نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کا بدترین واقعہ، 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید؛ حیدرآباد کے دو لوگ بھی فائرنگ کی زد میں!
کرائسٹ چرچ،15؍مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید اور 48 زخمی ہوگئے جب کہ مسجد کے باہر بس پر سوار بنگلادیشی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اور دیگر ممبران اس حملے میں بال بال بچ گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے شہر حیدرآباد کے دو لوگ بھی فائرنگ کی زد میں آئے ہیں جس میں ایک شخص جس کی شناخت احمد اقبال جہانگیر (32) کی حیثیت سے کی گئی ہے، فائرنگ میں شدید زخمی ہوئے ہیں اور انہیں وہاں کے قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اسی طرح محمد فرہاز احسان نامی ایک شخص متعلقہ واردات کے بعد رابطہ میں نہیں آئے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق محمد فرہاز بھی اُسی مسجد میں نماز کے لئے گئے تھے، جہاں اندھادھند فائرنگ ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ کی 2 مساجد النوراورلینوڈ میں فوجی وردی میں ملبوس 28 سالہ انتہا پسند آسٹریلوی سفید فام برینٹن ٹیرنٹ نے مسجد میں گھس کر اُس وقت فائرنگ شروع کردی جب نماز جمعہ مکمل ہوچکی تھی۔ بتایا گیاہے کہ یہاں جمعہ کی نماز کے موقع پر 350 سے 400 مسلمان جمع رہتے ہیں، مگر جس وقت فائرنگ شروع ہوئی، اُس وقت تک کافی لوگ مسجد سے باہر نکل کر جاچکے تھے اس کے باوجود وحشیانہ فائرنگ کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق اور دیگر 48 زخمی ہوگئے۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے اس حملے کو دہشت گردانہ کاروائی قرار دیا اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کرنے والا سفید فام برینٹن ٹیرنٹ نامی شخص آسٹریلوی شہری ہے جس کا تعلق مسلم مخالف انتہا پسندوں سے ہے۔
رپورٹوں کے مطابق پولس نے حملہ آور سمیت چار لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جدید ہتھیاروں سے لیس حملہ آورنے اپنی ہیلمٹ میں کیمرہ لگارکھا تھا اور اپنی ہولناک فائرنگ کی لائیو وڈیو کو فیس بُک کے ذریعے نشر کررہا تھا۔
نیوزی لینڈ پولیس نے شہریوں کو متاثرہ مسجد سے دور رہنے کی ہدایت کردی ہے، کرائسٹ چرچ کی دیگر مساجد کو خالی کرالیا گیا ہے جب کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق شہر کے گرجا گھر اور اسکول بھی بند کردیئے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ نماز جمعہ کے 10 منٹ بعد شروع ہوئی جب کہ ایک شخص آٹومیٹک رائفل کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے دوران وہ اسلام اور تارکین وطن کے خلاف زہر اگل رہا تھا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وسطی کرائسٹ چرچ کے ہیگلے پارک میں واقع النور مسجد میں جس وقت فائرنگ شروع ہوئی، بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے ارکان کی بس مسجد کے باہر پہنچی تھی اور وہ بس سے اُترکر مسجد میں داخل ہونے ہی والے تھے ۔رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ٹیم کی بس مسجد کے سامنے پہنچی ہی تھی کہ فائرنگ کی آوازیں شروع ہوگئی ، ٹیم کے کھلاڑیوں نے دیکھا کہ لوگ باہر کی طرف بھاگ رہے ہیں، اس دوران ہمیں فورا بس کے فلور پر لیٹ جانے کی ہدایت دی گئی اور ہم سب بس کے فلور پر لیٹ گئے جس کی وجہ سے تمام اراکین محفوظ رہ گئے۔ حملے کی وجہ سے، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان ہفتہ کو شروع ہونے والا تیسرا ٹیسٹ میچ منسوخ کردیا گیا ہے
ادھر وزیراعظم نیوزی لینڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔