اننت کمار ہیگڑے نے میڈیا کے بارے میں کہا : یہ 'بھونکنے والے آوارہ کُتّے' ہیں
انکولہ، 12/ مارچ (ایس او نیوز) کینرا ایم پی اننت کمار ہیگڑے نے اپنی بے لگام زبان درازی کے ذریعے اب میڈیا کو نشانہ بناتے ہوئے ایک نیا بکھیڑا کھڑا کیا ہے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڑے نے اتر کنڑا میں انکولہ تعلقہ کے ہیلور میں پارٹی کارکنان سے خطاب کے دوران میڈیا کے تعلق سے انتہائی ہتک آمیز باتیں کہیں ۔
ملک کا آئین بدلنے کے تعلق سے اپنے بیان کو میڈیا کی طرف سے توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اننت کمار ہیگڑے نے کہا کہ یہ "بھونکنے والے آوارہ کُتّے" ہیں ۔ انہیں جو چاہے بکنے دو ۔ ان کی وجہ سے لیڈرشپ لڑکھڑانی نہیں چاہیے ۔ میڈیا میں کس نے کیا لکھا اور کس کس طرح اس پر بحث ہو رہی ہے، میں کبھی اس کے بارے میں فکر ہی نہیں کرتا ۔
کارکنان کی تالیوں کی گونج میں ہیگڑے نے میڈیا کے مقابلے میں خود کو ہاتھی کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا :"ہاتھی جب گزرتا ہے تو آوارہ کتے اس کے پیچھے بھونکتے رہتے ہیں، مگر وہ کسی کی پروا نہیں کرتا ۔ ہاتھی گزرتے وقت اگر کتے نہ بھونکیں تو ہاتھی کی رفتار میں تیزی نہیں آتی ۔ بھونکنے والے کتوں کو بھی معلوم ہے کہ یہ ہاتھی سے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا ۔ ہاتھی کو بھی معلوم ہے کہ یہ کتے اسی طرح بھونکتے رہتے ہیں ۔ مجھے اس سے کوئی دقت نہیں ہے ۔ اسی وجہ سے ہاتھی بادشاہ کی سی شان کے ساتھ چلتا رہتا ہے ۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہاتھی ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا، بھونکنے کو اپنی ڈیوٹی مان کر کتے بھونکتے رہتے ہیں ۔"
منکال وئیدیا نے بھی کھولی زبان : پچھلے کئی دنوں سے ضلع میں اننت کمار ہیگڑے کی طرف سے کی جا رہی اشتعال انگیزی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے تعلق سے حقارت آمیز فقروں پر اپنا کوئی رد عمل ظاہر نہ کرنے والے ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے اس مرتبہ اننت کمار ہیگڑے کے بیان پر سخت پلٹ وار کیا ہے ۔ منکال نے اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی والے اس طرح کی بیان بازی کرنے والوں کو اپنے ساتھ رکھتے ہوئے سیاست کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ان کی بھی یہی خواہش ہے ۔ وزیر منکال نے پوچھا : اگر ہندوستان کا آئین نہ ہوتا تو کیا چائے بیچنے والا وزیر اعظم ہو سکتا تھا ؟
منکال وئیدیا نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنے کے لئے 400 سیٹوں کی ضرورت نہیں ہوتی، 400 سیٹوں پر جیت طلب کرنے کا مقصد آئین کو ہی ختم کرنا ہو سکتا ہے ۔ لگتا ہے آئین ہٹا کر ملک کو امبانی اور آدانی کے ہاتھوں میں دینے کا ارادہ ہے ۔ اس بیان کے لئے اننت کمار کو سب سے پہلے ان کی پارٹی کی طرف سے معطل کیا جانا چاہیے ۔ کیا بی جے پی لیڈروں کی پشت پناہی کے بغیر وہ اس طرح کا بیان دے رہے ہیں ؟