بھٹکل:کرونا وائرس متاثرین کی تعداد کے اعتبار سے کیا ضلع شمالی کینرا ریاست میں پہلے نمبر پر آ جائے گا؟ 54 کی رپورٹ آنی باقی ہے
بھٹکل ،30؍مارچ (ایس او نیوز) ساحلی علاقے میں شدت کی گرمی کی وجہ سے کورونا وائرس کی وباء زیادہ پھیلنے کے امکانات ویسے تو کم ہیں، لیکن ریاستی سطح پر کورونا متاثرین کی تعدادکا جائز ہ لیا جائے تو بھٹکل کے پائے گئے مریضوں کی وجہ سے ضلع شمالی کینرا کا نمبرسر فہرست آنے کے امکانا ت پیدا ہوگئے ہیں۔
وزیر اعظم کی طرف سے جو لاک ڈاؤن کی ہدایت دی گئی ہے اس پر پوری طرح عمل کرنااور آپسی سماجی رابطے سے دوررہنا ضروری ہے۔ اسی صورت میں 14اپریل تک کورونا کی وباء کوقابو میں لایا جاسکے گا۔بصورت دیگر اس لاک ڈاؤن کی مدت کو 30اپریل تک بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا خیال یہ ہے کہ کورونا وائرس شدید گرم ماحول میں زیادہ دیر پنپ نہیں سکتا۔ اس پہلو سے دیکھا جائے تو ساحلی علاقے میں اس وباء کا خاتمہ جلد ہوجانا چاہئے، کیونکہ ساحلی علاقوں میں اس وقت درجہ حرارت 35ڈگری سیلسیس تک چڑھ چکا ہے۔دنیا کے دوسرے مقامات پر جہاں جتنا سرد ماحول ہے وہاں یہ وبا ء زیادہ تیزی سے پھیلی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کووِڈ 19کے معاملات 8ڈگری سیلسیس اور اس سے بھی کم والے درجہ حرارت میں بہت بڑی تعداد میں سامنے آئے ہیں۔
ضلع شمالی کینرا میں درجہ حرارت تیز ہونے کے باوجود بھی بیرونی ممالک سے واپس لوٹنے والے اپنے ساتھ اس مرض کو لانے کا سبب بن رہے ہیں، جس پر قابو پانے کے لئے کسی بھی قسم کی غفلت نہیں برتی جانی چاہیے۔اوران لوگو ں کا خودکو سماجی رابطے سے منقطع نہ کر نا بڑی مصیبت بن سکتا ہے۔
اس وقت ضلع میں کورونا متاثرین کی تعداد 8ہے جس میں ایک مریض کا پتہ مینگلور وینلاک اسپتال میں ایڈمٹ ہونے کے بعد چلا ہے ، اسی طرح 54افراد کے گلے سے لیے گئے تھوک کے نمونوں کی جانچ رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ اور تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس میں سے 52مشتبہ افراد بھٹکل کے باشندے ہیں۔اور یہی ایک خطرناک پہلو ہے کہ کہیں ان افراد کی وجہ سے کورونا کی وباء مزید نہ پھیل جائے۔
جن مشتبہ افراد کی رپورٹ آنی باقی ہے،وہ سب 20مارچ کے بعدبیرون ملک سے لوٹنے لوگ ہیں۔اگرخدانخواستہ ان 52افراد میں سے کچھ لوگوں کی رپورٹ بھی پوزیٹیو آگئی تو بہت ہی خطرناک بات ہوگی، کیونکہ پھر ان لوگوں کے گھروالوں،آس پاس رہنے والوں، ملاقاتیوں اور گھومنے پھرنے کی جگہوں پر ان کے ذریعے وائرس پھیلنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔اس طرح مشتبہ اور متاثرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔اور ضلع شمالی کینرا جو اس وقت کورونا وباء کے معاملے میں ریاست میں دوسرے نمبر پر ہے، کہیں وہ پہلے نمبر پر نہ آجائے۔اللہ کرے کہ ایسا نہ ہواور یہ وباء جلدسے جلد قابو میں آجائے۔