۔ لیکن میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے اس بات کا جواب دیں کہ آپ کا دورہ کرناٹک وکاس درشن کے لئے ہے یاویناش درشن مقصود ہے؟
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوۓ کہ دکشن کنڑا کے تاجرین نے سنڈیکیٹ بینک، کارپوریشن بینک ، وجیا بینک، کینرا بینک اور کرناٹک بینک کا قیام کیا تھا، مگر مسٹرنریندرمودی، آپ نے 3 بینکوں کے نام مکمل طور پر مٹادیے۔ آپ مجھے بتائیں کہ یہ ترقی ہے یا تباہی؟ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کارپوریشن بینک کے بانی حاجی عبداللہ (1906)، سنڈیکیٹ بینک کے بانیان ٹی ایم اے پائی ، اپیندر پائی ، ومن کڑوا (1925)، وجئے بینک کے بانی اے بی شیٹی (1931) ۔ ان ناموں کو مٹانے کا آپ کا فیصلہ کیا ان عظیم کاروباریوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہے؟‘
سدرامیا نے مزید اس بات کو اجاگر کرتے ہوۓ کہا کہ نیومنگلورو پورٹ کو سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے تعاون سے اور رکن پارلیمان یو سری نواس کی کوششوں سے تعمیر کیا گیا تھا اور اس بندرگاہ کا 1975ء میں اندراگاندھی نے افتتاح کیا تھا ،سابق چیف منسٹر سدارامیا نے وزیراعظم پر اس بات کا بھی الزام لگایا کہ مودی نے اس بندرگاہ کے حقوق کو اپنے سرمایہ کار دوست اڈانی کوفروخت کردیا۔ سدرامیا نے اس بات کو لے کر بھی سوال داغا کہ کیا یہ آپ کی ترقی ہے یا تباہی؟ مینگلور کے بجپے ائیر پورٹ ، این ایم پی ٹی ، این ایچ 66 ، ریجنل انجینئر نگ کالج ، ایم سی ایف وغیرہ یہ سب کانگریس کی مرہون منت ہے ۔ سدارامیا نے پوچھا کہ کرناٹک بی جے پی اور ایم پی نلین کمارکٹیل نے کیا کام کیا ہے بتائیں؟ انہوں نے پوچھا کہ بی جے پی نے کرناٹک کو کیا دیا ؟ کیا ڈوبتا منگلورو؟ فرقہ وارا نہ آگ بھڑ کانا؟ کیا یہی آپ کی ترقی ہے؟ یا پھر تباہی؟“ جواب دومودی