اقلیتوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام؛ اُترکنڑا کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کی درخواست عدالت میں مسترد
بنگلورو10نومبر(ایس او نیوز) متنازعہ بیانات سے امن میں خلل ڈالنے والے بی جے پی رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب بنگلور میں عوامی نمائندوں کی خصوصی عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔ اُترکنڑا سے ہندوتوا کے نام پر جیت درج کرنے والے اقلیتوں کے خلاف بھاشن دینے والے آننت کمار ہیگڈ ے وہی ہیں جنہوں نے اسلام مخالف بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک اسلام رہے گا، دہشت گردی رہے گی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کریمنل مقدمات کی سماعت کی خصوصی عدالت کے جج رام چندر ڈی پدار نے اقلیتوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے والے بیان کی پاداش میں درج مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے اننت کمار ہیگڈے کی درخواست مسترد کردی۔ مذہبی جذبات مجروح کئے جانے کے الزامات سے بری کرنے کی درخواست اننت کمار نے کی تھی۔
ذرائع سے نے بتایا کہ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے 16/نومبر کو شنوائی کی تاریخ طے کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر اننت کمار ہیگڈے نے سرسی کے منکی پولیس تھانہ کی مضافات میں بی جے پی امیدوار کی حمایت میں انتخابی مہم کے دوران اشتعال انگیز بیان دیا تھا۔ ہیگڈے کے اس بیان میں بہت ساری ایسی اشتعال انگیز باتیں تھیں جس سے اقلیتوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا تھا۔ اس بیان کی پاداش میں اننت کمار ہیگڈے کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور ہندوستانی فوجداری دفعات کے تحت کریمنل مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔