انتخابات قریب آتے ہی بھٹکل میں پھرآگ لگانے کی کوشش کر رہی ہے بی جے پی؛ تینگنگونڈی فلیگ پول تنازعہ کا کچا چٹھا پیش کرکے کانگریس نے بی جے پی پر سادھا نشانہ
بھٹکل 2 / فروری (ایس او نیوز) بھٹکل بلاک کانگریس نے بی جے پی پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہر الیکشن کے موقع پر لوگوں کے جذبات بھڑکانے اور ووٹروں کو اپنی طرف اکٹھا کرنے کی تیاری کرتی رہی ہے اور اب پارلیمانی الیکشن قریب آتے ہی پھر ایک بار بھٹکل میں آگ لگانے کی تیاری کر رہی ہے ۔
بھٹکل بلاک کانگریس کے صدر وینکٹیش نائیک چتراپور نے پریس کانفرنس میں تینگن گنڈی میں چبوترے کو ہٹانے کی منظوری سے متعلق دستاویزات کے ساتھ بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ 5 فروری 2022 کو مقامی باشندوں نے ہیبلے گرام پنچایت کے علاقے میں ساورکر چبوترا تعمیر کرنے کے لیے پنچایت کو درخواست دی تھی ۔ اسی کے ساتھ جامعہ کالونی میں جمعہ مسجد کے نام کا بورڈ لگانے کے لیے بھی درخواست دی گئی تھی ۔ لیکن ہیبلے گرام پنچایت انتظامیہ نے ویرساورکر چبوترے کی تعمیر کی درخواست نامنظور کردی اور مسلم طبقہ کو جامعہ کالونی نام کا بورڈ لگانے کی اجازت دے دی ۔
وینکٹیش نائک نے کہا کہ اُس وقت ہیبلے گرام پنچایت کا انتظام بی جے پی کے حامیوں کے ہاتھ میں تھا ۔ بھٹکل بی جے پی منڈل صدر اس پنچایت کے رکن تھے۔ بھٹکل ہوناور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کا ہی ایم ایل اے تھا ۔ رکن پارلیمان کا تعلق بھی بی جے پی سے ہی تھا ۔ بی جے پی ریاست میں بھی حکومت چلا رہی تھی ۔ ایسے میں بی جے پی کو ہی یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے اس طرح کا فیصلہ کیوں اور کیسے لیا تھا؟
Bhatkal Congress accuses BJP of stirring unrest, Unveils controversy surrounding flagpole removal
انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی نے تینگن گنڈی میں ویرساورکر کے نام سے منسوب جھنڈے کا چبوترا ہٹانے کو لے کر فساد کھڑا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ ہم سب بھگوا جھنڈے کا احترام کرتے ہیں، لیکن بی جے پی کے ریاستی ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر تینگن گنڈی میں تعمیر کیے گئے کٹے کو ہٹایا جاتا ہے تو وہ لوگ شہر کے تمام سرکلس پر چبوترے بنائیں گے ۔ صرف بی جے پی کے ریاستی ترجمان ہی نہیں بلکہ بی جے پی کا کوئی بھی فرد جو اپنے گھر کے آگے جھنڈا لگانا چاہتا ہے تو اس پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔ مگر جہاں دیکھو وہاں اس طرح بھگوا جھنڈوں کے چبوترے قائم کرتے ہوئے جھنڈے کا وقار ختم نہیں کرنا چاہئے ۔
وینکٹیش نے فقرہ کستے ہوئے کہا کہ ریاستی بی جے پی کے ترجمان ہری پرکاش کونیمنے جیسے باصلاحیت شخص کو کیا اس سرزمین کے قانون کا علم نہیں ہے ؟ کوئی بھی کچھ بول رہا ہے تو آپ کو بھی اسی طرح نہیں بولنا چاہیے ۔
بلاک کانگریس صدر وینکٹیش نائک نے بی جے پی پرسوالات اور الزامات کی بوچھار کرتے ہوئے پوچھا کہ ڈاکٹر چترنجن، پریش میستا معاملوں میں کیا ہوا؟ پریش میستا کی موت جو بی جے پی کی اپنی حکومت کے دور میں ہوئی تھی اسے سی بی آئی نے ایک فطری موت قرار دیا ہے ۔ تم لوگوں نے الیکشن کی وجہ سے پریش میستا کیس سامنے رکھ کر پوری ریاست میں آگ لگا دی تھی ۔ ایک سینئر پولیس افسر کی گاڑی کو آگ لگا دی گئی تھی ۔ غریبوں کے بچے آج بھی عدالت سے گھر تک چکر لگا رہے ہیں ۔ ان کے والدین قرضوں کے بوجھ میں دن گزار رہے ہیں ۔ بی جے پی غریب گھرانوں کے بچوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے ۔ بی جے پی کارکنان سے لے کر سینئر لیڈران تک منافقت کی سیاست کرتے رہے ہیں ۔
وینکٹیش نے اپنی بات جاری رکھتےہوئے کہا کہ سی ٹی روی نے سابق ایم ایل اے سنیل نائک کے گھر میں گوشت کھایا اور مندر میں جا کر کہا کہ ہم نے گوبی کھائی تھی ۔ کارکلا میں بی جے پی ایم ایل اے سنیل کمار نے پرشورام کی مورتی کی تعمیر کے معاملے میں لوگوں کو دھوکہ دیا ۔ ایم پی اننت کمار ہیگڑے مسلمانوں کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں ۔ لیکن بی جے پی کے لیڈران باہر مسلمانوں کے خلاف شور مچاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی، ہندوتوا، تینگن گنڈی کٹے ہٹانے کا معاملہ جو بھی ہو، اس پر کھلی بحث کے لیے آئیں تا کہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ کون ہندوؤں کے حق میں ہے۔ وزیر منکال اور وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مندر اور مٹھ بنایا ہے ۔ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوؤں کے حق میں ہونے کا دعویٰ کرنے والے آپ لوگ کس حد تک ہندوؤں کے حق میں ہیں ۔ بی جے پی کی گندی سیاست کوئی بھی برداشت نہیں کر سکتا ۔
وینکٹیش نائک نے کہا کہ کانگریس نے 5 گارنٹی اسکیمیں نافذ کیں ۔ آپ مزید گارنٹیاں دیں، نافذ کریں اور الیکشن جیتیں ۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ لیکن اسے چھوڑ کر شہر کو آگ لگانے کا کام نہ کریں ۔
اس موقع پر ضلع پنچایت کی سابق صدر جے شری موگیر، سابق نائب صدر راما موگیر، بھٹکل مہیلا کانگریس کی صدر نینا نائک، تعلقہ پنچایت سابق صدر ایشور نائک، اے پی ایم سی کے سابق صدر گوپال نائک، بھاسکر نائک، ضلع سکریٹری وشنو دیوا ڈیگا، عبدالمجید، نارائن نائک یلوڈی کاور، درگاداس موگیر، گنپتی نائک، جٹپا نائک، راجیش نائک، وینکٹ رامن نائک، رمیش نائک، ایشور موگیر، کرشن کمار نائک، ناگیندر نائک وغیرہ موجود تھے ۔