بھٹکل: بچوں کے کتاب میلہ کا تیسرا دن؛ بچوں اور سرپرستوں کا ہجوم؛ رات میں ہونے والے مقابلوں میں بھی دیکھی جارہی ہے بچوں کی کثیر تعداد
بھٹکل 5 فروری (ایس او نیوز) بھٹکل نوائط کالونی تعلقہ اسٹڈیم میں منعقدہ سات روزہ بچوں کا کتاب میلہ کے تیسرے دن آج اتوار کو بھی بچوں اور سرپرستوں کی بھیڑ دیکھی گئی۔ یہاں چونکہ بچوں کی دلچسپی اور اُن کو راغب کرنے کے لئے کھیلوں کا الگ ہی شعبہ بھی رکھا گیا ہے اور کم ازکم دوسو روپیوں کی کتابوں کی خریداری پرکھیلنے کا ٹوکن دیا جاتا ہے، بچے اپنی پسند کی کتابیں بھی خرید رہے ہیں اور کھیل کے میدان میں بھی ٹوٹ پڑرہے ہیں۔
موبائل کی دُنیا سے باہر نکال کر کتابوں کی دُنیا کی سیر کرانے کے جس مقصد کو لے کر ادارہ ادب اطفال نے کتابوں کا یہ میلہ سجایا ہے، وہ اس میں کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں۔
ایک جانب کتاب میلہ میں بچوں کی کتابیں دستیاب ہیں وہیں یہاں بڑوں کے لئے بھی دلچسپ اور معلوماتی کتابیں اور ناولس وغیرہ موجود ہیں۔ اُردو کے ساتھ ساتھ انگریزی کتابیں بھی یہاں سے خریدے جاسکتے ہیں۔
اُترپردیش، مہاراشٹرا، نئی دہلی اوردیگر مختلف ریاستوں کے ناشرین اس کتاب میلہ میں شریک ہوئے ہیں انہوں نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ میلہ میں بچے بڑھ چڑھ کر اور اپنی پسند کی کتابیں خریدرہے ہیں، والدین بھی بچوں کو اپنے ساتھ کتاب میلہ کی سیر کرارہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بچپن سے ہی بچوں کو کتابوں کا شوقین بنایا جائے تو کتابوں سے دوری کاسلسلہ ختم کیا جاسکتا ہے اور بچوں میں پڑھنے کا شوق پیدا کیا جاسکتا ہے۔
کتاب میلہ کے کنوینر مولوی عبداللہ غازی ندوی نے بتایا کہ چونکہ دوپہر دو بجے سے شام چھ بجے کا وقت صرف خواتین کے لئے مختص رکھا گیا ہے، بہت بڑی تعداد میں خواتین میلہ میں آرہی ہیں اور ضرورت کی کتابیں حاصل کررہی ہیں۔
جمعہ کی شام کو افتتاح کے بعد سے ہی طلبہ کی بھیڑ کتابوں کے اسٹالزپر نظر آرہی ہے جن میں زیادہ تر بچےچھوٹی چھوٹی کہانیوں کی کتابیں خریدتے دیکھے گئے۔ میلے میں ایک جانب اسکولی طلبہ کا گروپ اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ آرہا ہے وہیں دوسری جانب سرپرست بھی اپنے بچوں کو کتاب میلے کی سیر کرانے لارہے ہیں۔
ایک ناشر سے پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ ’’میلے میں بچوں کی کہانیوں کے تو کئی خریدار آرہے ہیں لیکن تاریخی، اسلامی، علمی ، ادبی اور تحقیقی کتابوں کے خریدارکم ہیں۔ ایک اور دکاندار نے بتایا کہ جو بچے آج دس، بیس اور پچاس روپئے کی کتابیں خریدرہے ہیں کل جب بچوں کو پڑھنے کا شوق پیدا ہوگا تودوسری کتابوں کی طرف بھی ان کا دھیان جائے گا انہوں نے مالیگاوں کی مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جب پہلی بار میلہ لگا تو لوگ قاعدے اور چھوٹی موٹی کتابیں ہی خریدرہے تھے لیکن جب لوگوں میں کتابیں پڑھنے کا شعور جاگا تو آج لوگ کتابوں کی دکانوں میں نظر آتے ہیں جو تاریخی، اسلامی، علمی، ادبی ہر طرح کی کتابیں خریدرہے ہیں۔ انہوں نے ادارہ ادب اطفال کی اس بات کو لے کر ستائش کی کہ انہوں نے بچوں کو ایک نیا پلیٹ فارم دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی یہ میلہ اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
بتاتے چلیں کہ کتاب میلہ میں بعد نماز عشاء بچوں کے مختلف پروگرامس بھی ہورہے ہیں، سنیچر کو یہاں ٹیلنٹ شو ہوا تھا، آج یہاں بچوں کا کوئیز مقابلہ رکھا گیا ہے جس کو لے کر بھی بچے کثیر تعداد میں میلہ میں شریک ہورہے ہیں۔ ان مقابلوں میں بچوں کو انعامات سے بھی نوازا جارہا ہے۔