نئی دہلی 14 جنوری (ایس او نیوز/اے این آئی) دبئی سے انڈیا آنے والی دوایمریٹس کی پروازیں آپس میں ٹکرانے سے بال بال بچ گئیں۔ یہ معاملہ گزشتہ 9 جنوری کا ہے، لیکن آج جمعہ کو سامنے آیا ہے۔۔
پتہ چلا ہے کہ واقعے کے بعد یو اے ای کی ایوی ایشن انویسٹی گیشن باڈی دی ایئر ایکسیڈنٹ سیکٹر نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ دبئی ایئرپورٹ کے ایک ہی رن وے پر ہندوستان جانے والی دونوں پروازوں کو پانچ منٹ کے وقفے میں ٹیک آف کرنا تھا، لیکن دونوں ہوائی جہاز ایک ہی وقت پر رن وے پر آگئے تھے۔ تاہم ٹیک آف کو فوری طور پر روک دیا گیا اور سینکڑوں جانیں بچ گئیں۔
دبئی سے حیدرآباد کی فلائٹ EK-524 کے ٹیک آف کا وقت رات 9:45 بجے مقرر کیا گیا تھا، لیکن اسی وقت دبئی سے بنگلور جانے والی فلائٹ کا بھی ٹیک آف ہونا تھا۔ بدقسمتی سے یہ دونوں طیارے ٹیک آف کے دوران ایک ہی رن وے پر آگئے۔
ایمریٹس کے فلائٹ شیڈول کے مطابق دونوں پروازوں کی روانگی کے اوقات میں پانچ منٹ کا وقفہ تھا۔ مگر دونوں ایک ساتھ رن وے پر پہنچ گئے تھے۔ واقعے کے بارے میں جانکاری رکھنے والے ایک شخص نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو پورےمعاملے سے آگاہ کرایا جس کے بعد معاملہ سامنے آیا۔
'دبئی-حیدرآباد EK-524 پرواز 30R رن وے سے ٹیک آف کے لیے رفتار پکڑ رہی تھی جب عملے نے دیکھا کہ ایک طیارہ اسی سمت سے تیز رفتاری سے آ رہا ہے۔ ایسے میں اے ٹی سی نے حیدرآباد جانے والے طیارے کو فوری طور پر ٹیک آف کرنے سے روک دیا جس کے بعد ہوائی جہاز نے پوری احتیاط کے ساتھ اپنی رفتار کم کردی اور ٹیکسی وے کے ذریعے رن وے سے باہر نکل گیا۔ ایمریٹس کی ایک اور پرواز EK-568، جو دبئی سے بنگلور جا رہی تھی، کو بھی رن وے 30R سے ہی ٹیک آف کرنا تھا۔ اے ٹی سی کی مداخلت کے بعد بنگلور جانے والے ایمریٹس طیارے کو ٹیک آف کرنے کے لئے کہا گیا جبکہ حیدرآباد جانے والی فلائٹ نے چند منٹ بعد ٹیک آف کیا۔
متحدہ عرب امارات کی ہوائی جہاز کی تحقیقاتی تنظیم، ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن سیکٹر (اے اے آئی ایس) نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اسے سیکورٹی کی سنگین غلطی قرار دیا گیا ہے۔ ایمریٹس ایئر نے اے این آئی کے ساتھ بات چیت میں اس واقعہ کی تصدیق کی ہے اور اسے سیکورٹی کے لحاظ سے ایک بڑی کوتاہی قرار دیا ہے۔
ایمریٹس ایئر کے ترجمان نے اے این آئی کو بتایا کہ یہ واقعہ '9 جنوری کا ہے جب EK524 فلائٹ کو ایئر ٹریفک کنٹرول (ATC) نے ٹیک آف سے روک دیا اور یہ کامیابی سے ہوا۔ اس دوران طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ترجمان نے بتایا کہ طیارے کے عملے کے خلاف اندرونی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق سیفٹی ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم اس واقعے کے بعد معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔
ایوی ایشن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق حادثہ ہوتے ہوتے بچ گیا۔ ظاہری طور پر حیدرآباد جانے والی فلائٹ کوٹیک آف رد کرنے کا حکم دیا گیاتھا، اُس وقت ہوائی جہاز رن وے سے 2600 فٹ نیچے چلا گیا تھا اور 130 سمندری میل کی رفتار تک پہنچ گیا تھا۔ اچھی بات یہ رہی کہ جہاز کے پائلٹ جہاز کو اُس کی تیزی کی شدت کو دھیما کرنے میں کامیاب رہے۔