بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا پر بم پھینکنے کی کوشش ناکام؛ پھینکنے سے پہلے ہی بم پھٹ گیا؛ ایم ایل اے محفوظ
بھٹکل 26/فروری (ایس او نیوز) بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا کے پروگرام میں ایک شخص کے ہاتھ پر اچانک ایک کم طاقت والا دیسی بم پھٹنے سے کچھ دیر کے لئے افراتفری مچ گئی اور لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، جس کے بعد پولس کی ہدایت پر پروگرام کو روک دیا گیا۔ واردات رات قریب ایک بجے ہوناور میں پیش آئی۔
بتایا گیا ہے کہ ایم ایل اے منکال وئیدیا ہوناور کے ہوساد دیہات میں ڈسٹرکٹ لیول والی بال ٹورنامنٹ کی ایک تقریب میں شریک تھے اچانک دھماکہ دار آواز سنائی دی، لوگوں نے پہلے تو یہ سوچا کہ کوئی بڑا پٹاخہ پھٹا ہے، مگر کچھ ہی دیر بعد پتہ چلا کہ ایک شخص کے ہاتھ میں دیسی بم پھٹ گیا ہے، واقعے کے فوری بعد مقامی پولس نے رکن اسمبلی کو ہدایت دی کہ حفاظتی انتظامات کے تحت پروگرام کو یہیں پر روکنا ہوگا، جس کے بعد منتظمین نے پروگرام کو روک دی ۔
اس دوران بتایا گیا ہے کہ ہاتھ پر بلاسٹ ہونے کے فوری بعد اُس شخص نے متعلقہ مقام سے بھاگ کر ایک کنویں میں چھلانگ لگانے کی کوشش کی، مگر اُس وقت تک پولس نے اُسے دبوچ لیا۔ متعلقہ شخص کی شناخت ریمنڈ جیرالڈ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ اس کے ہاتھ کو شدید چوٹ لگی ہے ساتھ ساتھ بدن کے دیگر حصوں میں بھی خراشیں اور چوٹیں آئی ہیں۔
شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ریمنڈ جیرالڈ ایم ایل اے منکال وئیدیا پرہی بم پھینکنے کی غرض سے جلسہ گاہ میں آیا تھا، مگرکچھ کرپاتا، اُس کے ہاتھ پر ہی بم پھٹ گیا۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ایل اے منکال وئیدیا نے بتایا کہ رات کو ہوناور میں ایک اسپورٹس مقابلے میں وہ شریک تھے، پروگرام میں کم و بیش دو ہزار لوگ جمع تھے، جس کے دوران ایک شخص کے ہاتھ میں ہی بم پھٹ گیا اور دھماکے دار آواز سنائی دی۔ واردات میں کسی کو بھی چوٹ نہیں لگی، سبھی لوگ محفوظ رہ گئے، البتہ وہی شخص بری طرح زخمی ہوگیا۔ منکال وئیدیا نے بتایا کہ سیاسی رقابت کی وجہ سے اُن پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، مگر بھگوان نے اُس کوشش کو ناکام بنادیا اور بم اُسی کے ہاتھ پر پھٹ گیا.
خیال کیا جارہا ہے کہ جنگلوں میں رہنے والے دیہاتی لوگ جانوروں کو بھگانے کے لئے جن دیسی بموں کا استعمال کرتے ہیں، اُسی بم کو لے کر ریمنڈ وہاں پہنچا تھا۔
اس تعلق سے پولس کی طرف سے ابھی تک کوئی جانکاری نہیں مل پائی ہے کہ آیا جو بم پھٹا تھا، وہ واقعی کچا یا دیسی بم تھا یا پھر کوئی پٹاخہ تھا۔
ہوناور پولس ریمنڈ جیرالڈ کو اپنی تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کررہی ہے، اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ وہ کس کی ایماء پر جلسہ گاہ پہنچا تھا اور اُس کے کیا ارادے تھے۔