پرجول ریونا معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہیئے : سابق وزیر اعلی بسواراج بومئی
بنگلورو، 13/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے سابق وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اتوار کے روز ایم پی پرجول ریوناکیس میں جاری خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تحقیقات کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا اور منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر بومئی نے ایس آئی ٹی کے انتظام پر کھل کر تنقید کی اور ہاسن کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریوننا کے معاملے میں مخبروں کو گرفتار کرنے اور ملزمین کی گرفتاری میں اہم تاخیر کا حوالہ دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحقیقات کی موجودہ سمت پٹڑی سے اتر گئی ہے اور اسے فوری طور پر سی بی آئی کے دائرہ اختیار میں بھیجنے کی ضرورت ہے ۔مسٹر پرجول کے معاملے میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے مسٹر بومئی نے کیس سے وابستہ تمام افراد کی مکمل تفتیش کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے جانچ کے عمل میں شفافیت اور جامعیت کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے سی بی آئی انکوائری کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔