بھٹکل میں فوریسٹ افسران کی ہراسانی کے خلاف اتی کرم داروں کا زبردست احتجاج؛ آفسران جائے وقوع پر نہ پہنچنے پر کچھ دیر کے لئے ہنگامہ آرائی
بھٹکل:10؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز) فوریسٹ افسران اور فوریسٹ کا عملہ تعلقہ بھر میں قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اتی کرم داروں کو پریشان اور ہراساں کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ایسے تمام افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اسی طرح شیموگہ ضلع کے شراوتی جنگلات میں شامل کئے گئے بھٹکل تعلقہ کے فاریسٹ مکینوں کے علاقوں کو فوری طورپر وہاں سے باہر کرنے کا مطالبہ لے کر جمعرات کو ضلع ارینیا بھومی ہوراٹ گاررویدکے (ضلعی جنگلاتی زمین جدوجہد کمیٹی ) کے زیر اہتمام زبردست احتجاجی اجلا س کاانعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے فوریسٹ آفسران کی من مانیوں پر سخت ناراضگی کا اظہارکیا۔
اتی کرم داروں سے خطاب کرتےہوئے فوریسٹ زمینات حقوق ویدیکے کے صدر ایڈوکیٹ اے رویندر نائک نے کہاکہ بھٹکل میں ہزاروں اتی کرم دار کئی نسلوں سے جنگلاتی زمینات پر رہائش پذیر ہیں، ان کے گھر کو نمبر مل چکا ہے، بجلی کنکشن دیا جاچکا ہے ، گھر کے لئے سڑک بنوائی جاچکی ہے، اور اایسے لوگوں کے پاس اُن مکانوں کو چھوڑکر دوسری طرف جانے کے لئے کوئی متبادل مکان نہیں ہے۔ رویندر نائک نے پوچھا کہ اگر ان کو خالی کرنے کے لئے کہاجائے گا تو یہ لوگ کہاں جائیں گے ؟
انہوں نے سوال کیا کہ محکمہ فوریسٹ کا واچ مین اگر اتی کرم زمین پر ہی لاکھوں روپئے کی لاگت سے گھر کی تعمیر کرتاہےتو غریبوں کے لئے ایسی سہولت کیوں نہیں دی جارہی ہے ؟ ،کیا غریب لوگوں کو اپنی زمینات بچانے کے لئے فوریسٹ افسران کی مٹھی گرم کرنی پڑے گی ؟ انہوں نے آفسران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر افسران غنڈہ گردی دکھائیں گے تو انہیں اسی نہج پر ہی جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے فوریسٹ حقوق قانون کی بات کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کے تحت اتی کر م داروں کی تصدیق اور معائنہ کارروائی مکمل ہونےتک رہائش پذیر اتی کرم داروں کو متعلقہ زمین سے نکال باہر نہ کرنےکی وضاحت کھلے الفاظ میں کی گئی ہے۔ ریاستی حکومت اور مرکزی پچھڑی طبقات کی وزارت نے فوریسٹ اتی کرم داروں کو نہ نکالنے کا واضح حکم دے چکے ہیں۔ اس کے باوجود اتی کرم داروں کے قانون کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرکے عوام پر ظلم ڈھایا جارہاہے۔ مزید کہا کہ شراوتی جنگلات کی توسیع کے دوران بھی محکمہ جنگلات نے عوامی رائے لئے بغیر ہی منصوبے کو نافذ کیا گیا، جس سے اتی کرم دار بنیادی حقوق سے محروم ہوگئے ہیں۔
بھٹکل مجلس اصلاح وتنظیم کے سابق صدر مزمل قاضیا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اتی کرم داروں نے جھاڑیوں اور درختوں سے بھرے جنگلات میں اپنے گھروں کی تعمیر نہیں کی ہے بلکہ فوریسٹ کی بنجر زمین پر پچھلے کئی برسوں سے رہتے آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ فوریسٹ حفاظت کے بہانے انہیں نکال باہر کرنا صحیح نہیں ہے۔ جے ڈی ایس لیڈر عنایت اللہ شاہ بندری نے سوال کیا کہ بیرونی ممالک سے آئے تبتیوں کو سیکڑوں ایکڑ زمین عطیہ دی جاتی ہے تو اپنے ہی دیش واسیوں کو آتی کرم زمینات پر رہنے کیوں نہیں دیا جارہا ہے ؟ پانڈونائک نے افتتاحی کلمات پیش کئے۔
کچھ دیر کے لئے ہنگامہ : احتجاج کرتے ہوئے اتی کرم دار لیڈروں نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ فوریسٹ افسران جائے وقوع پر پہنچ کر میمورنڈم کو وصول کریں، مگر جب احتجاجی جلسہ سے سرکل پولس انسپکٹر نے فوریسٹ آفسران سے موبائل پر رابطہ کرنے کی کوشش کی ، مگر کسی سے بھی رابطہ نہ ہوسکا تو احتجاجی مشتعل ہوگئے۔اس موقع پر ویدیکے کے صدر اے رویندرنائک نے پولس آفسران سے کہاکہ اگر آپ کے موبائل کال پر آفسران رابطے میں نہیں آرہے ہیں اور آپ کے کال کی اُن کے پاس کوئی اہمیت نہیں ہے تو پولس آفسران کو بھی چاہئے کہ جب اتی کرم داروں کو نکال باہر کرنے کے لئے محکمہ جنگلات کے آفسران پولس سے تحفظ طلب کرے تو آپ بھی اُن کو تحفظ فراہم نہ کرائیں۔ رویندر نائک نے بعد میں کہاکہ اگر فوریسٹ افسران جائے وقوع پر نہٰیں آتے ہیں تو سبھی احتجاجی اتی کرم دار فوریسٹ دفتر پہنچ کر دھرنا دیں گے ۔ اس دوران کچھ دیر کے لئے حالات ہنگامہ خیز رہے، مگر حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا ، بھٹکل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولس نکھیل اور ڈی وائی ایس پی شنکر جائے وقوع پر پہنچ گئے ۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بعد میں احتجاجیوں سے میمورنڈم وصول کیا۔ ڈائس پر بھٹکل مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر ایس ایم سید پرویز، ہیبلے گرام پنچایت کے نائب صدر سید علی ، دیوراج گونڈا، شبیر کوندن گوڈا، شیوو مراٹھی ، مادیو نائک، فریدہ بانو، ناگرتنا وغیرہ موجود تھے۔