اُڈپی سرکاری کالج میں حجاب کا مسئلہ ابھی تک نہیں ہوا حل؛ مسلم لڑکیاں ابھی تک کلاس روم سے باہر ہی پڑھائی کرنے پر مجبور
اُڈپی 13/ جنوری (ایس او نیوز) پچھلے کچھ دن قبل یہاں کے فرسٹ گریڈ سرکاری ویمنس کالج میں مسلم لڑکیوں کے جحاب پہننے پر جو تنازع کھڑا ہوا تھا اس کا حل ابھی تک نہیں نکلا ہے ۔
ایک طرف کالج انتظامیہ نے حجاب کے ساتھ لڑکیوں کو کلاس روم میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے تو دوسری طرف حجاب پہننے والی مسلم لڑکیاں کلاس روم سے باہر ورانڈے میں اور سیڑھیوں پر بیٹھ کر اپنی پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھنے پر مجبور ہوگئی ہیں ۔
خیال رہے کہ سرکاری کالج کے پرنسپال نے مسلم لڑکیوں کے حجاب کے ساتھ کلاس روم آنے پر پابندی لگائی تو اس کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا اور پرنسپال کے ساتھ بات چیت کا راستہ بھی اپنایا گیا۔ لیکن پرنسپال کی طرف سے اپنے فیصلہ پر اڑے رہنے کے بعد اسکول انتظامیہ اور مقامی ایم ایل اے رگھو پتی بھٹ نے بھی پرنسپال کے فیصلہ کو درست قرار دیا ۔ دوسری طرف غیر مسلم طلبہ نے بھی حجاب کی مخالفت میں زعفرانی شال اوڑھ کر کلاس روم میں داخل ہونے کی ضد کرنے لگے ۔ جس کے بعد حجاب کے ساتھ آنے والی مسلم لڑکیوں کے لئے کلاس روم کے دروازے بند ہوگئے ۔
حالانکہ یہ معاملہ ملکی سطح پر میڈیا کی سرخیوں میں آگیا تھا لیکن نتیجہ جو مسلم لڑکیوں کے موقف کے خلاف تھا وہی اب بھی باقی ہے ۔ اب یہ لڑکیاں کلاس روم سے باہر بیٹھ کر پڑھائی کر رہی ہیں اور امید لگائے بیٹھی ہیں کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔