فرضی نوکری کی پیشکش کے جھانسے میں آکر متحدہ عرب امارات میں پھنسے 9ہندوستانی
دبئی،21/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) سوشل میڈیا کے ذریعے جعلی نوکری کی پیشکش کے جھانسے میں آنے کے بعد نو ہندوستانی متحدہ عرب امارات میں پھنس گئے ہیں۔خلیج ٹائمز کی خبر کے مطابق کیرالہ کے یہ تمام لوگ امام العین اور عجمان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ان کا دعوی ہے کہ وہ وہاٹس ایپ کے ذریعے شفیق نامی ایجنٹ سے ملے تھے اور انہوں نے متحدہ عرب امارات کے دورے کے ویزا کے لئے 70000 روپے ادا کیا۔یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند ماہ قبل دبئی میں ہندوستانی قونصل خانے نے نوکری کے خواہشمند لوگوں کو متحدہ عرب امارات میں کام دلانے کے فرضی اشتہارو سے دور رہنے کا اعلان کیا تھا۔قونصل خانے نے کہاکہ نوکری حاصل کرنے کے لیے خواہش مند لوگ کام کی ایسی فرضی پیشکش کے جال میں نہیں پھسے اور وہ اس سلسلے میں قونصل خانے سے وضاحت کر سکتے ہیں۔ ان نو میں ایک اور کیرل کے ملپپرم کے باشندے فاضل نے کہاکہ کیرل میں ایک وہاٹس ایپ پیغام شیئر کیا جا رہا تھا کہ 15 دن کے اندر متحدہ عرب امارات میں نوکری پائیں اور مجھے بھی یہ فارورڈ میسج ملا،میں نے سوچا کہ یہ درست ہوگا اور کیونکہ بہت سے لوگ دلچسپی لے رہے تھے۔ اس نے کہا کہ اس نے ایجنٹ سے بات چیت کی تھی جس نے اسے ایک سپر مارکیٹ میں نوکری دلانے کا وعدہ کیا۔اس نے کہاکہ اس نے (ایجنٹ نے) مجھ سے کہا کہ مجھے 22496 روپے کی تنخواہ ملے گی اور مفت کھانا پینا ملے گا،میں مشکل دور سے گزر رہا تھا اور میں نے سوچا کہ یہ میرے لئے اچھی شروعات ہوگی۔ فاضل نے بتایا کہ اس نے جانے کے واسطے رقم جمع کرنے کی اپنی ماں کے زیورات گروی رکھ دئے لیکن اسے نوکری نہیں ملی۔ان کے مطابق جب یہ لوگ 15 جولائی کو ابو ظہبی پہنچے تب انہوں نے احساس ہوا کہ وہ ٹھگے گئے ہیں۔ان نو میں سے ایک دوسرے اور کیرالہ کے کوجھکوڑ کے رہائشی محمد رفیق نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر ہمیں سمیر نامی ایک مقامی ایجنٹ ملا جس نے ہم میں سے چار کو عجمان اور پانچ کو امام العین لے گیا،جب ہم نے اس سے کام کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا کہ سپر مارکیٹ کا افسر جیل میں ہے اور ایسے میں انہیں ہمارے لیے نئی ملازمت ڈھوڈھنی ہوگی۔ابو ظہبی میں ہندوستانی سفارت خانے آگے یہ معاملہ آیا ہے اور اس نے ان لوگوں کو واپس بھیجنے میں مددکی پیشکش کی ہے۔