ساحلی کرناٹکا میں اخلاقی پولس گیری کے نام پر ہورہی غنڈہ گردیوں پرنکیل کسنے کا کام شروع؛ کیا غنڈہ عناصر کے خلاف کاروائی ہوگی ؟
منگلورو، 16/جون (ایس او نیوز/ایجنسی) ساحلی کرناٹک میں اخلاقی پولس گیری کے نام پر ہونے والی غنڈہ گردیوں پر نکیل کسنے کی تیاریوں کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن کیا واقعی ایسے غنڈہ عناصر کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کیونکہ اخلاقی پولس گیری کے نام پر ہوئے والی غنڈہ گردیوں کی وارداتیں ساحلی اضلاع بالخصوص اُڈپی اورمینگلور میں نئی نہیں ہیں۔ لیکن اِس بارحکومت نے ایسی کاروائیوں پرلگام کسنے کے لئے اینٹی کمیونل وِنگ قائم کرتے ہوئے اپنا کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
منگلورو کے پولیس کمشنر کلدیپ کمارجین نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کے وزیرداخلہ جی پرمیشور کی ہدایت پر دو دن قبل جو وِنگ تشکیل دی گئی ہے اس کی قیادت سٹی اسپیشل برانچ انسپکٹرشریف کو سونپی گئی ہے جبکہ ٹیم کی نگرانی اسسٹنٹ پولیس کمشنر پی اے ہیگڑے کریں گے۔ اے سی پی ہیگڑے ڈائریکٹ پولیس کمشنرکورپورٹ کریں گے۔ منگلورو پولیس کمشنرنے یہ بھی بتایا کہ وِنگ سبھی فرقہ وارانہ معاملوں میں ملزم اشخاص کی نگرانی کرے گی۔ ان کی سرگرمیوں پرنظر رکھی جائے گی اور یہ یقینی بنایا جائے گا کہ معاملے کے متاثرین کو پریشانی نہ ہونے پائے۔
پولس کمشنر نے بتایا کہ یہ ٹیم گزشتہ 10 سالوں میں سامنے آئے ہوئے قریب 200 معاملوں کی نگرانی کرے گی۔ مزیدبتایا کہ ٹیم کسی بھی ایسے معاملے پر نظر رکھے گی جو فرقہ وارانہ تشدد، نفرت پھیلانے والی تقاریر،اخلاقی پولس گیری کے نام پر غنڈہ گردی، سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے اور گائے چوری کو فروغ دینے کے معاملات پر نظررکھے گی۔ اس سلسلے میں کسی بھی طرح کا معاملہ پیش آنے کی صورت میں عوام الناس سے کہا گیا ہے کہ وہ پہلے متعلقہ علاقہ کے پولس تھانہ میں معاملہ درج کرے، جہاں سے یہ معاملہ اینٹی کمیونل وِنگ کو منتقل کر دیا جائے گا اور پھر یہ وِنگ۔ اپنی کارروائی شروع کرے گی۔