بھٹکل 3؍اکتوبر (ایس او نیوز) اپنے مطالبات کی مانگ لے کر گذشتہ سات دنوں سے کام کاج بند کرکے گھر پر رہنے والے محکمہ ہیلتھ کے ڈاکٹرس، نرس اور دیگر اسٹاف نے آج سنیچر کو بھٹکل تحصیلدار دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور حکومت کی جانب سے خاموشی برتنے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سرکار کے نام بھٹکل تحصیلدار روی چندرا کی معرفت میمورنڈم پیش کیا۔
بھٹکل سرکاری اسپتال سمیت شرالی سرکاری اسپتال کے اسٹاف جن میں نرس، بی یو ایم ایس ڈاکٹرس اور سرکاری اسپتال کے دیگر اسٹاف بھی شامل ہیں کڑی دھوپ کی پروا نہ کرتے ہوئے تحصیلدار دفتر کے باہر دھرنے میں شریک ہوئے اور سرکار پرزور دیا کہ وہ ان کے مطالبات کو قبول کرے۔
میمورنڈم میں محکمہ صحت، محکمہ طبی تعلیم اور نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت ٹھیکے کی بنیاد پر خدمات انجام دے رہے ہیلتھ ورکروں نے اپنی تنخواہ اور دوسری مراعات کے سلسلے میں 14اہم مطالبات پورے ہونے تک 26 ستمبر سے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن تاحال ان کی مانگیں پوری نہ ہونے اور سرکار کی طرف سے اس پر کوئی توجہ نہ دینے کی وجہ سے ناراض ان اہلکاروں نے آج سے دھرنے پر بیٹھنےکا فیصلہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ بھٹکل میں تحصیلدار دفتر کے باہر ان ہڑتالی اہلکاروں کی طرف سے روزانہ صبح 10.30بجے سے دوپہر 1بجے تک دھرنا دیاجائےگا اور یہ سلسلہ ملازمین کی مانگیں پوری ہونے تک جاری رہے گا۔
کرناٹکا اسٹیٹ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفئیر ملازمین یونین کی بھٹکل یونٹ کے صدر ڈاکٹر کوسوگُرو، سکریٹری اننت موگیر سمیت دیگر اراکین مالانائک، شوبھا ہری کانت، ڈاکٹر رکشیتھ، ڈاکٹر پلوّی، ڈاکٹر سواتی اُدیاور، ڈاکٹر چیتن اور محکمہ ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے کئی دیگر لوگ موجود تھے۔