منگلورو آٹو رکشہ دھماکہ : زخمی مسافر کی نہیں ہوئی شناخت - این آئی اے نے شروع کی جانچ - میسورو میں مشکوک ملزم کے ٹھکانے پر ملے ثبوت - ریاست بھر میں الرٹ
منگلورو ،21؍ نومبر (ایس او نیوز) شہر کے ناگوری علاقے میں نیشنل ہائی 75 پر سنیچر کے دن شام میں آٹو رکشہ کے اندر پیش آئے دھماکہ کو ڈی جی پی پروین سود کی طرف سے دہشت گردانہ حرکت قرار دئے جانے کے ساتھ ہی اس معاملے کی تفتیش تیز ہوگئی ہے اور وزارت داخلہ کی طرف سے ریاست بھر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے حساس علاقوں میں حفاظتی اور احتیاطی بندوبست میں ضروری اضافہ کردیا گیا ہے ۔
زخمی مسافر کی شناخت کا مسئلہ : پولیس رکشہ دھماکہ میں بری طرح زخمی مسافر کو مشکوک ملزم مان کر چل رہی ہے ۔ کل جائے واردات کا معائنہ کرنے اور ہاسپٹل پہنچ کر زیر علاج زخمیوں کے تعلق سے جانکاری لینے کے بعد اے ڈی جی پی آلوک کمار نے بتایا کہ :" دھماکہ میں زخمی ہونے والے ڈرائیور کی شناخت ہوگئی ہے ۔ لیکن رکشہ میں جو مسافر تھا اس کی شناخت ابھی نہیں ہو پائی ۔ رکشہ پر سوار ہونے والے مسافر نے پمپ ویل جانے کے لئے کہا تھا ۔ اسی کے دوران بیچ سفر میں دھماکہ ہوگیا ، جس میں ڈرائیور اور مسافر دونوں زخمی ہوگئے ۔ مسافر کا نچلا جسم بہت زیادہ جلا ہے مگر چہرا سلامت ہے ۔ لیکن وہ اس حالت میں نہیں ہے کہ کوئی بیان دے سکے ۔ "
پریم راج کا کوئی تعلق نہیں : دھماکہ میں زخمی ہونے والے مشکوک ملزم کے پاس سے پریم راج ہوٹگی نامی شخص کا شناختی کارڈ دستیاب ہونے پر میڈیا میں جو اٹکلیں لگائی جا رہی تھیں اس کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس پروین سود نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پریم راج کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ پریم راج کا آئی ڈی کارڈ گم ہوگیا تھا اور اس کا غلط استعمال کیا گیا ہے ۔ پریم راج ہوٹگی ہبلی کا رہنے والا ہے جو فی الحال ٹمکورو میں مقیم ہے اور ریلوے میں ملازمت کرتا ہے ۔ ٹمکورو پولیس نے اس کے گھر پہنچ کر تفصیلی پوچھ تاچھ کر چکی ہے ۔
میسورو میں چھاپہ اور تلاشی : پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ میں زخمی ہوئے مشکوک ملزم کے میسورو میں واقع کرایہ کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی گئی جہاں وہ گزشتہ دو مہینوں سے پریم راج کے نام سے مقیم تھا ۔ تلاشی کےدوران دھماکہ خیز اشیاء اور بم بنانے کے لئے استعمال ہونے والی سرکیوٹس وغیرہ برآمد ہوئی ہیں ۔
شیموگہ کے شارق پر شک : پولیس کی طرف سے اس آٹو رکشہ دھماکہ کو اس سے پہلے منگلورو میں دیواروں پر اشتعال انگیز فقرے لکھنے کے ملزم شارق سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے ۔ اسے شبہ ہے کہ زخمی شخص اس سے پہلے والے معاملہ میں یو اے پی اے قانون کے تحت ملزم بنایا گیا محمد شارق ہے اور اس کے تار دہشت گردی سے جڑے ہیں ۔ اے ڈی جی پی آلوک کمار نے بتایا کہ زخمی مسافر کی شناخت دریافت کرنے کے لئے شیموگہ میں مقیم شارق کے گھر والوں کو منگلورو آنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ ان سے پوچھ گچھ کے بعد تفصیلات ظاہر کی جائیں گی ۔ اگر ضرورت پڑی تو ڈی این اے جانچ بھی کروائی جائے گی ۔ اس سے پہلے صرف افواہوں کی بنیاد پر کوئی حتمی بات کہنا ممکن نہیں ہے ۔
این آئی اے نے شروع کی تحقیقات : اسی دوران نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ٹیم نے منگلورو پہنچ کر جائے واردات کا معائنہ کیا ۔ تفتیشی ٹیم چار افسران پر مشتمل تھی ۔ انہوں نے دھماکہ کے مقام پر ایک طرف رکھے گئے نقصان دہ آٹو رکشا کا بھی معائنہ کیا ۔ مقامی پولیس کے سے تفصیلات حاصل کرتے ہوئے مختلف زاویوں سے تحقیقات شروع کر دی ۔
نلین کمار کا بیان : رکن پارلیمان نلین کمار کٹیل نے اس دھماکہ کو فرقہ پرستوں کی طرف سے امن و امان کی صورتحال بگاڑنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنیاد پرستانہ نظریات رکھنے والوں کی ایسی حرکتوں کے لئے تعاون کرنے والوں پر لگام کسنے کے لئے پولیس فورس پوری طرح تیار ہے ۔
پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریاست کے دو افراد کو تحویل میں لے کر اس دھماکہ کے تعلق سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے ، لیکن ان کے بارے میں کوئی تفصیل ابھی جاری نہیں کی گئی ہے ۔