منگلورو سب رجسٹرار آفس میں بڑھ رہے ہیں آن لائن فراڈ کے واقعات
منگلورو، 28 / ستمبر (ایس او نیوز) موبائل فون پر میسیج یا کال کے ذریعے دھوکہ اور فراڈ کے معاملات تو عام ہوگئے ہیں ، لیکن تعجب خیز اور تشویشناک بات یہ ہے کہ اب جعلسازوں نے سرکاری دفاتر میں استعمال ہونے والے بایومیٹرک شناختی تفصیلات کو بھی اپنے مفاد کے لئے استعمال کرنا اور اس کی مدد سے لوگوں کی رقمیں ہڑپنا شروع کیا ہے ۔
منگلورو سے ملی ایک رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت نے یکم اکتوبر سے پراپرٹی ٹیکس بڑھانے کا جو اعلان کیا ہے ، اس کی وجہ سے لوگ یکم اکتوبر سے پہلے ہی اپنی پراپرٹی رجسٹر کروانے کی قطار لگ گئے ہیں اور آن لائن دھوکہ کا گروہ اس کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں مصروف ہوگیا ہے ۔
پراپرٹی رجسٹریشن کے لئے سب رجسٹرار آفس میں کاویری -2 سافٹ ویئر پر اپنے انگوٹھے کا بایو میٹرک نشان اور آدھار کارڈ کی تفصیل کمپیوٹر میں داخل کی جاتی ہے جس کے بعد رجسٹریشن کی کارروائی آگے بڑھتی ہے ۔ لیکن اس طرح بایو میٹرک تفصیلات رجسٹریشن کے لئے داخل کرنے والے کئی افراد کے بینک کھاتے سے حیرت انگیز طور پر لاکھوں روپے غائب ہوگئے ہیں ۔ گزشتہ تین ہفتوں میں منگلورو شہر کے سی ای این پولیس اسٹیشن میں اس طرح کے 25 معاملے درج کیے گئے ہیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ اس ضمن میں کئی افراد نے پولیس کے پاس شکایات درج کروائی ہیں اور پولیس کی طرف سے شہر کے سب رجسٹرارآفس میں ان معاملات کی تفتیش ہو رہی ہے ۔ مگر پولیس کو ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے کیونکہ کاویری - 2 سافٹ ویئر کا مرکزی کنٹرول بنگلورو میں ہوتا ہے ۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ کاویری - 2 سافٹ ویئر کو بڑی عجلت میں لاگو کیا گیا تھا ، اس لئے اس کے کسی کمزور پہلو سے دھوکہ بازوں کی طرف سے فائدہ اٹھانے کے امکانات موجود ہیں ۔
پتہ چلا ہے کہ بایو میٹرک تفصیلات اور آدھار کارڈ میں موجود بایومیٹرک فنگر پرنٹس کی کلوننک کرتے ہوئے فریب کار بغیر او ٹی پی کے بغیر ہی بینک کھاتوں سے رقم اڑانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ۔