منڈگوڈ میں کورونا کے دو معاملات پوزیٹو آنے کےبعد بڈی گیری اور شیڈلاگُنڈی دیہات مکمل لاک ڈاون؛ کنٹنمنٹ زون قرار
منڈگوڈ 18/مئی (ایس او نیوز/نذیر تاڈپتری) آج منڈگوڈ کے دو لوگوں کی کورونا رپورٹ پوزیٹو آنے کے بعد تعلقہ کے دو دیہاتوں بڈی گیری اور شیڈلاگُنڈی کو کنٹیمنٹ زون میں تبدیل کیا گیا ہے ، جس کے ساتھ دونوں دیہاتوں کو سیل ڈاون کردیا گیا ہے۔ اس بات کی اطلاع سرسی سب ڈیویژن کے اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر ایشور اُلاگڈّی نے دی۔
پیر کو تحصیلدار دفتر میں بلائی گئی آفسران کی میٹنگ کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسسنٹ کمشنر نے بتایا کہ منڈگوڈ میں دو لوگوں کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے پر کسی کو خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے اضلاع یا دوسری ریاست سے اگر کوئی منڈگوڈ میں داخل ہوتا ہے تو عوام کو چاہئے کہ وہ فوری تعلقہ اسپتال میں خبر کریں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ دوسری جگہوں سے کسی بھی پاس یا منظوری کے بغیر بھی آئے ہوں گے یا آسکتے ہیں، ایسے لوگوں کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اُنہیں چاہئے کہ وہ بلا خوف اسپتال پہنچ کر محکمہ صحت کے آفسران سے اپنی جانچ کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری ریاست سے اگر کوئی منڈگوڈ میں آتا ہے تو اُنہیں چوہ دنوں کے کورنٹائن میں رکھا جائے گا، مزید کہا کہ اس بات کی اطلاع تمام لوگوں تک پہنچانی چاہئے اور دیہاتوں میں کورونا کو لے کر ایک بیداری مہم بھی چلانی چاہئے ۔
اسسٹنٹ کمشنر نے کن دو لوگوں کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی ہے، اُس کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ منڈگوڈ تعلقہ کے بڈیّ گیری دیہات کے ایک خاندان کے چار لوگ اور شیڈل گُنڈی دیہات کے دو لوگ مہاراشٹرا سے منڈگوڈ پہنچے تھے، یہاں آتے ہی ان کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے گئے تھے۔ ان میں سے آج پیر کو بڈی گیری دیہات کے آٹھ سالہ لڑکے کی رپورٹ اور شیڈلا گُنڈی دیہات کے 24 سالہ نوجوان کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی ہے۔ اے سی نے بتایا کہ یہ لوگ چونکہ منڈگوڈ پہنچنے کے بعد اپنے گھر وں پربھی گئے تھے اور گھروالوں سے بھی ملے تھے، اس لئے دونوں کورونا سے متاثرہ خاندانوں کے افراد کو کورنٹائن کیا گیا ہے اور تماموں کے تھوک اور خون کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کردئے گئے ہیں۔ اسی طرح دونوں دیہاتوں کو بھی مکمل طور پر سیل ڈاون کیا گیا ہے اور عوام الناس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
اے سی نے بتایا کہ جن دو علاقوں کو کنٹیمنٹ زون میں تبدیل کیا گیا ہے، وہاں لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ کنٹیمنٹ زون کے علاقوں میں ضروری اشیائے خوردنی اور غریب خاندانوں کو کھانے پینے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
اے سی کے بعد سرسی کے ڈی وائی ایس پی جے ٹی نائک نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ باہرکسی بھی علاقہ سے اگر کوئی منڈگوڈ میں آتا ہے تو پھر اپنی جانچ کرانی چاہئے اور سماجی دوری بنائے رکھنا چاہئے۔ اسی طرح چار، پانچ لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے اور اگر ایسا کوئی کرتا ہے تو پھر اُس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
عوام اب اس بات کو لے کر تشویش میں مبتلا ہیں کہ ایک آٹھ سالہ چھوٹا سا لڑکا اپنے والدین یا قریبی رشتہ داروں کے بغیر اکیلا اسپتال میں کیسے رہےگا، اسپتال میں کورنٹائن کے دوران اس کی دیکھ ریکھ کیسے ہوگی ؟
اس موقع پر تحصیلدار شری دھر مُندلمنے، تعلقہ پنچایت ایکزی کوٹیو آفسر پروین کٹی، پولس انسپکٹر ڈاکٹر شیوانند چلوادی، تعلقہ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر ایچ ایف اینگلے، یلاپور تعلقہ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر نریندرا پوار سمیت کافی دیگرآفسران بھی موجود تھے۔