آر ایس ایس نے ’کسان تحریک‘ پر توڑی خاموشی، کہا؛ ’ملک مخالف‘ اور ’غیر سماجی‘ طاقتیں کسانوں کے احتجاج کو بڑھاوا دے رہی ہیں
بنگلورو، 20؍مارچ (ایس او نیوز؍ایجنسی) آر ایس ایس نے جمعہ کے روز اپنا رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ ’ملک مخالف‘ اور ’غیر سماجی‘ طاقتیں مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کا حل تلاش کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے میں سرگرم ہیں اور یہی طاقتیں ان کے احتجاج کو بڑھاوا دے رہی ہیں۔ آر ایس ایس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کسی بھی مظاہرہ کا بہت طویل عرصہ تک جاری رہنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق آر ایس ایس نے رپورٹ-2021 میں کسان تحریک کے تعلق سے کئی باتیں کہی ہیں اور اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسی بھی طرح کی تحریک طویل عرصہ تک چلے، یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ مذاکرہ ضروری ہے، لیکن یہ مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کے تحت ہونا چاہیے۔ ممکن ہے کہ سبھی ایشوز پر اتفاق رائے نہ بن پائے، لیکن کسی نہ کسی حل پر پہنچنا بھی ضروری ہے۔‘‘
آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ یہ فکر کا باعث ہے کہ مظاہروں کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور مسئلہ مزید سنگین ہوتا چلا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ بہت سنگین ہو جاتا ہے جب ملک مخالف اور غیر سماجی طاقتیں حل نکالنے کی کوششوں کو ناکام کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ساتھ ہی آر ایس ایس نے کسان لیڈروں کو آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس وقت ہو رہے مظاہرے کی قیادت کو ایسے حالات نہیں بننے دینے چاہئیں۔
آر ایس ایس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کچھ وقت سے ایسی ملک مخالف طاقتیں ملک میں گڑبڑی اور عدم استحکام کا ماحول بنانے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ وہ اپنی سیاسی خواہشات کو حاصل کر سکیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا جس کا حل نہ ہو، ضرورت ہے تو بس سنجیدہ کوششوں کی۔‘‘