بھٹکل نیترانی جزیرے کے قریب دکھائی دیں 'کیلّر وھیل' مچھلیاں
بھٹکل 17 / جنوری (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشور سے نیترانی جزیرے کی طرف جانے والے سیاحوں کے لئے اس وقت ایک دلکش نظارہ دیکھنے کو ملا جب اچانک گہرے سمندر میں دو 'کیلّر وھیل' مچھلیاں ڈبکیاں لگاتی اور ابھرتی ہوئی کشتی کے قریب سے گزریں۔
خیال رہے کہ بھٹکل کے قریب سمندر میں آج سے دو سال قبل یہاں پر 'بلین وھیل' دکھائی دی تھی لیکن کیلّروھیل مچھلیوں کا گروہ پہلی بار دیکھا گیا ہے جسے سیاحت کے فروغ کے لئے ایک خوش آئند بات مانا جا رہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جب سیاحوں کا ایک قافلہ کشتی پر اسکوبا ڈائونگ کے لئے نیترانی جزیرے کی طرف جا رہا تھا ۔ نیترانی ایڈوینچر کلب کے گنیش ہریکنترا عرف نیترانی گنیش نے بتایا کہ " اچانک دو وھیل مچھلیاں نظر آئیں اور تقریباً آدھے گھنٹے تک وہ کشتی کے آس پاس رہیں ۔
ایک مقامی بایولوجسٹ نے بتایا کہ " یہ سالانہ معمول ہے ۔ یہ مچھلیاں جنوبی خلیج بنگال اور مغربی بحیرہ عرب کے درمیان اپنی ہجرت کے راستے پر ہوتی ہیں ۔ گزشتہ سال مارچ اور دسمبر کے اوائل میں یہ مچھلیاں جنوبی مہا راشٹرا، منگلورو، اڈپی، لکشدیپ، مینیکوئی اور اب مرڈیشور کے پاس نظر آئی ہیں ۔"
ایک اور مرین بایولوجیسٹ نے بتایا کہ وھیل مچھلیاں شمال کی طرف سفر کر رہی ہیں اور پہلی بار مرڈیشور کے قریب دکھائی دی ہیں۔ ان دو مچھلیوں میں ایک نر اور ایک مادہ ہوسکتی ہیں۔ انہیں کیلّر وھیل بھی کہا جاتا ہے اور یہ بہت ہی زیادہ جارحانہ ہوتی ہیں۔ ان کی غذا میں تین سے زیادہ سمندری جاندار ہوتے ہیں جن میں ڈولفین، شارک اور سیلس بھی شامل ہیں۔ لیکن ان وھیل مچھلیوں کی طرف سے کسی انسان پر حملہ ہونے کے معاملے سامنے نہیں آئے۔" جبکہ کچھ سیاحوں نے غوطہ خوری کے مقام پر وھیل مچھلیاں نظر آنے سے فکرمندی کا اظہار کیا ۔ نیترانی گنیش نے بتایا کہ یہ مچھلیاں بالکل نیترانی کے قریب نہیں تھیں۔ مگر مرڈیشور سے نیترانی جانے کے راستے پر نظر آ ئیں تھیں۔ انہیں دیکھ کر سیاح بڑی خوشی اور جوش کا مظاہرا کرنے لگے۔