انتخابات قریب آتے ہی بھٹکل میں پھرآگ لگانے کی کوشش کر رہی ہے بی جے پی؛ تینگنگونڈی فلیگ پول تنازعہ کا کچا چٹھا پیش کرکے کانگریس نے بی جے پی پر سادھا نشانہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 2nd February 2024, 7:48 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل 2 / فروری (ایس او نیوز) بھٹکل بلاک کانگریس نے بی جے پی پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہر الیکشن کے موقع پر لوگوں کے جذبات بھڑکانے اور ووٹروں کو اپنی طرف اکٹھا کرنے کی تیاری کرتی رہی ہے اور اب پارلیمانی الیکشن قریب آتے ہی پھر ایک بار بھٹکل میں آگ لگانے کی تیاری کر رہی ہے ۔

     بھٹکل بلاک کانگریس کے صدر وینکٹیش نائیک چتراپور نے پریس کانفرنس میں تینگن گنڈی میں چبوترے کو ہٹانے کی منظوری سے متعلق دستاویزات کے ساتھ بی جے پی  پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ 5 فروری 2022 کو مقامی باشندوں نے ہیبلے گرام پنچایت کے علاقے میں ساورکر چبوترا تعمیر کرنے کے لیے پنچایت کو درخواست دی تھی ۔ اسی کے ساتھ جامعہ کالونی میں جمعہ مسجد کے نام کا بورڈ لگانے کے لیے بھی درخواست دی گئی تھی ۔ لیکن ہیبلے گرام پنچایت انتظامیہ نے ویرساورکر چبوترے کی تعمیر کی درخواست نامنظور کردی اور مسلم طبقہ کو جامعہ کالونی نام کا بورڈ لگانے کی اجازت دے دی ۔ 

    وینکٹیش نائک نے کہا کہ اُس وقت ہیبلے گرام پنچایت کا انتظام بی جے پی کے حامیوں کے ہاتھ میں تھا ۔ بھٹکل بی جے پی منڈل صدر اس پنچایت کے رکن تھے۔  بھٹکل ہوناور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کا ہی ایم ایل اے تھا ۔ رکن پارلیمان کا تعلق بھی بی جے پی  سے ہی تھا ۔ بی جے پی ریاست میں بھی حکومت چلا رہی تھی ۔ ایسے میں بی جے پی کو ہی یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے اس طرح کا فیصلہ کیوں اور کیسے لیا تھا؟ 

Bhatkal Congress accuses BJP of stirring unrest, Unveils controversy surrounding flagpole removal

    انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی نے تینگن گنڈی میں ویرساورکر کے نام سے منسوب جھنڈے کا چبوترا  ہٹانے کو لے کر فساد کھڑا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ ہم سب بھگوا جھنڈے کا احترام کرتے ہیں، لیکن بی جے پی کے ریاستی ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر تینگن گنڈی میں تعمیر کیے گئے کٹے کو ہٹایا جاتا ہے تو وہ لوگ شہر کے تمام سرکلس پر چبوترے بنائیں گے ۔  صرف بی جے پی کے ریاستی ترجمان ہی نہیں بلکہ بی جے پی کا کوئی بھی فرد جو اپنے گھر کے آگے جھنڈا لگانا چاہتا ہے تو اس پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔ مگر جہاں دیکھو وہاں اس طرح بھگوا جھنڈوں کے  چبوترے قائم  کرتے ہوئے جھنڈے کا وقار ختم نہیں کرنا چاہئے ۔ 
    وینکٹیش نے فقرہ کستے ہوئے کہا کہ ریاستی بی جے پی کے ترجمان ہری پرکاش کونیمنے جیسے باصلاحیت شخص کو کیا اس سرزمین کے قانون کا علم نہیں ہے ؟ کوئی بھی کچھ بول رہا ہے تو آپ کو بھی اسی طرح نہیں بولنا چاہیے ۔

    بلاک کانگریس صدر وینکٹیش نائک نے بی جے پی   پرسوالات اور الزامات کی بوچھار کرتے ہوئے پوچھا کہ  ڈاکٹر چترنجن، پریش میستا معاملوں میں کیا ہوا؟  پریش میستا کی موت جو بی جے پی کی اپنی حکومت کے دور میں ہوئی تھی اسے  سی بی آئی نے ایک فطری موت قرار دیا ہے ۔ تم لوگوں نے الیکشن کی وجہ سے پریش میستا کیس سامنے رکھ کر پوری ریاست میں آگ لگا دی تھی ۔ ایک سینئر پولیس افسر کی گاڑی کو آگ لگا دی گئی تھی ۔ غریبوں کے بچے آج بھی عدالت سے گھر تک چکر لگا رہے ہیں ۔ ان کے والدین قرضوں کے بوجھ میں دن گزار رہے ہیں ۔ بی جے پی غریب گھرانوں کے بچوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے ۔ بی جے پی کارکنان سے لے کر سینئر لیڈران تک منافقت کی سیاست کرتے رہے ہیں ۔ 

    وینکٹیش نے اپنی بات جاری رکھتےہوئے کہا کہ سی ٹی روی نے سابق ایم ایل اے سنیل نائک کے گھر میں گوشت کھایا اور مندر میں جا کر کہا کہ ہم نے گوبی کھائی تھی ۔ کارکلا میں بی جے پی ایم ایل اے سنیل کمار نے پرشورام کی مورتی کی تعمیر کے معاملے میں لوگوں کو دھوکہ دیا ۔ ایم پی اننت کمار ہیگڑے مسلمانوں کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں ۔ لیکن بی جے پی کے لیڈران باہر مسلمانوں کے خلاف شور مچاتے ہیں ۔ 

    انہوں نے کہا کہ پالیسی، ہندوتوا، تینگن گنڈی کٹے ہٹانے کا معاملہ جو بھی ہو، اس پر کھلی بحث کے لیے آئیں تا کہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ کون ہندوؤں کے حق میں ہے۔ وزیر منکال اور  وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مندر اور مٹھ بنایا ہے ۔ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوؤں کے حق میں ہونے کا دعویٰ کرنے والے آپ لوگ کس حد تک ہندوؤں کے حق میں ہیں ۔ بی جے پی کی گندی سیاست کوئی بھی برداشت نہیں کر سکتا ۔ 

    وینکٹیش نائک نے کہا کہ کانگریس نے 5 گارنٹی اسکیمیں نافذ کیں ۔ آپ مزید گارنٹیاں دیں، نافذ کریں اور الیکشن جیتیں ۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ لیکن اسے چھوڑ کر شہر کو آگ لگانے کا کام نہ کریں ۔ 

    اس موقع پر ضلع پنچایت کی سابق صدر جے شری موگیر، سابق نائب صدر راما موگیر،   بھٹکل مہیلا کانگریس کی صدر  نینا نائک، تعلقہ پنچایت  سابق صدر ایشور نائک، اے پی ایم سی کے سابق صدر گوپال نائک، بھاسکر نائک، ضلع سکریٹری وشنو دیوا ڈیگا، عبدالمجید، نارائن نائک  یلوڈی کاور، درگاداس موگیر، گنپتی نائک، جٹپا نائک، راجیش نائک، وینکٹ رامن  نائک، رمیش نائک، ایشور موگیر، کرشن کمار نائک، ناگیندر نائک وغیرہ موجود تھے ۔

ایک نظر اس پر بھی

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔