پرجول ریونا معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہیئے : سابق وزیر اعلی بسواراج بومئی

Source: S.O. News Service | Published on 13th May 2024, 1:19 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 13/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے سابق وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اتوار کے روز ایم پی پرجول ریوناکیس میں جاری خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تحقیقات کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا اور منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔

میڈیا  سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر بومئی نے ایس آئی ٹی کے انتظام پر کھل کر تنقید کی اور ہاسن کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریوننا کے معاملے میں مخبروں کو گرفتار کرنے اور ملزمین کی گرفتاری میں اہم تاخیر کا حوالہ دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحقیقات کی موجودہ سمت پٹڑی سے اتر گئی ہے اور اسے فوری طور پر سی بی آئی کے دائرہ اختیار میں بھیجنے کی ضرورت ہے ۔مسٹر پرجول کے معاملے میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے مسٹر بومئی نے کیس سے وابستہ تمام افراد کی مکمل تفتیش کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے جانچ کے عمل میں شفافیت اور جامعیت کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے سی بی آئی انکوائری کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...