تھم نہیں رہا ہے آدھارکارڈ حاصل کرنے میں دشواریوں کا سلسلہ ؛ بھٹکل کے بعد سرسی کے عوام نے بھی اُٹھائی آواز
سرسی 7/جولائی(ایس او نیوز) نیا آدھار کارڈ بنوانے یا موجودہ کارڈ میں کسی قسم کی ترمیم یا تنسیخ کرنے کے لئے عوام کو پیش آنے والی دشواریوں کا سلسلہ تھمتا نظر نہیں آتا۔ کچھ دن پہلے بھٹکل کے پوسٹ آفس کے پاس صبح ٹوکن نمبر لینے کے لئے آدھی رات سے لگنے والی قطار کی خبروں کے بعد اب سرسی تعلقہ سے بھی اطلاع ملی ہے کہ وہاں پر بھی کچھ ایسے ہی حالات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سرسی تعلقہ کے ہولیکل، سمپ کھنڈ وغیرہ میں چلنے والے کارڈ بنانے کے مراکز بند ہوگئے ہیں۔ نیمدی کیندرا اور ناڈ کچیری وغیرہ میں بھی یہ سہولت دستیاب نہیں ہے۔ لے دے کر صرف پوسٹ آفس میں آدھار کارڈ بنوانے یا درست کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور وہاں روزانہ صرف 15افراد کو ہی موقع دیا جارہا ہے۔اس لئے صبح پانچ بجے سے ہی ڈاک خانے کے باہر لوگوں کی قطار لگنی شروع ہوجاتی ہے۔ دوردراز گاؤں اور مضافات سے بسوں یا موٹر گاڑیوں کے ذریعے آدھار کارڈ بنانے کے لئے مقررہ تعداد کی حد پار ہونے کے بعد ڈاک خانے تک پہنچنے والوں کو خالی ہاتھ واپس لوٹناپڑتا ہے۔ اور روزانہ آنے جانے والوں کا یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔
حکومت کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ ڈاک خانوں کے علاوہ دس متعینہ بینکوں میں آدھار کارڈ بنانے کی سہولت عوام کو دستیاب رہے گی۔ ابتدا میں چند دنوں تک بینک والوں نے اسے جاری رکھا، مگر صرف آمدنی پر نظر رکھنے والے بینکوں نے یہ سلسلہ بند کردیا ہے۔اسکول کے طلبہ، کسان، کاروباری حضرات اور عام لوگوں کے لئے آدھار کارڈ زندگی کی ایک لازمی ضرورت بنادینے والی حکومت نے عوام کو راحت دلانے کے بجائے مزید مشکلات میں پھنسادیا ہے۔ سرسی تعلقہ میں آدھار کارڈ کے مسئلے پر تحصیلدار ایم آر کلکرنی نے بتایا کہ”جلد ہی بینکوں اور ڈاک خانے کے عملے کے ساتھ ایک میٹنگ کرتے ہوئے اسے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔“انہوں نے مزید کہا کہ”تعلقہ کے 95%فیصد افراد کو آدھار کارڈ فراہم کردیا گیا ہے۔ ابھی کچھ کارڈوں میں تصحیح کرنے کا مسئلہ ہے۔ اسے موبائل ایپ کے ذریعے بھی درست کیا جاسکتا ہے۔“مگر عوامی نمائندوں کا سوال یہ ہے کہ موبائل ایپ کے استعمال کے تعلق سے دیہاتی عوام کیاجانتے ہونگے اور وہ خود اپنے طور پر کارڈ میں تنسیخ او ر ترمیم کس طرح کرسکیں گے۔اس لئے حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں اور مزید مراکز قائم کرے۔