کنداپور منی ودھان سودھا کی چھت کا ٹکڑا گرگیا۔ چار سال قبل ہی ہوا تھا افتتاح!
کنداپور17/اگست (ایس او نیوز) سرکاری منصوبوں کی ٹھیکیداری میں ہونے والے گھپلوں اور غیر معیاری تعمیرات کی پو ل کھولنے والا ایک او رمعاملہ اڈپی ضلع کے کنداپور میں پیش آیا ہے، جہاں اس منی ودھان سودا کی چھت کا ایک ٹکڑا ٹوٹ کر گر گیاہے جس کا افتتاح ابھی صرف چار سال قبل ہواتھا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کنداپور سب ڈیویژن دفتر کے پہلے منزلے کی چھت کا حصہ سنیچر کے دن صبح 11بجے اس وقت گرگیاجب ملازمین اپنے کام میں مصروف تھے۔ اس واقعے میں نارائن بیلّوا نامی ایک شخص زخمی ہوگیا ہے۔ نارائن وراہی پروجیکٹ کا ریٹائرڈ ملازم ہے۔ اس کے سر، ہاتھ اور پیروں میں بہت زیادہ زخم آئے ہیں۔ زخمی نارائن کو فوری طور پر علاج کے لئے اسپتال میں منتقل کیاگیا۔ایک اور سرکاری ملازم بالاکرشنا جو نارائن کے ساتھ تھا وہ بال بال بچ گیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ 17فروری 2015کومنی ودھان سودھا کے افتتاح سے پہلے ہی عمارت کی دیواروں میں شگاف نظر آرہے تھے۔ اس وقت اخبار ات اور الیکٹرانک میڈیا میں انتہائی غیر معیاری کام کا مسئلہ اجاگر کیا تھا۔عوام نے بھی متعلقہ محکمہ جات کے افسران کی توجہ اس طرف مبذول کروائی تھی۔لیکن اس وقت کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی تھی۔پھر ایک سال بعد بڑے بڑے شگاف پیدا ہوگئے۔ دوسرے سال چھتوں اور دیواروں سے برسات کا پانی رِسنا شروع ہوا۔ اور ابط چھت کا ایک حصہ گرجانے کے بعد اس عمارت میں فرائض انجام دینے والے ملازمین اور وہاں اپنے کام سے روزانہ جانے آنے والے عوام کے اندر خوف اور دہشت پیدا ہوگئی ہے۔