اُترکنڑا کے سرسی تک بھی پہنچ گئی کووِڈ 19کی وباء۔ 9/افراد ہوگئے متاثر۔ عوام کے اندر دوڑ گئی خوف کی لہر
بھٹکل /سرسی 21/مئی (ایس او نیوز) سرسی میں کوروناوباء کی جو دستک اپنے تعلقہ میں محسوس کررہے تھے وہ حقیقت میں بدل گئی ہے اور آج وہاں پر 9افراد اس مرض سے متاثرہ پائے گئے ہیں۔ کچھ دن پہلے بیرون ریاست سے جو لوگ واپس لوٹے تھے ان سب کو سرکاری طور پر کوارنٹین کرکے ان سب کے گلے کے تھوک کا نمونہ جانچ کے لئے روانہ کردیا گیا تھا۔ پتہ چلا ہے کہ ان میں سے 9افراد کی رپورٹ پوزیٹیو آئی ہے۔ اس کے علاوہ مزید 20لوگوں کی رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ اب تک سرسی، سداپور، ہلیال اور انکولہ تعلقہ کو چھوڑکر شمالی کینرا کے دیگر تعلقہ جات میں کورونا کا کھاتہ کھل چکا تھا۔ آج کی تازہ رپورٹ کے ساتھ سرسی میں بھی اس کا آغاز ہوگیا ہے۔ سرسی کے لوگ بیرون ضلع سے آنے والے افراد کی وجہ سے پہلے سے ہی اس خوف میں مبتلا ہوگئے تھے کہ کہیں یہ وباء ان کے شہراورمضافات میں پھیل نہ جائے۔ اب تک وہاں پر کوئی معاملہ سامنے نہ آنے سے جو لوگ بے فکر ہوکر گھوم پھر رہے تھے اب ان کی نیند یں حرام ہونے لگی ہیں۔اس کے ساتھ یہ بھی محسوس ہورہاہے کہ پچھلے کچھ دنوں تک ضلع شمالی کینرا میں صرف بھٹکل کے اندر اس وباء کے متاثرین کی تعداد زیادہ نکلنے کی وجہ سے بقیہ تعلقہ جات میں بھٹکل والوں سے جو خوف اور دوری کا ماحول پیدا ہوگیاتھا اب خود ان کے اپنے شہروں میں وباء کی دستک کے بعد انہیں احساس ہوجائے گا کہ مرض کوئی علاقہ، سماج اور طبقہ دیکھ کر نہیں آتا۔ یہ ایک وباء ہے جس کا مقابلہ سب کو مل جل کر کرنا ہے۔
دوسری طر ف عوام کی طرف سے اس خیال کا بھی اظہار کیاجارہا ہے کہ جب وباء شہروں میں نہیں پہنچی تھی اس وقت سرکاری طور پر دروازوں پر قفل لگاکر لوگوں کو بندرہنے اور کوروناسے دور رکھنے کی کوشش کی گئی تھی۔لیکن جب وباء چاروں طرف پھیل چکی ہے تو سرکار کی طرف سے گھروں کے دروازے کھول کر مرض کو اندر آنے کی دعوت دی جارہی ہے۔لوگ اس پس منظر میں یہ سوال بھی کررہے ہیں کہ کیا اس کٹھن مرحلے پر کسی لابی کے دباؤ میں آکر بسوں کو سڑکوں پر اتارنے کی کیا ضرورت تھی؟ جبکہ ماہرین کہہ رہے ہیں کہ سرد موسم میں اس وائرس کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔اب جلد ہی ملناڈ سمیت ساحلی علاقے میں مانسون شروع ہونے والا ہے۔ ایسے میں لاک ڈاؤن کی بندشیں اس قدر کم کرنے سے لوگ دوسرے متاثرہ مقامات سے سفر کرکے ان علاقوں میں پہنچیں گے جہاں یہ مرض نہیں ہے۔ پھر انہیں گھروں میں کوارنٹین کرنے پر ا ن میں سے بہت سے افراد بے پروئی کا مظاہرہ کریں گے اور دوسروں تک مرض پھیلانے کاسبب بن جائیں گے۔اور ایسی شکایتیں پہلے سے مل بھی رہی ہیں۔ ان حالات میں حکومت کے فیصلے اور احکام پر سوال اٹھنا فطری بات ہے۔