ہوناور کے ٹونکا میں ماہی گیروں پر ظلم وستم - کونکنی کھاروی مہا جنا سبھا نے کی مذمت
ہوناور 3 / فروری (ایس او نیوز) آل انڈیا کونکنی کھاروی مہا جنا سبھا کے صدر موہن باناولیکر اور جنرل سیکریٹری کرشنا تانڈیل نے کاسرکوڈ ٹونکا میں پرامن طریقے پر احتجاج کر رہے ہیں بے گناہ ماہی گیروں پر ظلم و ستم کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کی کڑی مذمت کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پچاس سال قبل سمندری کٹاو کی وجہ سے ملّو کوروا گرام غرقاب ہونے کی وجہ سے بے گھر ہونے والے ماہی گیر کاسرکوڈ ٹونکا میں بس گئے تھے ۔ سرکاری افسران کے لئے ایسے غریب ماہی گیروں کو اس جگہ پر قانونی حق دیتے ہوئے آر ٹی سی فراہم کرنا اب تک ممکن نہیں ہو سکا ۔ اس سے پہلے ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ضلع ڈی سی، محکمہ ریوینیو کے افسران، محکمہ بندرگاہ کے افسران اور ماہی گیروں کی مشترکہ میٹنگ میں اُس وقت بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر نے دو مہینے کے اندر آر ٹی سی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ لیکن آج تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا ہے ۔ مگر کہیں دوسرے مقام سے آنے والی نجی کمپنی کا ساتھ دینے کے لئے زبردست پولیس بندوبست کے ساتھ کڑی دھوپ میں کھڑے ہو کر ہائی ٹائڈ لائن کی نشاندہی کے لئے سروے کے بہانے ماہی گیروں کو اپنی جگہ سے محروم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایچ پی پی ایل کمپنی کو 93 ایکڑ زمین مہیا کرواتے ہوئے سوکھی مچھلی کا کاروبار کرنے والے غریبوں کو وہاں سے بھگانے کا کام کیا جا چکا ہے ۔ اب ہائی ٹائڈ لائن سروے کے بہانے ماہی گیروں کو وہاں بھگانے چلے ہیں ۔ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ حالات ناقابل برداشت ہونے کے بعد پربشمول خواتین امن احتجاج پر اترے ہوئے مظاہرین پر کئی قسم کی دفعات کے تحت کیس درج کرتے ہوئے گرفتار کرنا اور جیلوں میں بند کرنا کہاں کا انصاف ہے ؟
کھاروی مہا جنا سبھا کے لیڈروں نے کہا کہ خود ماہی گیری کے پیشے وابستہ رہنے اور ماہی گیروں اور خاص کر ہمارے سماج سے قربت رکھنے والے ریاستی وزیر برائے بندرگاہ و ماہی گیری منکال وئیدیا پر ہم لوگوں کو بھاری اعتماد اور فخر ہے ، اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ وہ کسی کی قیمت پر ہمارے ماہی گیروں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے ۔ جلد ہی اس مسئلے کو حل کرنے کے علاوہ تمام گرفتار شدہ ماہی گیروں کی رہائی کے لئے کارروائی کریں گے ۔ اس ضمن میں آل انڈیا کونکنی کھاوری مہا جنا سبھا کا وفد وزیر موصوف سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم سونپ رہا ہے ۔