بھٹکل میں ہزاروں فوریسٹ اتی کرم داروں نے ڈپٹی کمشنر کے نام سونپی تکرار عرضی :سالہا سال سے اتی کرم زمین پر رہنے والوں کو منظوری دینے کا مطالبہ
بھٹکل:19؍فروری(ایس اؤ نیوز) فوریسٹ حقوق قانون کے تحت داخل کی گئی عرضیوں کو قانونی دعوے کے مطابق منظوری دینے کی کارروائی کو فوری طور پر انجام دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جنگلاتی زمینات کے اتی کرم داروں نے بدھ کو بھٹکل کرکٹ اکیڈمی میدان میں زوردار مہم چلائی، جس میں پانچ ہزار کے قریب آتی کرم داروں نے انفرادی طور پر جمع ہوکر تحصیلدار کی معرفت ڈپٹی کمشنر کے نام اپنی عرضیاں جمع کیں۔
آتی کرم ہوراٹا سمیتی کےضلعی صدر ایڈوکیٹ رویندر نائک کی قیادت میں چلی مہم میں بھٹکل کے کئی دیہاتوں سے اتی کرم داروں نے عرضیاں داخل کیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈوکیٹ رویندرا نائک نے بتایا کہ اتی کرم داروں کو 3نسلوں پرمشتمل دستاویزات سونپنے کےلئے دباؤ ڈالا جارہاہے۔حالانکہ فوریسٹ حقوق قانون کے تحت متعینہ دستاویزات کو بطور ثبوت کے لئے دبائو نہیں ڈالا جاسکتا۔اس کے علاوہ مرکزی پچھڑی ذات کی وزارت نے کہا ہےکہ 25برسوں سے آتی کرم کی ہوئی زمینات کے انفرادی دستاویزات کو دیکھے بغیر فوریسٹ اتی کرم دار وں کی رہائش کی تصدیق کی جائے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ آتی کرم داروں کی جانب سے ضلع اُترکنڑا سے 85757عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس میں سے ضلعی انتظامیہ نے 74220عرضیوں کو رد کردیا، رویندرا نائک نے اس طرح کی کاروائی پر ہمیں سخت اعتراض ہے، جس کی وجہ سے ہم ضلع بھر میں تکرار عرضیاں درج کرنےکی مہم چلارہے ہیں۔
رویندرا نائک نے بتایا کہ قانون کے مطابق ہم نے اپنی عرضیوں کو تحصیلدار کی معرفت جمع کراتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ان عرضیوں کو قبول کرتے ہوئے سالہا سال سے رہتے آرہے جنگلاتی آتی کرم زمینات کو منظوری دلائیں۔
تکرار عرضیوں میں گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتےہوئے کہاگیا ہے کہ متعینہ دستاویزاتی ثبوت کے لئے دباؤ ڈالنا غیر قانون ہے۔ آتی کرم داروں نے تکرار عرضی میں کہا ہے کہ قانون کے مطابق زبانی اور اعلانیہ رہائشی ثبوت کو قبول کرتے ہوئے منظوری فراہم کی جائے۔
اس موقع پر ضلع کمیٹی کے دیوراج گونڈ، پانڈورنگا نائک، سید علی ، مادیو نائک، عبدالکریم ، دتانائک، نارائن مراٹھی ، ارشاد وغیرہ موجود تھے۔
اتی کرم داروں کی تکرار عرضیوں کو وصول کرنے کے لئے مقامی تحصیلدار کی قیادت میں 10کاؤنٹر لگائے گئے تھے۔ جہاں محکمہ تحصیل کے عملہ نے عرضیوں کو وصول کیا۔ پولس کا بھی مناسب بندوبست کیا گیا تھا۔