بھٹکل:5/اپریل (ایس او نیوز) اترکنڑا اور اُڈپی اضلاع میں تجارت اور سیاحت کوجدید ذرائع سے ترقی دے کر اس کو مزید فروغ دینے کے لئے بھٹکل سے بالکل قریب پڑوسی علاقہ بیندور تعلقہ کے اوتینانی مقام پربین الاقوامی سہولیات سے آراستہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے ایک نیا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے اور خبر ملی ہے کہمنصوبے کے لئے ضروری زمین کی تلاش کرتے ہوئے اُڈپی ضلع کے تین تعلقہ جات کے تحصیل افسران کی ٹیم نے اوتینانی کو موزوں و مناسب مقام قرار دیا ہے۔ جس کو دیکھتے ہوئے بھٹکل سے صرف 20 کلو میٹر کے فاصلے پر ائرپورٹ تعمیر ہونے کادیرینہ خواب پورا ہونے کی امید نظر آرہی ہے۔
ریاستی دستکاری اور بنیاد ی سہولیات بورڈ کے سرکلر کے مطابق اُڈپی ضلع ڈپٹی کمشنر نے ملٹی ماڈل نیو انٹر نیشنل ائیرپورٹ اور کارگو ہب کی تعمیر کے لئے موزوں ومناسب اور ضروری زمین کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی رپورٹ سونپی ہے۔
خبر ملی ہے کہ اُڈپی ضلع کے پلیمارو اور کارکلا تعلقہ جات کے انّا، مونڈکور،مولڈکا دیہات میں زمین کا جائزہ لیا گیا تھا ،مگر وہاں زرعی زمین اور رہائشی علاقہ کی کثرت سے منصوبے کے لئے زمین نہیں مل سکی تو اوتینانی کا پہاڑی کا جائزہ لیا گیا جس کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ یہ علاقہ ائرپورٹ کے لئے بے حد موزوں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسی مقام پر یعنی اوتینانی میں بحریہ اڈہ تعمیر کرنے کی پیش کش کی گئی تھی بعد میں وہ کاروار منتقل ہواتھا۔ اسی طرح اوتینانی میں سرکاری اور خانگی اشتراک سے ہوائی اڈہ کی تعمیر کی بھی پیش کش کی گئی تھی لیکن نشان زدہ زمین پر گھنے جنگل کی غلط رپورٹ، منصوبے کی تکمیل کے لئے سد راہ بن گئی تھی۔ مگر اب وہی امید دوبارہ جا گ گئی ہے ، ہوائی اڈے اور کارگو ہب کی تعمیر کے لئے دستاویزات کی منتقلی جاری ہے، جس کے نتیجےمیں کافی امیدیں لگائی جارہی ہیں۔
کیا قسمت چمکے گی ؟: بیندور تعلقہ کے پڈووری دیہات کے اوتینانی علاقے کے سروے نمبر 268/1 پر 454.8 ایکڑ، سروےنمبر 241/1پر 1314.87ایکڑ زمین دستیاب ہے ۔اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر نے اپنی رپورٹ میں بورڈ سے کہا ہے کہ وہ محکمہ جنگلات اور محکمہ اراضی و کان کنی سے رائے لیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوتینانی میں 1700ایکڑ زمین دستیاب ہے جہاں کوئی خاص رہائشی علاقہ نہیں ہے، وہاں گھنا جنگل یا قیمتی زمین وغیرہ بھی نہیں ہے، گرچہ دستاویزات میں گھنا جنگل ہونے کی بات درج ہے مگر حقیقت میں وہاں کانٹے دار جھاڑیوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
بھٹکل اور بیندور کے درمیان والے اوتینانی میں اگر ہوائی اڈہ اور کارگو ہب کی تعمیر ہوتی ہے تو نہ صرف اُڈپی، کنداپور، بیندور، شیرور بلکہ بھٹکل ، ہوناور، کمٹہ اور سرسی کے لئے بھی یہ مقام بے حد قریبی ہوگا۔ اس طرح بیرونی ممالک میں بسے ہوئے لاکھوں بھارتیوں کو بہت بڑی سہولت حاصل ہوگی۔ کیونکہ متعلقہ مقامات کے لوگ منگلورو اور گوا ائیر پورٹ جانے اور آنے کے لئے کافی رقم خرچ کرتےہیں اور اُن علاقوں کے ائرپورٹ سے اپنے مقام تک پہنچنے کے لئے تین سے پانچ گھنٹوں کا سفر کرنا پڑتاہے ۔
اگر اوتینانی پہاڑی پر ائرپورٹ تعمیر ہوتا ہے تو گلف میں رہنے والے ہزاروں ساحلی کرناٹکا کے لوگوں کو سفر کرنے میں آسانی ہوگی، اور خاص کر اونچے عہدوں پر ملازمت کرنے والے اکثر لوگوں کو ہر ہفتے اپنے شہر میں آنے کی راہیں کھل جائیں گی۔